Tag Archives: rao-anwar

راﺅ انوار چھلاوا بن گیا،آخری کال کہاں سے ٹریس کی گئی

لاہور (ویب ڈیسک) ملک بھر کی پولیس اور سکیورٹی ادارے راﺅ انوار اور اس کے شوٹر ساتھیوں کو گرفتار کرنے میں ناکام ہوگئے۔ راﺅ انوار کی آخری کال لاہور کے قریبی شہر بھیرہ سے ٹریس ہوئی تھی۔ پولیس ذرائع کے مطابق امکان ہے کہ راﺅ انوار اب بھی پنجاب میں موجود ہے اور اسے کسی سیاسی شخصیت یا کسی بڑے گروہ کی سپورٹ حاصل ہے۔ ادھر راﺅ انوار کی جانب سے بینظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے دبئی فرار ہونے کی کوشش کے دوران کی ویڈیو فوٹیج سپریم کورٹ نے طلب کرلی ہے۔ اس حوالے سے کراچی گرینڈ جرگہ کے آرگنائزر سیف الرحمن محمود نے بتایا کہ راﺅ انوار اور اس کے ساتھیوں کی عدم گرفتاری کی صورت میں بڑے پیمانے پر احتجاج کی تیاری مکمل ہے۔ سیف الرحمن محسود کا مزید کہنا تھا کہ راﺅ انوار سپریم کورٹ کو محکمہ ڈاک کے ذریعے خطوط بھجوا رہاہے چنانچہ محکمہ ڈاک سے بھی تحقیقات ہونی چاہئیں۔ سہراب گوٹھ کے سماجی رہنما شوکت خان کا کہنا تھا آج نقیب اللہ کے والد اور دیگر رشتے دار بھی کراچی آرہے ہیں۔ کراچی جرگہ ان سے اور دیگر عمائدین سے مشاورت کے بعد احتجاجی لائحہ عمل تیار کرے گا۔ سپریم کورٹ کی کراچی رجسٹری میں نقیب قتل کیس کی سماعت ہوئی جس میں پولیس نے اپنا جواب جمع کرایا اس کے بعد ہم بھی دیکھیں گے کہ اگلا لائحہ عمل کیا ہونا چاہئے۔ اگر ہم اس سے پہلے ہی دوبارہ احتجاج شروع کرتے ہیں تو پولیس کی جانب سے اس کو جواز بنا کر کیس میں مزید سست روی کی جاسکتی ہے۔

راﺅ انوار کو زرداری کے علاوہ کن خاص لوگوں کی تھپکی حاصل تھی ،راحیل شریف کا کیا کردار رہا ؟

کراچی(ویب ڈیسک) معروف صحافی و کالم نگار حامد میر نے اپنے ایک کالم ”تالیاں “ میں راو¿ انوار کے ماضی سے متعلق لکھتے ہوئے کہا کہ راو¿ انوار 2008کے بعد سے ایس ایس پی بنے۔ان کو آصف علی زرداری کے علاوہ کچھ اور لوگوں کی بھی تھپکی حاصل تھی۔2015میں راو¿ انوار نے آ ئی جی سندھ سے پوچھے بغیر ایک پریس کانفرنس کی تھی۔جس میں راو¿ انوار نے ایم کیو ایم پر پر الزامات لگائے۔آئی جی سے پوچھے بغیر پریس کانفرنس کرنے پر راو¿ انوار کو معطل کر دیا گیا۔آ ئی جی سندھ کے اس حکم کی حمایت اس وقت کے وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ نے بھی کی تھی۔لیکن پھر جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف کی سفارش پر ان کو اپنے عہدے پر بحال کر دیا گیا تھا۔یاد رہے کہ سابق ایس ایس پی ملیر راو¿ انوار پر جعلی پولیس مقابلوں کا الزام ہے۔جب کہ ان پر قبائلی نوجوان نقیب اللہ کے قتل کا بھی الزام ہے۔جس کو کراچی میں ایک مبینہ جعلی پولیس مقابلے میں قتل کیا گیا تھا۔