اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ میرے بعد اگر کوئی سیاستدان عوامی رابطہ میں ہے تو وہ جمشید دستی ہے۔ جمشید دستی جیسا سیاسی کارکن پورے ملتان میں نہیں ہے۔ وہ قوم کے سامنے رویا ہے، اس کے ساتھ جو سلوک کیا گیا حکمرانوں کے ساتھ بھی یہی سلوک ہوگا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجید اچکزئی سفاک قاتل ہے اس کےخلاف کیس ملٹری کورٹ میں چلنا چاہیے۔ وسائل نہ ہونے کے باعث پارا چنار نہیں جا سکا۔ عمران خان کو وہاں جانا چاہیے۔ کھربوں مالیت کی اورنج، میٹرو منصوبے بنانے والے عوامی مسائل پر نظر آنے کو تیار نہیں، صورتحال یہ ہے کہ ملک بھر میں صرف6 برن یونٹس ہیں جن میں دو خراب ہیں اور ایک میں صرف 8 بیڈ ہیں جو تہہ خانے میں ہیں بارش ہو تو بیڈ پانی میں تیرنے لگتے ہیں۔ نواز شریف کا داماد کہتا ہے کہ نظریہ پاکستان کو خطرہ ہے پہلے وہ خود تو بتائے کہ اس کا ذریعہ معاش کیا ہے۔ 5خاندانوں کے باعث ریاست کو خطرہ ہے۔ عدالت سے استدعا کروں گا کہ نواز شریف کو جرح کےلئے بلایا جائے۔ جے آئی ٹی سپرسکس ہے تحقیقات فائنل سٹیج میں ہیں، صرف ایک دو اوور باقی ہیں۔ 164 کا بیان اسحاق ڈار کے گلے کی ہڈی بن چکا ہے۔ ڈار ہی شریف خاندان کو جیل پہنچائے گا۔ ن لیگ اس وقت نثار، اسحاق ڈار اور شہباز گروپ میں تقسیم ہو چکی ہے۔ نواز شریف کےخلاف فیصلہ آیا تو 35 ارکان اسمبلی ن لیگ چھوڑ جائینگے۔ شیخ رشید نے کہا کہ لوٹے پانچ قسم کے ہوتے ہیں۔ نواز شریف کا فرنٹ مین شیخ سعید ہے جس کے سوئس بنک میں اکاﺅنٹس ہیں، دوسرا فرنٹ مین سیف الرحمان ہے۔ ان دونوں کو بلا کر نچوڑا جائے تو سب کچھ سامنے آ جائے گا۔ نواز شریف سعودی شاہ سے ملاقات کرتا ہے تو شیخ سعید ساتھ بیٹھتا ہے۔ آٹھ دس ہفتوں میں دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے گا۔
Tag Archives: sheikh rasheed ahmad
پاناما کیس کوئی منی ٹریل نہیں ….حیرت انگیز انکشاف سے ہر طرف کھلبلی مچ گئی
اسلام آباد(ویب ڈیسک ) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پاناما کیس آمریت کو روکنے کا معاملہ ہے۔ سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ (ن) لیگ نے پاناما کیس میں کوئی منی ٹریل نہیں دیا، حکمران ملک کی لوٹی ہوئی دولت باہر لے جارہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں اتنا گارڈن کالج یا کسی مشن اسکول نہیں گیا جتنا قانون کی اس اکیڈمی میں بیٹھا ہوں۔انہوں نے کہا کہ کھودا پہاڑ نکلا چوہا کے مصداق کوئی منی ٹریل ثابت نہیں ہوسکی۔ حکومت کے پاس اپنی صفائی میں پیش کرنے کیلئے کوئی ثبوت نہیں ہیں ، اس کیس سے جڑے پانچ اہم افراد ملک سے باہر ہیں جبکہ حکومت نے ملک میں میڈیا سے لڑنے اور گالم گلوچ کیلئے وہ ٹیم مختص کی ہے جو آج تک کسی کے بھی کام نہیں آئی ، نہ وہ چودھریوں کے کام آئی اور نہ ہی مشرف کے ۔