برلن(خصوصی رپورٹ)جرمنی کے شہر میں ایک کرسمس مارکیٹ میں ٹرک نے ہجوم کو روند دیا۔ جس کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک اور 50 تک زخمی ہو گئے ہیں۔ ٹرک نے کیسرول ہیلم میموریل چرچ کے باہر بازار میں سٹالوں کو روندا۔جرمن اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ برلن میں کرسمس مارکیٹ پر ٹرک حملے کا ذمہ دارمشتبہ پاکستانی تھا تاہم سرکاری ذرائع نے اس بات کی تصدیق نہیں کی ہے۔جرمن اخبار ” ڈی ویلٹ “کے مطابق برلن حملے کامشتبہ حملہ آور 32 سالہ نوید یکم جنوری 1993 کوپاکستان میں پیدا ہوا، جو فروری 2016 میں پناہ گزین کی حیثیت سے جرمنی آیا تھا۔کسی سرکاری ذرائع نے تاحال برلن کے حملہ آور کے پاکستانی ہونے کی بات نہیں کی۔تاہم جرمن پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کے حوالے سے ایک شخص سے تفتیش جاری ہے، تاہم اس کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔ادھرجرمن خبر ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹ کے مطابق ٹرک ڈرائیور افغانی یا پاکستانی ہے۔مشتبہ ملزم کا خاندانی نام ظاہر نہیں کیا گیا۔ اس کے علاوہ اس شخص کے مزید دو فرضی نام بھی تھے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق نوید فروری میں بطور مہاجر جرمنی آیا تھا اور چھوٹے پیمانے پر جرائم کی وجہ سے پولیس اسے جانتی بھی تھی۔وہ برلن کے ٹیمپل ہوف نامی متروک ہوائی اڈے پر قائم مہاجرین کے ایک مرکز میں رہا کرتا تھا۔ اس واقعے میں پیر کی رات بارہ افراد ہلاک اور اڑتالیس زخمی ہوئے۔ خیال رہے رواں برس جولائی میں فرانس کے شہر نیس میں ٹرک سے روندنے کے حملے میں 86 افراد مارے گئے تھے۔ حملہ آور ٹرک ڈرائیور کو گرفتار جبکہ اس کا ساتھی ہلاک ہو گیا۔ بتایا گیا ہے کہ ٹرک کی نمبر پلیٹ پولینڈ کی تھی۔ جرمن وزیر داخلہ نے ٹرک حملے سے متعلق جرمن چانسلر کو بریفنگ دی گئی ہے شہری کرسمس کی تیاریوں میں مصروف تھے۔ پولیس کے ایک ترجمان نے کہا حملہ کے دہشت گردی ہونے کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔ حملے کے پیچھے کون تھا اس کی معلومات نہیں مل سکیں۔ جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے واقعہ کی شدید مذمت کی اور متاثرین سے اظہار افسوس کیا۔ جرمن پولیس نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کر دی۔