اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پیپلزپارٹی کے بڑے رہنما آئندہ ہفتے تحریک انصاف میں شامل ہو رہے ہیں۔ یہ انکشاف فردوس عاشق اعوان نے نجی ٹی وی سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ محترمہ بینظیر شہید کے بعد میں سیاسی لاوارث ہو گئی تھی، مک مکا کی سیاست نے پیپلزپارٹی کو تباہ کر دیا، کارکن پی پی قیادت سے تنگ آ چکے ہیں۔ پیپلزپارٹی کی سیاست مفاہمت کی سیاست کبھی نہ تھی اس کی سیاست تو دما دم مست قلندر والی تھی۔ اقتدار کی بیساکھی ہٹائی گئی تو ن ختم ہو جائے گی۔ جے آئی ٹی کا فیصلہ پاکستان کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرے گا۔
Tag Archives: ppp
ڈاکٹر عاصم کی رہائی کٹھائی میں پڑ گئی ….معاملہ لٹک گیا
گزشتہ روز سندھ ہائی کورٹ کے ریفری جج جسٹس آفتاب گورڑ نے 479 ارب روپے کی کرپشن سے متعلق دو کیسز میں ڈاکٹر عاصم کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں 50 لاکھ روپے کے مچلکے اور پاسپورٹس جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔ ڈاکٹر عاصم دہشت گردوں کے علاج معالجے اور ان کی سہولت کاری سے متعلق کیس میں پہلے ہی اپنے پاسپورٹس انسداد دہشتگردی کی عدالت میں جمع کراچکے ہیں، جمعرات کی صبح جب ڈاکٹر عاصم کی قانونی ٹیم کے وکلا ضمانتی دستاویزات مکمل کرکے ناظر کے پاس پہنچے تو ناظر نے اعتراض کیا کہ دستاویزات میں پاسپورٹس نہیں ، اس لیے وہ ملزم کے ریلیز آرڈر جاری نہیں کرسکتے۔
فیصلے اور قانونی معاملات کو حل کرنے کے لیے جب ڈاکٹر عاصم کی قانونی ٹیم نے جسٹس آفتاب گورڑ سے رجوع کیا تو انہوں نے کہا کہ ریفری جج کی حیثیت سے انہوں نے فیصلہ صرف پڑھ کر سنایا ہے، قانون کے مطابق وہ اس فیصلے میں ایک نقطے کی بھی تبدیلی نہیں کرسکتے۔ جس کے بعد کیس کو چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے چیمبر میں بھجوا دیا گیا تاہم وہ بھی اندرون سندھ کےدورے پر ہیں اور پھر یہ معاملہ جسٹس عرفان سعادت خان کے روبرو گیا ہے۔دوسری جانب ڈاکٹر عاصم کے وکیل انور منصور کا کہنا ہے کہ ان کے موکل کے خلاف دو مقدمات زیر سماعت ہیں، دونوں ہی میں ضمانت کی درخواست ہائی کورٹ نے ہی منظور کی ہے، ایک مقدمے میں ڈاکٹر عاصم نے اپنے پاسپورٹس انسداد دہشتگردی کی عدالت میں جمع کرادیئے ہیں، جس کے باعث دوسرے مقدمے میں پاسپورٹ جمع نہیں کرائے جاسکے۔ یہ تکنیکی مسئلہ ہے جسے ایگزیکٹیو آرڈر سے درست کیا جاسکتا ہے۔
اہم مسئلہ پر پیپلز پارٹی کا جارحانہ حکمت عملی اختیار کرنے کا فیصلہ
لاہور (خصوصی رپورٹ) ذمہ دار ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی نے حسین حقانی کے پے در پے الزامات کو حکومتی الیکشن مہم قرار دیتے ہوئے پنجاب اور وفاق کی سطح پر حکومت کو جواب دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری سے مشاورت کے بعد حسین حقانی کے معاملے پر دفاعی پوزیشن اختیار کرنے کی بجائے جارحانہ حکمت عملی اختیار کرنے کی حکمت عملی سے پارٹی قیادت کو آگاہ کردیا گیا ہے۔ قبل ازیں حسین حقانی کے معاملے کو پانامہ کیس سے توجہ ہٹانے کی چال تصور کیا جارہا تھا تاہم معاملہ زیادہ بڑھ جانے کے بعد حسین حقانی معاملے کو منظرعام سے ہٹانے کے لئے حکومتی سطح پر ہونے والی بے ضابطگیوں کو سامنے لانے کا فیصلہ ہوا ہے تاکہ حکومت دفاعی پوزیشن اختیار کرتے ہوئے ماضی کے معاملات میں نہ الجھائے۔
پیپلز پارٹی 19جنوری کو حکومت کیخلاف حکومت میں اترے گی
لاہور ، منڈی بہاو¿الدین ، سکھر ( نمائندگان ، نیوز ایجنسیاں) پیپلزپارٹی پنجاب کے صدر قمرزمان کائرہ نے کہا ہے کہ عمران خان تیز دوڑتے ہیں لیکن آج بھی اسی جگہ کھڑے ہیں جہاں سے دوڑنا شروع کیاتھا، حکومت نے 4 مطالبات تسلیم نہیں کئے، 19 جنوری سے حکومت مخالف تحریک شروع کرینگے۔میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنماءقمر زمان کائرہ نے کہا کہ ہم نے پی ٹی آئی کو سپریم کورٹ میں جانے سے منع کیا لیکن وہ نہیں مانی جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ انہیں خالی ہاتھ لوٹنا پڑا،انہوں نے کہا کہ چیئرمین تحریک انصاف کے اسلام آباد میں لاک ڈاون سے حکومت کمزور ہونے کی بجائے الٹا مضبوط ہوچکی ہے۔تحریکیں سب سے مل کر چلائی جاتی ہیں اکیلے یابجلی کے سوئچ سے کبھی بھی تحریک نہیں چلتی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان تیز دوڑتے ہیں لیکن آج بھی اسی جگہ کھڑے ہیں جہاں سے دوڑنا شروع کیاتھا۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے ہمارے4مطالبات تسلیم نہیں کیے ،ہم بلاول بھٹوکی قیادت میں19جنوری سے حکومت مخالف تحریک شروع کرینگے۔ ایک انٹر ویو میں قمر زمان کائرہ نے کہا کہ آصف زرداری ملک کے سب سے زیرک سیاستدان ہیں، ان کے پارلیمنٹ میں جانے کے بعد پیپلز پارٹی کو کمزوری کے طعنے دینے والے منہ چھپائیں گے۔انہوںنے کہا کہ بلاول بھٹو کے اعلان کے مطابق اب مرحلہ وار آگے بڑھنے کی منصوبہ بندی کی ہے ۔ ہم ایسا کوئی کمزور قدم نہیں اٹھائیں گے جس سے حکومت کو فائدہ حاصل ہو ۔ انہوںنے کہا کہ آئندہ عام انتخابات میں بھرپور تیاری کے ساتھ میدان میں اتریں گے اور انتخابی اتحاد کے حوالے سے کوئی بھی بات قبل از وقت ہو گی ۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ بی بی سی کی رپورٹ نے سب کچھ کھول کر رکھ دیا ہے،ملک اس وقت قرضوں پر چل رہا ہے ،لوگوں کو بےوقوف بنا کر حکومت نہیں چل سکتی، حکومت نے ملکی تاریخ میں ریکارڈ قرضے لئے،ملک میں روزانہ کی بنیاد پر لوگوں کو اغوا کیا جا رہا ہے ، لیگ (ن) صرف لاہور کے لئے ہے،نوازشریف کو پورے پنجاب اور پورے ملک کےلئے سوچنا چاہیے ، ٹیکسٹائل سیکٹر کو پیکج دینا خوش آئند ہے ، کسانوں کو دی گئی سبسڈی ختم کی گئی ، عوام کے جان ومال کی ذمہ دار حکومت ہے ۔ وہ اتوار کو سکھر میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ بی بی سی کی رپورٹ نے سب کچھ کھول کر رکھ دیا ہے ، کسانوں کو دی گئی سبسڈی ختم کی گئی ، ٹیکسٹائل سیکٹر کو پیکج دینا خوش آئند ہے ، ملک میں روزانہ لوگ اغوا ہو رہے ہیں ، عوام کے جان ومال کی ذمہ دارحکومت ہے ۔ خورشید شاہ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) صرف لاہور کے لئے ہے ، وزیراعظم کو لاہور کے ساتھ دیگر علاقوں کا بھی سوچنا چاہیے ،نوازشریف کو پورے پنجاب اور پورے ملک کےلئے سوچنا چاہیے ، ملکی معیشت تباہی کا شکار ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت قرضوں پر چل رہا ہے ،لوگوں کو بےوقوف بنا کر حکومت نہیں چل سکتی، حکومت نے ملکی تاریخ میں ریکارڈ قرضے لئے۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ پنجاب حکومت کے دانش سکول اور سستی روٹی سکیم کہاں غائب ہوگئی ، مزدور ،کسان اور زمیندار کو مار کر ترقی حاصل نہیں کی جاسکتی ، سستی کپاس درآمد کرنے سے علاقائی کسانوں کا نقصان ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ملک کے ہر شخص کے جان ومال کی حفاظت کی ذمہ دار ہے مگر حکومت کہتی ہے کہ ہماری کوئی ذمہ داری نہیں ہے ، حکمران الیکشن جیتنے کےلئے ملک کو مقروض کر رہے ہیں ۔
کرپشن کیس …. پی پی کے اہم رہنما اشتہاری قرار
کراچی(ویب ڈیسک)احتساب عدالت نے محکمہ اطلاعات سندھ میں اربوں روپے کی کرپشن سے متعلق ریفرنس میں سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کرنے کا حکم دے دیاجبکہ کیس میں ایک ملزمہ انیتا بلوچ کو پہلے ہی اشتہارہ قراردیاجاچکا ہے ۔ہفتہ کوکراچی کی احتساب عدالت میں شرجیل میمن اور دیگر ملزمان کے خلاف محکمہ اطلاعات سندھ میں اربوں روپے کی کرپشن سے متعلق ریفرنس کی سماعت ہوئی۔سماعت کے دوران نیب کے تفتیشی افسر نے شرجیل میمن کی گرفتاری سے متعلق عدالتی حکم کی رپورت پیش کی، جس میں کہا گیا کہ شرجیل میمن گرفتاری سے بچنے کے لیے بیرون ملک چلے گئے ہیں جس کی وجہ سے ملزم کی گرفتاری ممکن نہیں ہوسکی ہے، جس پر عدالت نے تفتیشی افسر کو شرجیل میمن کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کرنے کا حکم دےدیا۔واضح رہے کہ شرجیل میمن اور دیگر ملزمان پر محکمہ اطلاعات میں اشتہارات کی مد میں 5 ارب 79 کروڑ روپے سے زائد کی کرپشن کا الزام ہے، اس کیس میں ایک ملزمہ انیتا بلوچ کواشہاری قرار دیا جاچکا ہے۔
پی پی کو بڑا دھچکہ ….اہم رہنما ءکے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری
کراچی(آن لائن)پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے گئے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں شرجیل میمن و دیگر کے خلاف ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ جبکہ عدالت میں پیش نہ ہونے پر عدالت نے میمن کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔ شرجیل میمن کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ وہ علیل ہیں اور ہسپتال میں داخل ہیں جس کیوجہ سے وہ عدالت پیش نہیں ہوسکے۔ نیب کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ پی پی رہنما جان بوجھ کر پیش نہیں ہورہے ہیں اس لئے ملزم کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں۔ شرجیل میمن اور دیگر پر 5 ارب سے زائد کی کرپشن کا الزام ہے۔ شرجیل میمن کے وکیل نے مزید کہا کہ سندھ ہائیکورٹ نے اب شرجیل میمن کی ضمانت میں توسیع نہیں کی ہے۔اس سے قبل ہائیکورٹ نے 26 دسمبر 2016 تک شرجیل میمن کو ضمانت دی تھی۔ عدالت نے ریفرنس کی سماعت 14 جنوری تک ملتوی کردی ہے۔
پیپلز پارٹی کے2 اہم رہنما ءبے نظیر کے قتل میں ملوث ….تہلکہ خیز انکشاف
اسلام آباد (ویب ڈیسک)سابق وزیر اعظم نے نظیر بھٹو کے پروٹوکول آفیسر چودھری محمد اسلم کے تازہ ترین انکشاف سے تہلکہ مچ گیا ۔انہوں نے کہا ہے کہ سابق وزیر داخلہ جنرل (ر) نصیر اللہ بابر نے محترمہ کی طالبان لیڈر بیت اللہ محسود سے ٹیلی فون پر بات کروائی تھی ۔جس کے بعد بیت اللہ محسود نے بتایا کہ ہم خواتین کو نشانہ نہیں بناتے۔آپ کے قتل کرنے کی اطلاعات میں صداقت نہیں ہے ۔رحمٰن ملک بابر اعوان سازش میں شامل ہیں۔
سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کی ضمانت منظور
عدالت نے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کی درخواست ضمانت 50 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کر لی ہے۔پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کی درخواست ضمانت کی سماعت سیشن جج ملیر نے کی۔عدالت نے فیصل رضا عابدی کی ضمانت 50 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کی ہے۔سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کو گزشتہ ہفتے کراچی میں ان کی رہائشگاہ سے گرفتار کیا تھا اور ان کے خلاف غیر قانونی اسلحہ رکھنے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا جب کہ عدالت نے فیصل رضا عابدی کو 19 نومبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر بھیج دیا تھا۔