لاہور:پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہو گئے. پاکستان کے سابق سفارتکار شہریار خان نے 18اگست 2014 کو بطور چیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں اور ان کے عہدے کی معیاد 17 اگست 2017 کو ختم ہونا تھی لیکن نجم سیٹھی کو بورڈ کا نیا سربراہ منتخب کرانے کیلیے پھرتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے شہریار خان کی انگلینڈ میں موجودگی کے دوران 8 اگست کو ہی ان کی رخصتی کا پلان فائنل کر دیا گیا لیکن ہفتہ، اتوار کو چھٹی اور پیر کے دن غیر حاضری کے سبب آج عملی طور پر شہریار خان کا بورڈ کے ہیڈکوارٹرز قذافی سٹیڈیم میں آخری دن تھا۔پاناما کیس کے بعد ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال میں نجم سیٹھی جلد از جلد پی سی بی کا انتخاب کروانے کے خواہاں ہیں، اس لئے شہریار خان کی 3 سالہ مدت پوری ہونے کا بھی وقت نہیں دیا گیا۔ پی سی بی انتخابات کیلیے الیکشن کمشنرکا تقرر ہوچکا، تمام مرحلے 9 اگست تک مکمل کرنے کا پلان تیار ہے۔
Tag Archives: shahriyar-khan
نواز شریف کے 5چھکے،اہم شخصیت کے انکشاف نے سب کو حیران کردیا
اسلام آباد (ویب ڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین شہریار خان نے قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کے اعزاز میں دی گئی تقریب کے دوران وزیراعظم نواز شریف سے متعلق ایک ایسا واقعہ سنا دیا کہ کھلاڑیوں سمیت تمام شرکاءہی حیران رہ گئے۔انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم نواز شریف 1993ءمیں کانگریس کانفرنس میں شرکت کیلئے گئے تو ہرارے میں وزراءاعظم، صدور اور ورلڈ الیون کے چند کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیموں کے درمیان میچ ہوا۔ اس میچ میں تمام وزراءاعظم اور صدور نے 2,2 اوورز کھیلنا تھے۔ جب وزیراعظم نواز شریف کی باری آئی تو انہوں نے میری ٹوپی اور گلوز لئے اور بیٹنگ کیلئے چلے گئے جس دوران انہوں نے 5 چھکے مارے۔ ان کی کارکردگی دیکھ کر دیگر ممالک کے وزراءاعظم اور صدر بہت حیران ہوئے اور کہا کہ یہ تو بہت اچھے کرکٹر ہیں۔شہریار خان نے مزید کہا کہ میں ان کے ساتھ نیٹ پریکٹس کیلئے جاتا تھا اور مجھے معلوم تھا کہ وہ بہت اچھی کرکٹ کھیلتے ہیں جبکہ اس روز تو انہوں نے کر دکھایا تھا اور پوری کانفرنس کے ہیرو بن گئے تھے۔
شہریار خان نے مصباح ،عمران خان اور میانداد بارے اپنے دل کی بات کہہ دی
اسلام آباد(ویب ڈیسک) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کے اجلاس میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین شہریارخان نے مصباح الحق کی تعریفوں کے پل باندھ دیئے اور انھیں عمران خان سے بہتر کپتان قرار دے دیا، ساتھ ہی انھوں نے جاوید میاں داد کو ‘ناکام کوچ’ قرار دے ڈالا۔شہریار خان نے قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کے اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا کہ بورڈ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 2018 کا فائنل کراچی میں منعقد کروانے کے لیے پر عزم ہے جس کے لیے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) سے سیکیورٹی کلیئرنس حاصل کی جارہی ہے۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کا اجلاس عبدالقہار خان کی صدارت میں اسلام آباد میں منعقد ہوا، جس میں چیئرمین پی سی بی شہریار خان اور پی سی بی کے دیگر حکام شریک ہوئے۔اجلاس کے دوران اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی شہریار خان کا کہنا تھا کہ اسپاٹ فکسنگ میں ملوث 5 کھلاڑیوں میں سے ایک کھلاڑی محمد عرفان کو سزا دی جا چکی ہے جبکہ باقی 4 کھلاڑیوں کے خلاف تحقیقات اب بھی جاری ہیں۔
’بگ تھری نظام میں سب سے زیادہ نقصان پاکستان کو ہوا‘
لاہور(ویب ڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین شہریار خان کا کہنا ہے کہ بگ تھری میں سب سے زیادہ نقصان پاکستان کو ہوا، ہم نے بھارت سے سیریز کھیلنے کا معاہدہ کیا، لیکن اب تک کوئی سیریز نہیں ہوسکی۔لاہور میں نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہریار خان نے کہا کہ پاکستان نے سب سے پہلے بگ تھری کی مخالفت کی تھی۔چیئرمین کرکٹ بورڈ نے کہا کہ ‘جب میں نے پی سی بی کا چارج سنبھالا تو ا±س وقت بھارت، آسٹریلیا اور انگلینڈ انٹرنیشنل کرکٹ میں بہت سرگرم تھے’۔شہریار خان نے بتایا کہ ‘جب بھارتی کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین ششانک منوہر کرکٹ کی عالمی تنظیم آئی سی سی کے چیئرمین بنے تو انہوں نے بگ تھری کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ نظام غلط ہے اور ایسا نظام نہیں ہونا چاہیئے’۔
میچ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں بارے بڑا اعلان شہریار خان نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
لاہور(ویب ڈیسک) چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے کہا ہے کہ ہماری ٹیم فٹنس اور فیلڈنگ کی وجہ سے دیگر ٹیموں سے بہت پیچھے رہ گئی ہے۔ کھلاڑیوں کی فیلڈنگ اور فٹنس نمبر ون ترجیخ ہے اور بورڈ کی پالیسی ہے کہ اگر کوئی فٹنس کے کم ترین معیار پر پورا نہ اترتا ہو تو اسے قومی ٹیم کیلئے سلیکٹ نہیں کیا جائے گا۔”کھلاڑیوں کو پھنسانے کیلئے نئے طریقے استعمال ہو رہے ہیں اور پتہ ہے کہ بکیز نے نئے طریقے نکال لیے ہیں“۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں میں سب سے پہلی ترجیخ فٹنس ہے ، لڑکے سمجھ لیں فٹنس نہیں ہو ئی تو ٹیم میں جگہ نہیں ملے گی۔انہیں ذمہ داری کا مظاہر ہ کرنا چاہیئے۔ قومی ٹیم میں شمولیت کیلئے فٹنس کو معیار بنا دیا ہے اور کوچ سے کہہ دیا ہے کہ فٹنس پر کوئی سمجھوتہ نہ کریں۔ ”میچ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کو رعایت نہیں ملے گی “۔شہریار خان نے مزید کہا کہ جب بھی کوئی پاکستان کی ٹوپی پہن کر نکلتا ہے تو اس پر بڑی ذمہ داری عائد ہو جاتی ہے۔ دورہ انگلینڈ اسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے دوران چیئرمینوں کے خط آئے کہ آپکی ٹیم ہارے یا جیتے انکا کنڈکٹ بہت بہتر رہا ہے۔بیرونی دوروں کے دوران ٹیم کے رویے کو بہت صراحا گیا ہے۔ چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ فٹنس اور فیلڈنگ کی وجہ سے دیگر ٹیمیں ہم سے آگے چلی گئی ہیںتاہم اب ہمیں اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ سپاٹ فکسنگ میں ٹربیونل کا فیصلہ قبو ل کریں گے۔
شہریار خان کا سینیٹر کو صاف انکار ….اندرونی کہانی منظر عام پر….
اسلام آباد(ویب ڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین شہریار خان نے سینیٹر سعود مجید کو فائنل میچ کیلئے مفت ٹکٹ دینے سے انکار کر دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے خاندان کیلئے بھی جیب سے ٹکٹ خرید رہے ہیں اور سب کو اس کلچر کی حوصلہ افزائی کرنا ہو گی۔تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ امورکے اجلاس میں اس وقت دلچسپ صورتحال پیداہوگئی جب سینیٹر سعود مجید نے چیئرمین پی سی بی سے لاہور میں شیڈول پی ایس ایل فائنل کی ٹکٹیں مانگ لیں۔شہریارخان نے مفت ٹکٹیں دینے سے صاف انکار کر دیا اور کہا کہ اپنی فیملی کے ٹکٹ بھی جیب سے خرید رہا ہوں، سب کو اس کلچر کی حوصلہ افزائی کرنا ہو گی، ایونٹ کے پاکستان میں کامیاب انعقاد کیلئے ہم سب کو مل کر کوششیں کرنی چاہئیں۔
پاکستانی کرکٹ ٹیم کا نیا کپتان کون بنے گا؟؟؟اہم نام سامنے آگیا
لاہور(ویب ڈیسک)پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)کے چیئرمین شہریار خان نے سرفرازاحمد کو ایک روزہ ٹیم کی قیادت کے لیے مضبوط امیدوار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بورڈ کو اظہرعلی پر اعتماد نہیں رہا۔ایک روزہ ٹیم میں ان کی جگہ غیر یقینی ہے۔سرفراز مضبوط امیدوار ہی۔ہم نے انگلینڈ کے خلاف سیریز کے دوران کپتانی سے الگ ہونے کے فیصلے کو ان پر ہی چھوڑا تھا۔ مجموعی طورپرہمارا یہ فیصلہ ہوا تھا کہ انھیں ویسٹ انڈیز سے سیریز تک کپتانی جاری رکھنے کی اجازت دی جائے۔ ہم نہیں چاہتے کہ کسی کو فیصلہ کرنے کے لیے مجبور کیا جائے۔اپنے ایک انٹرویو میں شہریارخان کا کہنا تھا کہ ‘ہم اظہر سے ایک کھلاڑی کی حیثیت سے خوش ہیں لیکن ان کی قائدانہ صلاحیتوں نے ہمیں اعتماد نہیں دیا اور ایک روزہ ٹیم میں ان کی جگہ غیر یقینی ہے’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘یہ بھی حقیقت ہے کہ ہم نے انگلینڈ کے خلاف سیریز کے دوران کپتانی سے الگ ہونے کے فیصلے کو ان پر ہی چھوڑا تھا لیکن بعد ازاں مجموعی طورپرہمارا یہ فیصلہ ہوا تھا کہ انھیں ویسٹ انڈیز سے سیریز تک کپتانی جاری رکھنے کی اجازت دی جائے’۔شہریار خان نے کہا کہ ‘ایک کپتان جب 3-0 سے جیتتا ہے تو اس کے بعد ایک فیصلہ کرنا واقعی مشکل ہوتا ہے لیکن اب بھی میرا ماننا ہے کہ یہ خالصتا اظہر کا فیصلہ ہوگا کہ وہ جاری رکھیں لیکن پہلے انھوں نے کپتانی چھوڑنے سے انکار کیا تھا’۔ان کا کہنا تھا کہ کپتان کی تبدیلی کے حوالے سے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کی رائے بھی لی گئی تھی انھوں نے بھی سرفراز کو ذمہ داری دینے کے حق میں بات کی۔چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ ‘سرفراز مضبوط امیدوار ہیں کیونکہ ہم تینوں فارمیٹ میں انھیں کپتان بنانے پر غور کرسکتے ہیں’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘ہمارے کلچر میں ہمیشہ یہی اچھا ہے کہ تینوں فارمیٹ میں ایک کپتان ہو، پاکستان میں اور تاریخی طور پر یہ ہمارے لیے کارآمد ہے، ہم نہیں چاہتے کہ کسی کو فیصلہ کرنے کے لیے مجبور کیا جائے اور ہم چاہیں گے کہ ایک سینئر کھلاڑی عزت اور احترام کے ساتھ جائے’۔پی سی بی کو مصباح کے متبادل پر بھی غور کرنا ہے کیونکہ انھوں نے ابھی یہ فیصلہ کرنا ہے کہ وہ کب تک پاکستان کے کھیلتے رہیں گے، آسٹریلیا کے خلاف سیریز ان کی آخری سیریز بھی ہوسکتی ہے۔پاکستان ٹیم کے دورہ آسٹریلیا سے قبل چیئرمین پی سی بی یہ کہہ چکے ہیں کہ مصباح ٹیم میں 42 سال کے ہونے کے باوجود سب سے فٹ کھلاڑی ہیں اور انھیں مزید کرکٹ کھیلنی چاہیے جبکہ پی سی بی مصباح کو 2018 تک کپتانی جاری رکھنے کی درخواست بھی کرچکا ہے۔