لاہور (کرائم رپورٹر) رائیونڈ سٹی کے علاقے میں آج صبح سسرالیوں نے سات ماہ کی حاملہ بہو کو ڈنڈے سوٹوں سے تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد کرنٹ لگا کر ہلاک کر دیا، پولیس نے لاش کو پوسٹمارٹم کے لیے ہسپتال جمع کروادیا۔ جبکہ لاری اڈا کے علاقے میں 35 سالہ نوجوان مبینہ طورپر نشہ آور چیز کھانے سے جاں بحق ہوگیا۔ بتایا گیا ہے کہ رائیونڈ سٹی کے علاقے جیابگا کے رہائشی اختر نامی شخص کی زرینہ بی بی سے ہوئی جس کے بعد دونوں میاں بیوی کے درمیان اکثر جھگڑا رہنے لگا۔ رات گئے بھی زرینہ بی بی کا سسرالیوں کے ساتھ کسی بات پر جھگڑا ہوا جس پر اس کے خاوند نے اپنے بھائیوں اور ماں کے ہمراہ اسے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔ متاثرہ خاتون کو تشویشناک حالت کے باعث طبی امداد کیلئے ہسپتال لے جایا گیا جہاں وہ آج صبح زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔ زرینہ کی ہلاکت کے بعد اس کے سسرالی ہسپتال سے فرار ہوگئے۔ پولیس کے مطابق متوفیہ سات ماہ کی حاملہ تھی جبکہ لاری اڈا کے علاقے میں 35 سالہ ایوب مبینہ طور پر نشہ آور چیز کھانے سے ہلاک ہوگیا پولیس کے مطابق متوفی کے ورثاءکی تلاش جاری ہے۔
Tag Archives: rape
ایک اور روحانی باپ جنسی بھیڑیا نکلا،نویں جماعت کی طالبہ نے راز کھول دیا
گوجرانوالہ(بیورورپورٹ) استاد ہی عزت کا دشمن بن گیا نویں کلاس کی طالبہ سے اسلحہ کے زور پر دو ماہ تک زیادتی کرتا رہا والدین کو پتہ چلا تو انہوں نے بچی کو سکول جانے سے روک لیا مگر شیطان صفت پرنسپل کی اسلحہ کے زور پر گھر میں داخل ہو کر لڑکی کو اغوا کرنے کی کوشش محلے داروں نے پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا مقدمہ درج کر کے ملزم کو جیل بھیج دیا ہے پولیس کا موقف تفصیل کے مطابق تھانہ لدھیوالہ وڑائچ کے علاقہ محلہ اسلام پورہ کے رہائشی طارق کی بچی حنا طارق دی ایجوکیٹر سکول لدھیوالا وڑائچ میں نویں کلاس کی طالبہ تھی سکول کا مالک پرنسپل شاھد بٹ نے اسلحہ کے زور پر دو ماہ قبل بچی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور دو ماہ تک بلیک میل کرتا رہا بچی کی حالت خراب ہونے پر بچی نے والدہ کو تمام حالات سے آگاہ کر دیا والدین نے اپنی عزت کے خوف سے بچی کو سکول جانے سے روک لیا تو شیطان صفت درندے نے اسلحہ کے زور پر گھر کے اندر داخل ہو کر حنا طارق کو اغوا کرنے کی کوشش کی چیخ و پکار کی آواز سن کر اھل محلہ نے اکٹھے ہو کر ملزم شاھد کو پکڑ کر چھترول کرنے کیعبد پولیس کے حوالے کر دیا پولیس نے ملزم کے خلاف زیادتی اور اغوا کا مقدمہ درج کر کے ملزم کو ریمانڈ کیلئے عدالت میں پیش کر دیا ہے نوٹس لیا جائے اور اس جیسے با اثر کیخلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے۔
عشق میں پاگل 15سالہ لڑکی کا خطرناک اقدام
جامکے چٹھہ (خصوصی رپورٹ)علی پور چٹھہ کے محلہ مکہ کالونی کی 15سالہ لڑکی سویرا نے اپنے محبوب کی 3سالہ بھتیجی کو قتل کردیا تھا ملزمہ کے مبینہ طور پر اپنے ہمسائے 25سالہ ثاقب سے ناجائز تعلقات تھے وہ اس کو شادی کیلئے مجبور کرتی تھی۔ ثاقب کے شادی سے انکار پر عشق میں پاگل ملزمہ نے ثاقب کے بھائی آصف کی 3سالہ بیٹی حوریا کو گھر سے اٹھایا اور نواحی ضلع موضع فتح پور کھال میں ڈبو ڈبو کر قتل کردیا تھا۔ مقتولہ کے والدین بیرون ملک مقیم ہیں۔ تھانہ علی پور چٹھہ پولیس نے سویرا ، ثاقب اور شعیب کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا۔ مدعی مقدمہ محمد شفیق کے مطابق ایس ایچ او تھانہ علی پور چٹھہ نے پولیس نے میرے بیٹے ثاقب اور اس کے دوست کو بھی بلاوجہ ملزم نامزد کیا اورمجھ سے سادے کاغذ پر دستخط کروائے۔ اپنی مرضی کا گواہ ڈال کر لڑکی کے کہنے پر میرے بیٹے ثاقب اور اس کے دوست کو بلاوجہ نامزد کردیا جبکہ اصل حقیقت میں دو معتبر گواہان حسنین حیدر والد محمد بوٹا اور رستم ولد رفاقت نے سویرا کو اکیلے ہی کم سن بچی کو قتل کرتے دیکھا محمد شفیق نے بتایا کہ ایس ایچ او نے جھوٹی من گھرت ایف آئی آر درج کی۔ ایس ایچ او تھانہ علی پور چٹھہ نے موقف بتایا کہ نامزد ملزمہ کو جوڈیشل کردیا ہے اگر دیگر ملزمان تفتیش میں بے گناہ ثابت ہوئے تو انہیں رہا کردیا جائے گا۔
”عیدکے نئے کپڑے کہاں سے لاﺅں؟“ ماں 3بچے کنویں میں پھینک کر خود بھی کو د گئی
اٹک(خصوصی رپورٹ) حضرو میں ایک خاتون نے اپنے 2بچوں کو 30فٹ گہرے کنویں میں پھینک دیا ، اس کے بعداپنے چھوٹے بچے کے ہمراہ خود بھی کنویں میں چھلانگ لگادی۔تفصیلات کے مطابق حضرو کی رہائشی سعدیہ بی بی نے بچوںکے لئے عید کے کپڑے نہ بنا سکنے کی وجہ سے اپنے 2 بچوں کو کنویں میں پھینک دیا جبکہ اس کے فورا بعد اپنے دودھ پیتے بچے کے ہمراہ کنویں میں چھلانگ لگا دی، عینی شاہدین کے مطابق انہوں نے فوری طور پر ریسکیو حکام کو بلایا جنہوں نے فوری طور پر بچوں کو بچانے کی کوشش کی ، لیکن بدقسمتی سے چار سالہ مزمل اور14ماہ کی مقدس ڈوب کر جاں بحق ہوگئیں تھیں مگر سعیدہ بی بی اور ایک بچے کو بچا لیا گیا دونوں کو مقامی ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ مذکورہ خاتون کا شوہر ایک دیہاڑی دار مزدور ہے ااور وہ بچوں کے لئے کپڑے خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتا .پولیس حکام کے مطابق سعید ہ بی بی لودھی کی رہائشی ہے اس نے اپنے خاوند کو بچوں کے نئے کپڑوں کی خرید کی فرمائش کی لیکن خاوند نے اپنے کم بجٹ کی وجہ سے پیسے دینے سے معذرت کی جس کے بعد دونوں میں جھگڑا ہوا جھگڑے کے بعد خاتون نے یہ انتہائی قدم اٹھایا۔
شادی شدہ عورت سے زیادتی ۔مقدمہ درج کرانے پر سوسائٹی فار ہیو من رائٹس کو خراج تحسین
گڑھ مہاراجہ (نمائندہ خبریں) شادی شدہ لڑکی سے دو افراد کی ز یادتی مقدمہ درج ہونے کے باوجود پولیس ملزمان کو گرفتار نہ کر سکی پولیس کا صلح کےلئے دباﺅ متاثرہ لڑکی کا وزیر اعلی پنجاب،آئی جی پنجاب سے نوٹس لینے کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق گڑھ مہاراجہ کے نواحی علاقہ موضع کنڈل کھوکھراں تحصیل احمد پور سیال ضلع جھنگ کی رہائشی لڑکی مسمات ام لیلیٰ اپنے خاوند ناصر علی قوم سیال کے ہمراہ خبریں آفس گڑھ مہاراجہ میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ چند ماہ قبل وہ اپنے خاوند سے ناراض ہو کر اپنے والدین کے پاس چلی گئی تھی اسکے والدین غریب تھے اس لیے میں نے اپنا پیٹ پالنے کےلئے ڈاکٹر شہزاد انور کے گھر کام کاج شروع کر دیا ایک رات اچانک ڈاکٹر شہزادانور اور اسکے دوست محمد نعیم نے اسکے ساتھ زبردستی زیادتی کرڈالی صبح کو موقع دیکھ کر میں فرار ہو گئی اور اپنے خاوند کے گھر پہنچ گئی اس کے بعد میں نے پولیس کو کاروائی کےلئے درخواست دی میڈیکل رپورٹ ہونے کے باوجود پولیس نے مقدمہ درج نہ کیا ایک ماہ بعد خواتین کو ہراساں کرنے والے پنجاب کمیشن آن دی سٹیٹس آف ویمن میں درخواست گزاری تو میری ایف آئی آر درج ہوئی لیکن دو دن گزرنے کے باوجود پولیس ملزمان کو گرفتار نہیں کر رہی اس سلسلہ میں ایس ایچ او تھانہ اسرار احمد سہو گڑھ مہاراجہ،تفتیشی آفیسر نعیم علم الدین سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا ملزمان کے خلاف ٹھوس ثبوت ملنے تک ہم گرفتار ی عمل میں نہیں لا سکتے متاثرہ لڑکی نے وزیر پنجاب میاں شہباز شریف ،چیف ایڈیٹر خبریں جناب ضیاءشاہدسے فوری نوٹس لیکر ملزمان کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ جبکہ عوامی حلقوں نے سوسائٹی فارہیومن رائٹس اور خبریں کی ٹیم کی مشترکہ کارروائی کے نتیجے میں معاملہ میڈیا میں شائع ہونے پر ڈاکٹر اختر عباس ضلعی جنرل سیکرٹری سوسائٹی فارہیومن رائٹس خانیوال کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ جہاں ظلم وہاں خبریں کے ماٹو کو درست ثابت کیا ہے، جبکہ سوسائٹی فارہیومن رائٹس نے بھی ہمیشہ دکھی انسانیت کی خدمت کے مشن کو اجاگر کرتے ہوئے غریب خاتون سے زیادتی کے نتیجے میں اسے انصاف کی فراہمی کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کیا۔
بھائیوں کا بہو بہن کیساتھ شرمناک سلوک
جیکب آباد (خصوصی رپورٹ) بھائیوں کی جانب سے 5لاکھ میں بیچی گئی بیوہ بہن شادی شدہ شخص سے بیاہ دی گئی سوتن کے بھائی کا تشدد جنسی زیادتی کی کوشش انکار پر بال کاٹ کر تشدد کا نشانہ بنایاعدالت میں پیش ۔تفصیلات کے مطابق جیکب آباد کے صدر تھانہ کی حدود میں واقع ریلوے اسٹیشن کے تالاب کے قریب رہنے والے کریم بخش جکھرانی کی بیوی مسمات (ب) نے صدرتھانہ پہنچ کر پولیس کو بیان دیتے ہوئے بتایا کہ میرا شوہر ایک سال قبل فوت ہو گیا ہے جس سے مجھے 7بچے ہیںبلوچستان کے علاقے منجھو شوری کے رہائشی میرے بھائیوں نے میرا رشتہ جیکب آباد کے رہائشی شادی شدہ شخص کریم بخش جکھرانی سے 5لاکھ روپوں کے عیوض کردیا ¾چار ماہ قبل ہماری شادی ہوئی ہے پہلے شوہر سے میرے بچے اپنی دادی کے پاس ہیںایک کو اپنے ساتھ لائی ہوںمسمات نے بتایا کہ میری سوتن کے بھائی حمید جکھرانی نے مجھے گھر میں اکیلا دیکھ کرزبردستی کرنے کی کوشش کی اور مجھے برہنہ کرنے کی کوشش کی میر ے شور مچانے پروہ بھا گ گیا کچھ دن بعد دوبارہ آیا اور مجھ پر چاقو سے ڈرا کر تشدد کا نشانہ بنایا اور میرے بال کاٹ کر فرار ہو گیااس روز روز کے تشدد سے تنگ آکر تحفظ کےلئے تھانے پہنچی ہوں اس سلسلے میں صدر پولیس نے بتایا کہ عورت کو عدالت میں پیش کیا گیا ہے اور عدالت کے حکم پر عورت کی فریاد پر حمید جکھرانی کے خلاف کیس نمبر 52کے تحت واقع کا مقدمہ درج کیا گیا ہے جمعرات کو دوبارہ عورت کو عدالت میں پیش کیا جائے گا کیوں کہ اس کو شیرخوار بچہ ہماری تحویل میں ہے تاحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔
ریب کیس :کیوی کرکٹر بارے اہم انکشاف
ہیملٹن ( ویب ڈیسک) ریپ کیس میں کیوی کرکٹرکوکلین چٹ مل گئی جیوری نے متفقہ طور پر انھیں بے گناہ قرار دے دیا۔ناردرن ڈسٹرکٹس کے کرکٹر 25 سالہ اسکاٹ کوگلیجین کو ہیملٹن ڈسٹرکٹ کورٹ نے خاتون سے زیادتی کے مقدمے میں بے قصور قرار دے دیا۔ان پر یہ الزام 17 مئی 2015 کو عائد کیا گیا تھا، جیوری نے متفقہ طور پر انھیں بے گناہ قرار دے دیا۔۔
چیف جسٹس پاکستان کا کراچی میں کمسن بچی سے زیادتی و تشدد کا نوٹس
کراچی: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثارنے کراچی میں گزشتہ روز کمسن بچی کے ساتھ زیادتی اور تشدد کے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان نے گزشتہ روزکراچی میں کورنگی ندی سے تشویشناک حالت میں ملنے والی بچی سے زیادتی اورتشدد کی خبروں پرواقعے کا نوٹس لیا ہے۔ چیف جسٹس نے آئی جی سندھ پولیس اللہ ڈنو خواجہ سے 48 گھنٹے میں تفصیلی رپورٹ میں طلب کرلی ہے۔دوسری جانب پولیس کے مطابق بچی کا بیان ریکارڈ کرلیا گیا ہے، بچی کا تعلق سندھ کے شہر مٹھی سے ہے اوروہ کورنگی کے نجی اسکول میں پڑھتی ہے۔ بچی ابھی مکمل طورپرہوش وحواس میں نہیں جب کہ ورثاء میں سے کسی نے ابھی تک پولیس سے رابطہ بھی نہیں کیا۔اس سے قبل گزشتہ روزڈاکٹروں نے بچی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق کردی تھی اورتھانہ ابراہیم حیدری میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جب کہ ایڈیشنل پولیس سرجن ڈاکٹرقرارنے بتایا کہ بچی کے گلے اورہاتھ پرتشدد کے نشانات بھی ہیں.واضح رہے کہ جسٹس ثاقب نثار چیف جسٹس پاکستان کا عہدہ سنبھالنے کے بعد عوامی مسائل پر از خود نوٹس لے رہے ہیں اور گزشتہ چند ہفتوں کے دوران کئی واقعات پر متعلقہ حکام سے رپورٹس طلب کرچکے ہیں۔
حافظ آباد :سٹور کیپر کا کلرک سے مل کر معذور طالبہ سے ایک اور بھیانک کام کا انکشاف
لاہور (خصوصی نامہ نگار،لیڈی رپورٹر ،بیورو رپورٹ )حافظ آباد کے علاقہ میںسکول سٹور کیپر اور جونیئر کلرک
ے ہاتھوں مبینہ زیادتی کا شکار پانچویں جماعت کی طالبہ حاملہ ہونے پر بھی ملزمان کی درندگی کا شکار رہی ،ملزمان کی جانب سے حمل گرانے کے بعد غیر فطری عمل بھی کرتے رہے پولیس اور محکمہ تعلیم واقعہ کو پس پشت ڈالنے میں مصروف ہے ،میرے دیور کو پھنسانے کی کوشش کی گئی ملزم زوہیب کی بھابھی نے خبریں ٹیم کو اپنے موقف میں کہا،جونئیر کلرک ذکاءاللہ 22 روز قبل ہمارے گھر سے25 ہزار روپے بلیک میل کرتے ہوئے لڑکی کے گھروالوں کو دینے کیلئے لے گیا ،بعدازان لڑکی کا والد اور ذکاءاللہ ہمیں لڑکی سے شادی کرنے اور حق مہر میں 10 لاکھ روپے لکھنے کا کہتے رہے ،ملزم کی گواہی کیلئے اہل علاقہ بھی سامنے آگئے ،ملزم ذوہیب 4 بھائی اور ایک بہن ہے ،غیر شادی شدہ ذوہیب دو سال قبل محکمہ تعلیم کی جانب سے بھرتیوں میں حافظ آباد تعینات ہوا تھا ۔ تفصیلات کے مطابق حافظ آباد کے علاقہ میں پانچویں جماعت کی طالبہ 16 سالہ سونیا ماہ نور سے ڈیڑھ سال تک زیادتی کرنے والے ملزم زوہیب کی مبینہ زیادتی کے باعث متاثرہ لڑکی حاملہ بھی ہو گئی تھی جسے حافظ آباد کے کسی پرائیویٹ کلینک سے استقاط حمل گرایا گیا ،ملزمان زوہیب اور ذکاءاللہ کی جانب سے حماملہ ہونے پر ذہنی معذور طالبہ سے غیر فطری عمل بھی کیا گیا جس پر متاثرہ لڑکی نے اپنے گھر والوں سے شکایات کی تو سکول سکینڈل سامنے آگیا ،تاہم واقعہ میں گورنمنٹ سلولرنر سکول برائے خصوصی تعلیم کے پرنسپل شہزاد احمد بھٹہ بھی ملزمان سٹور کیپرزوہیب اور جونئیر کلرک ذکاءاللہ کے ساتھ برابر کا شریک ہے جہاں اس کی غفلت اور لاپرواہی کے باعث سٹور کیپر پہلی اور دوسری جماعت کے بچوں کو غیر قانونی طور پر استاد بن کر تعلیم دیتا اور مختلف کلاسوں میں سٹور کیپر کی پہنچ ہو چکی تھی ،پولیس کی جانب سے گرفتار ملزمان کی جانب سے زیادتی کا شکار بچی سے جائے وقوعہ کی نشاندہی بھی نہ کرائی گئی جبکہ سکول میں پڑھنے والے بچوں سے بھی اس حوالے تفتیش انتہائی سست روی کاشکار ہے جبکہ محکمہ تعلیم حافظ آباد کی جانب سے سکول پرنسپل کی جانب سے واقعہ کا ذمہ دار بھی نہ ٹھہرایا گیا بلکہ پرنسپل کی ایماءپر ایک 4 رکنی ٹیم تشکیل دے دی گئی جو متاثرہ خاندان سے مرضی کے بیانات حاصل کرنے کیلئے سرگرم ہیں ،دوسری طرف ملزم زوہیب کے گھر تھانہ فیروز والہ کی حدود امامیہ کالونی میں گئے جہاں ملزم کے زوہیب کا بھائی عامر اور اس کی بھابھی گھر موجودتھے جبکہ باقی ماندہ گھر والے ماں باپ او ر دو بھائی ایک بھابھی غائب تھے ملزم زوہیب کے بھائی عامر اور بھابھی علاقہ میں ایمان گرلز اکیڈمی کے نام سے چھوٹا سا ٹیوشن سنٹر چلاتے ہیں جبکہ ملزم زوہیب کا بھائی پنجاب یونیورسٹی میں بطور کلرک کام کرتا ہے ایک بھائی بک پبلشرز میں بطور ڈیلر ہے جبکہ ایک بھائی ایک پرائیویٹ تعلیمی ادارے میں کینٹین چلاتا ہے ملزم زوہیب کی بھابھی اوربھائی عامر کا کہنا ہے کہ ان کو پھنسانے کی کوشش کی جارہی ہے مقدمہ درج ہونے سے 22 دن قبل ملزم ذکاءاللہ ہمارے گھر آیا اور اس نے ہمیں واقعہ کے بارے میں بتایا کہ ان کے بھائی زوہیب کی جانب سے ایک لڑکی سے زیادتی کی گئی ہے اور وہ اس معاملہ کو خود ہی حل کرلے گا جس کیلئے 25 ہزار روپے کی رقم درکار ہے ورنہ لڑکی کے گھر والے لاہور آرہے ہیں جو کہ زوہیب سے متاثر ہ لڑکی کی شادی کرنا چاہتے ہیں ہم نے 25 ہزار روپے کی رقم دے دی مگر ہمیں آئے روز فون کرکے ذکاءاللہ اور لڑکی سونیا کا والد پیسے طلب کرتا ہم نے اس بلیک میلنگ سے تنگ آکر زوہیب کی تبدیلی کیلئے محکمہ تعلیم میں درخواست دے جس کا معلوم ہونے پر ذکاءاللہ کی جانب سے پہلے زوہیب کو تنگ کیا جاتا رہا بعدازان ہمیں معلوم ہوا کہ روزنامہ خبریں میں خبر شائع ہوئی اور مقدمہ درج ہو گیا جس پر حافظ آباد پولیس کی بھاری نفری نے ہمارے گھر کی تمام خواتین اور بچوں کو گرفتار کرکے لے گئے ہمیں نہیں معلوم ہمارے بھائی کو کہا رکھا گیا ہے دو روز سے اس کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں ہے جبکہ ملزم زوہیب کی گواہی دینے کیلئے اہل محلہ کی خواتین اور مردوں نے بیانات دینے ہوئے کہا کہ 25 سالوں سے اس علاقہ میں رہائش پذیر ہیں ان کے بارے میں کسی بھی محلے دار کو کوئی شکایت نہیں پورا خاندان انتہائی غریب اور محنت کش ہونے کے ساتھ شریف ہے دو بھائی شادی شدہ ہیں جبکہ دو بھائی کنوارے جن میں ملزم زوہیب سب بہن بھائیوں میں آخری نمبر پر ہے ۔
وزارت داخلہ کی گا ڑی میں شرمناک واقع….چار سال بعد پھر وہی حرکت
نئی دہلی (ویب ڈیسک)بھارت میں وزارت داخلہ کی گاڑی میں خاتون سے عصمت دری کا واقعہ سامنے آگیا ۔بھارتی میڈیا کے مطابق دارالحکومت نئی دہلی میں لفٹ دینے کے بہانے ایک اور خاتون کی عصمت کو تار تار کردیا گیا واردات کے لئے نامعلوم ملزم نے وزارت داخلہ کی گاڑی کو استعمال کیا۔نئی دہلی پولیس کے مطابق گزشتہ روز ایک خاتون ریکھا نے رپورٹ درج کرائی ہے کہ اسے نامعلوم ملزم نے لفٹ کے بہانے مبینہ زیادتی کا نشانہ بنایا متاثرہ خاتون کے مطابق گاڑی پر وزارت داخلہ کا اسٹیکر لگا ہوا تھابھارتی میڈیا پر خبر شائع ہونے کے بعد نئی دہلی پولیس نے پھرتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے خاتون کی عصمت دری کرنے والے ملزم کو اس کے دوست کے گھر سے گرفتار کرلیا ہے۔واضح رہے کہ چار سال قبل نئی دہلی میں چند اوباش نوجوانوں نے چلتی بس میں ایک طالبہ کو جنسی درندگی کا نشانہ بنایا تھا جس کے باعث دنیا بھر میں بھارت کو شدید ہزیمت کاسامنا کرنا پڑا تھا مگر حیرت انگیز بات یہ ہے کہ خاتون کے ساتھ بھی چار سال بعد ایک بار پھر نئی دہلی کی سڑک پر یہ واقعہ پیش آیا ہے۔