کابل(ویب ڈیسک) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغانستان کو سی پیک سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔کابل میں پاک چین افغانستان سہ فریقی مذاکرات کے بعد میڈیا بریفنگ میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمیں داعش سمیت دوسرے دہشت گردوں کا مقابلہ کرنا ہے، ہم مل کر کر ہی دہشت گردی کو شکست دے سکتے ہیں، سی پیک جیسے مواقع کئی دہائیوں میں ایک بار ملتے ہیں، پاکستان اس سے فائدہ اٹھا رہا ہے افغانستان کو اٹھانا چاہیے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں یہاں علاقائی روابط بڑھانے آیا ہوں ، ہمیں باہمی تجارت کو بڑھانا ہوگا، افغانستان میں حالات میں بہتری سے سب سے زیادہ پاکستان کو فائدہ ہوگا، پاکستان مختلف افغان گروپوں کو قریب لانے میں تعاون کرے گا، حتمی فیصلہ افغانستان نے کرنا ہے کہ وہ کس طرح امن چاہتے ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کو قریب لانے میں چین کے کردار کو سراہتے ہیں، بہت اچھے مذاکرات ہوئے ہم مستقبل کی راہ ہموار کر رہے ہیں، میں یہاں عوام کے درمیان فاصلے ختم کرنے اور اعتماد میں کمی کے خاتمے کے لئے آیا ہوں۔
Tag Archives: shah-mehmood-qureshi
ممتازبھٹو نے پاکستان کی مقبول پارٹی میں شمولیت اختیارکر لی
اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) سندھ نیشنل فرنٹ پارٹی کے سربراہ سردار ممتاز بھٹو نے ساتھیوں سمیت اپنی پارٹی پی ٹی آئی میںضم کر دی ۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کے ر وز وفاقی دارالحکومت کے ایک نجی ہوٹل میں تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اور سردار ممتاز بھٹو نے پریس کانفرنس کی اس موقع پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ سندھ نیشنل فرنٹ پارٹی پی ٹی آئی میں ضم کرنے پر ممتاز بھٹو کے شکر گزار ہیں کیونکہ ماضی میں سندھ پر توجہ نہیں دی گئی ۔ جس کی سندھ کے عوام کو سخت ضرورت تھی لیکن اب تحریک انصاف نے سندھ کی حالت بدلنے کا بیڑہ اٹھا لیا ہے اور اب پی ٹی آئی کا سندھ میں بھرپور استقبال بھی کیا جا رہا ہے سندھ کے دیہی علاقوں میں پی ٹی آئی کے لئے جنون ہے ۔ سردار ممتاز بھٹو اور ان کے ساتھی بھی تحریک انصاف کی بڑھتی ہوئی مقبولیت دیکھ کر پی ٹی آئی میں شامل ہوئے ہیں اور ہم ان کے پی ٹی آئی میں شامل ہونے پر ان کا استقبال کرتے ہیں اور انہیں یقین دہانی کراتے ہیں کہ ہم سب مل کر سندھ کی عوام کی بہتری کے لئے کام کریں گے ۔ شاہ ممحمود قریشی نے کہا کہ سندھی عوام ہماری توقعات سے بڑھ کر ریسپانس دے رہی ہے دادو میں ہم نے ریکارڈ جلسہ کیا ۔ حیدر آباد کا جلسہ بھی تحریک انصاف کی مقبولیت کا منہ بولتا ثبوت ہے جلد ہی ہم کراچی میں بھی رابطہ مہم چلائیں گے ۔ شاہ محمود قریشی نے دعوی کیا کہ تحریک انصاف سندھ کے اندر نومبر میں ایک اور بریک تھرو دے گی کیونکہ ہمارے اور بھی بہت قد آور شخصیات کے ساتھ رابطے ہیں اور اس کے علاوہ ممتاز بھٹو کے جذبات سے بھی ظاہر ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی سندھ میں اپنی مقبولیت کے جھنڈے گاڑھ رہی ہے یہ ایک بہت اہم پیشرفت ہے اس اہم پیشرفت سے اندازہ ہو رہا ہے کہ پی ٹی آئی کا پیغام تیزی سے سندھ میں پھیل رہا ہے اس موقع پر ممتاز بھٹو نے بھی اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی میں شمولیت کا فیصلہ ماضی کے تلخ تجربے کے بعد بڑا سوچ سمجھ کر کیا ہے اس وقت سندھ میں ایک بہت بڑی خلاءپیدا ہو چکی ہے پہلے سندھ میں ذوالفقار علی بھٹو اور ان کی صاحبزادی بے نظیر بھٹو ان خلاﺅں کو پر کر لیتی تھیں کیونکہ وہ لوگ سیاست سے بڑھ چڑھ کر لوگوں کے ساتھ عشق اور محبت کرتے تھے لیکن اب حالات بلکل تبدیل ہو چکے ہیں ۔
خبریں عوام کا پسندیدہ اخبار ، 25 سال مکمل کرنے پر دلی مبارکباد: شاہ محمود قریشی
.یہ بات انتہائی خوش آئند ہے کہ روزنامہ ”خبریں“ نے 25سال اور جناب ضیاشاہد نے 50سالہ صحافتی سفر مکمل کیا ہے۔ میں اس تاریخی موقع پر روزنامہ ”خبریں“ کے چیف ایڈیٹر جناب ضیاشاہد ”خبریں“ گروپ و سی ای او چینل۵ جناب امتنان شاہد اور ”خبریں“ کی پوری ٹیم کو دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ یہ حقیقت ہے کہ روزنامہ ”خبریں“ سب کا اخبار ہے اسی لئے یہ عوام کا ہردلعزیز اخبار ہے۔ اس ملک کے کسانوں‘ محنت کشوں‘ اساتذہ‘ طلبائ‘ ڈاکٹرز‘ وکلاءاور اپوزیشن کے سیاستدانوں جس طبقہ نے بھی حکمرانوں تک اپنی آواز پہنچانی ہو وہ یقیناً روزنامہ ”خبریں“ کے ذریعے ہی مو¿ثر طور پر حکام بالا تک پہنچتی ہے۔ خاص طور پر کسانوں کی آواز کو ”خبریں“ میں ہمیشہ نمایاں جگہ دی جاتی ہے اور یہ اخبار جنوبی پنجاب میں سب سے زیادہ پڑھا جانے والا اخبار ہے جو یقیناً جناب ضیاشاہد‘ جناب امتنان شاہد اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔ جناب ضیاشاہد ملک کے نامور صحافی‘ دانشور‘ کالم نگار اور تجزیہ نگار ہیں جن کےلئے ہمیشہ دعاگو رہوں گا۔
شاہ محمود قریشی
شاہ محمود قریشی حکومت کا ساتھ دینے کیلئے تیار ….اندرونی کہانی منظر عام پر
اسلام آباد (ویب ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمن اور محمود خان اچکزئی فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کی بھرپور مخالفت کر رہے ہیں۔ایک انٹرویو میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ فوجی عدالتوں میں توسیع کے معاملے پر حکومت اور حزب اختلاف میں تین نشستیں ہوئیں جن میں حکومت سے چند سوالات کیے گئے۔انہوں نے کہا کہ پہلا سوال یہ تھا کہ حکومت فوجی عدالتوں کی میعاد ختم ہونے سے قبل حرکت میں کیوں نہیں آئی؟انہوںنے کہاکہ حزب اختلاف فوجی عدالتوں کی توسیع کے معاملے میں حکومت کا ساتھ دینے کو تیار ہے لیکن حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) کی اتحادی جماعتوں کے سربراہ مولانا فضل الرحمن اور محمود خان اچکزئی فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کی بھرپور مخالفت کر رہے ہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ہم نے حکومت سے سوال کیا کہ کیا اس نے اپنے سیاسی حلیفوں کو اس معاملے پر قائل کیا ہے؟ لیکن اس سوال کا واضح جواب نہیں دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ حکومت سے ایک سوال یہ بھی ہے کہ فوجی عدالتوں میں توسیع کے معاملے پر وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان پارلیمانی رہنماﺅں کو بریفنگ دینے کو تیار کیوں نہیں ہیں؟۔شاہ محمود قریشی کے مطابق نیشنل ایکشن پلان کے جو حصے فوجی قیادت کی جانب سے پورے کیے جانے تھے وہ کر دیئے گئے ہیں، مثلا نیشنل ایکشن پلان کامیابی سے آگے بڑھا اور فوجی عدالتوں کی جانب سے بھی موثر کام کیا گیا، لیکن حکومت کی جانب سے جو کردار ادا کیا جانا چاہئے تھا وہ ادا نہیں کیا گیا۔انہوںنے کہاکہ ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ ملک میں موثر تبدیلی آئی ہے یا نہیں ؟ اگر تبدیلی آئی ہے تو ہم نے آگے کیسے بڑھنا ہے اور نہیں آئی تو مستقبل کے لئے کیا لائحہ عمل ہونا چاہیے؟۔