Tag Archives: zardari

کاغذی شیروں اور بلے والوں کی حالت خراب زرداری کا بھٹو کی برسی پر اہم اعلان

گڑھی خدا بخش(ویب ڈیسک)پیپلزپارٹی کے شریک چیرمین آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ ہم اس سال الیکشن کے لیے تیار ہیں اور ان کا مقابلہ کریں اور عوام سے وعدہ ہے کہ اگلی حکومت ہم بنا کردکھائیں گے۔گڑھی خدا بخش میں پیپلزپارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کی 38 ویں برسی کی تقریب کے موقع پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے شریک چیرمین آصف علی زرداری نے کہا کہ شہید بھٹو نے پاکستان کو نیوکلیئر پروگرام دیا لیکن یہ لوگ کہتے ہیں کہ پاکستان کو نیوکلیئرطاقت نواز شریف نے بنایا، ذوالفقار بھٹو کے ساتھ بہت زیادتیاں ہوئیں ہیںجب کہ بی بی صاحبہ نے کبھی اپنی بات نہیں کی ہمیشہ پاکستان کے بارے میں سوچا۔ انہوں نے کہا کہ صرف 15 دن پنجاب میں بیٹھا تو کاغذی شیروں اور بلے والوں کا حال خراب ہوگیا، پنجاب کے ہر ضلع میں جاو¿ں گا، دیکھنا سارے پیٹو بھاگیں گے۔سابق صدر نے کہا کہ پیپلزپارٹی پر میلی نظر رکھنے والوں سے پہلے ڈرے نہ اب ڈریں گے، ہم اس سال الیکشن کے لیے تیار ہیں اور ان کا مقابلہ کریں گے، عوام سے وعدہ ہے کہ اگلی حکومت ہم بنا کردکھائیں گے، اس بار اپوزیشن میں رہ کر تھوڑے بندوں سے چیرمین سینیٹ بنالیا تو اگلی بار وزیراعظم بھی بنا کر دکھاو¿ں گا۔ انہوں نے کہا کہ پاناما کیس کے فیصلے کا آنے کا انتظار کررہے ہیں، ہم نہیں سمجھتے پاکستان میں کبھی بھی انصاف ہوا ہے، ہمارے ساتھ ہر دور میں ظلم وزیادتی ہوتی رہی ہیں لیکن آج دیکھنا ہے کہ ان کے ساتھ کیا ہوتا ہے اور کیا نہیں ہوتا ہے۔آصف زردری کا کہنا تھا کہ آج صرف بجلی د±گنی مہنگی نہیں ہوئی بلکہ پانی کی بھی قلت ہوگئی ہے، عوام کے پاس بجلی اور پانی نہیں ہے اور یہ لوگ بہتر طرز حکمرانی کے دعوے کررہے ہیں۔

زرداری کا بڑی سیاسی پارٹی کے سربراہ کو فون، ہلچل مچانے کیلئے تیار ہو جائیں

لاہور(خصوصی رپورٹ)) پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کے صدر آصف زرداری نے کہا ہے کہ آئندہ الیکشن سے پہلے پنجاب میں بڑے بڑے برج الٹا دیں گے،سندھ کی جانب دیکھنے والے آئندہ الیکشن کے بعد پنجاب میں حکومت بنانے کی غلط فہمی بھی دماغ سے نکال لیں اس بار دھاندلی نہیں کرنے دیں گے۔ بلاول ہاﺅس لاہور سے جاری بیان میں آصف علی زرداری نے کہا کہ سندھ کی جانب دیکھنے والے پنجاب میں آئندہ الیکشن میں اپنی حکومت بنانے کی غلط فہمی اپنے دماغ سے نکال دیں پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب میں واضح اکثریت حاصل کریں گی۔انہوں نے کہاکہ اس بار حکمرانوں کو دھاندلی نہیں کرنے دیں گے، آئندہ الیکشن میں پنجاب میں بھی حکومت ہم بنائیں گے ساتھ ہی انہوں نے مزدور، وکیل، اور خواتین تنظیموں کو دوہزار اٹھارہ کے انتخابات کی تیاری شروع کرنے کی ہدایات بھی جاری کیا۔ ترجمان بلاول ہاﺅس کے مطابق آصف علی زرداری نے عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کو بھی فون کرکے خیریت دریافت کی اور ان سے سے کہا کہ آپ ٹھیک ہوجائیں پھر پنجاب میں ہلچل مچانی ہے۔ اس موقع پر انہوں نے ڈاکٹر طاہر القادری کی جلد صحت یابی کی دعا کی ٹیلی فونک رابطے پر دونوں رہنماوں نے ملک کی سیاسی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔دوسری جانب عوامی تحریک کے ترجمان کے مطابق ڈاکٹر طاہرالقادری سے گفتگو کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کا معاملہ ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ ماڈل ٹاﺅن میں قتل کیے جانے والے کارکن ریاست پاکستان کے شہری تھے انہیں انصاف ملنا چاہیے اور جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ پبلک ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے بہت لاشیں اٹھائیں، ظلم سہے اس لیے ہمارے نزدیک ہر سیاسی جماعت کا کارکن قابل احترام ہے اور اسے حکومت پر تنقید کرنے اور اپنی رائے دینے کا حق ہے ۔ ہم نے ہمیشہ حزب مخالف کی رائے کا احترام کیا مگر پنجاب میںآزادی اظہار رائے کے حق کو استعمال کرنے والے سیاسی کارکنوں کو حکومتی جبر کا نشانہ بنایاجاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ سیاسی و جمہوری حقوق کے تحفظ کی جنگ لڑی اور ہر قسم کے ظلم کے خلاف صدائے احتجاج بلند کی اور اس کی قیمت بھی ادا کی۔ انہوں نے کہا کہ قتل کیے جانے والے بے گناہ کارکنوں کے انصاف کے حصول کی جدوجہد میں ہم ڈاکٹر طاہر القادری اور ان کے کارکنوں کے ساتھ ہیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ 17 جون 2014 ءکے دن پنجاب پولیس نے شریف برادران کی پرائیویٹ ملیشیا کا کردار ادا کیا‘ انہوں نے کہا کہ عوامی تحریک سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے انصاف بشکل قصاص کے لیے قانونی جدوجہد کررہی ہے‘ ہمارے بے گناہ کارکنوں کے قاتل حکمران ہیں‘ جو اس وقت ریاستی طاقت اور عہدوں کے پیچھے چھپے ہوئے ہیں‘ ملک میں انصاف اور قانون کی حکمرانی کیلئے سانحہ ماڈل ٹاﺅن کا انصاف ناگزیر ہے‘ انہوں نے کہا کہ 17 جون 2014 ءکے دن ریاستی ادارے پولیس نے شریف برادران کی ہدایت پر انسانوں کا شکار کھیلا۔ 100 سے زائد افراد کو گولیوںسے چھلنی کیا جن میں 14شہید ہو گئے اور بیشتر معذورہیں‘ بربریت اور سفاکیت کے یہ تمام مناظر کیمرے کی آنکھ میں محفوظ ہیں اس کے باوجود ہم سے ثبوت مانگے جارہے ہیں اور اڑھائی سال گزر جانے کے بعد بھی ماسٹر مائنڈز سے کوئی سوال تک نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہر فورم پر مطالبہ کر چکے ہیں کہ جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ منظر عام پر لائی جائے ۔ آصف زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان کو صرف ہمارے کیسز میں مک مکا نظر آتا ہے۔ جب ان کے اپنے کیسز الیکشن کمیشن سے کلیئر ہوئے تب تو انہیں مک مکا نظر نہ آیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق آصف زرداری نے کہا کہ عمران خان کو اپنے کیسز میں نہیں لیکن ہمارے کیسز میں مک مکا نظر آتا ہے۔ پیپلزپارٹی نے کوئی ڈیل نہیں کی، عدالتوں میں مقدمات کا سامنا کیا اور کیسز کلیئر کرائے۔

ڈاکٹر عاصم کی رہائی کٹھائی میں پڑ گئی ….معاملہ لٹک گیا

گزشتہ روز سندھ ہائی کورٹ کے ریفری جج جسٹس آفتاب گورڑ نے 479 ارب روپے کی کرپشن سے متعلق دو کیسز میں ڈاکٹر عاصم کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں 50 لاکھ روپے کے مچلکے اور پاسپورٹس جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔ ڈاکٹر عاصم دہشت گردوں کے علاج معالجے اور ان کی سہولت کاری سے متعلق کیس میں پہلے ہی اپنے پاسپورٹس انسداد دہشتگردی کی عدالت میں جمع کراچکے ہیں، جمعرات کی صبح جب ڈاکٹر عاصم کی قانونی ٹیم کے وکلا ضمانتی دستاویزات مکمل کرکے ناظر کے پاس پہنچے تو ناظر نے اعتراض کیا کہ دستاویزات میں پاسپورٹس نہیں ، اس لیے وہ ملزم کے ریلیز آرڈر جاری نہیں کرسکتے۔
فیصلے اور قانونی معاملات کو حل کرنے کے لیے جب ڈاکٹر عاصم کی قانونی ٹیم نے جسٹس آفتاب گورڑ سے رجوع کیا تو انہوں نے کہا کہ ریفری جج کی حیثیت سے انہوں نے فیصلہ صرف پڑھ کر سنایا ہے، قانون کے مطابق وہ اس فیصلے میں ایک نقطے کی بھی تبدیلی نہیں کرسکتے۔ جس کے بعد کیس کو چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے چیمبر میں بھجوا دیا گیا تاہم وہ بھی اندرون سندھ کےدورے پر ہیں اور پھر یہ معاملہ جسٹس عرفان سعادت خان کے روبرو گیا ہے۔دوسری جانب ڈاکٹر عاصم کے وکیل انور منصور کا کہنا ہے کہ ان کے موکل کے خلاف دو مقدمات زیر سماعت ہیں، دونوں ہی میں ضمانت کی درخواست ہائی کورٹ نے ہی منظور کی ہے، ایک مقدمے میں ڈاکٹر عاصم نے اپنے پاسپورٹس انسداد دہشتگردی کی عدالت میں جمع کرادیئے ہیں، جس کے باعث دوسرے مقدمے میں پاسپورٹ جمع نہیں کرائے جاسکے۔ یہ تکنیکی مسئلہ ہے جسے ایگزیکٹیو آرڈر سے درست کیا جاسکتا ہے۔

بینظیر کے قتل اور وزیر اعظم بارے زرداری کے اہم انکشاف

ملتان (ویب ڈیسک) گفتگو کے دوران سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ ہمیں سیکورٹی ملے یا نہ ملے ہم ضرور نکلیں گے۔ہم پنجاب لینگے۔اور پورا پنجاب لینگے ۔پاناما کیس پر زرداری کا کہنا تھا کہ یہ غائب کا علم ہے البتہ بی بی نے ایک بار ضرور کہا تھا کہ پتہ نہیں کیا ہے میاں صاحب کے خلاف اور ہمارے حق میں کبھی بھی فیصلہ نہیں آیا ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ سابق صدر سابق جج تھا وہ خود صدر بننا چاہتا تھا ۔اس کو بس اتنا بولوں گا شرم کرو۔

سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ سابق جج سیاسی جج تھا وہ خود صدر بننا چاہتا تھا، بعد میں جج نے سیاسی جماعت بنا کر میری بات ثابت کردی، میں اس جج کو کہوں گا کہ شرم کرو ۔

سابق وزیر حج حامد سعید کاظمی کے ہمراہ ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ کاظمی صاحب کو باعزت رہائی پر مبارکباد دیتا ہوں، ان پر الزام لگانے والوں کو شرم آنی چاہیے۔

آصف زرداری کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ پتا ہے کہ میاں صاحب کے خلاف کبھی فیصلہ نہیں آیا، بی بی نے ایک بار کہا تھا کہ پتا نہیں کیا ہے کہ میاں صاحب کے خلاف اور ہمارے حق میں کبھی فیصلہ نہیں آتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم پورا پنجاب لیں گے، ہمیں سیکیورٹی دیں یا نہ دیں ،ہم نکلیں گے اور پنجاب میں جلسے کریں گے، عام انتخابات میں پورا پنجاب پیپلز پارٹی کا ساتھ دے گا۔

انہوں نے کہا کہ بینظیر قتل کیس میں جتنے سیاسی ایکٹرز تھے ان کو اللہ نے سزا دے دی، بلاول بھٹو زرداری مکمل آزاد ہیں اور وہ پارٹی کی تنظیم نو کر رہے ہیں۔

زرداری نے سب کو حیران کر دیا ….ٹی وی چینل پر اپنا ہی پروگرام شروع کر لیا

لاہور (نیوز ڈیسک) الیکشن قریب آتے ہی سیاسی پارٹیوں نے اپنے آپ کو زندہ رکھنے اور عوام میں اپنے کارناموں کی ہلچل کے لئے ہمیشہ کی طرح کیمرہ کی آنکھ کا سہارا لیا جبکہ دوسری طرف مفاہمت کے بادشاہ جو کہ خو د اپنے بیانات میں یہ کہتے رہے ہیں کہ دنیا ایک کیمرے میں اکھٹی ہو گئی ہے اب خود کو بھی میڈیا کے ایک پروگرام کے حوالے کر دیا ہے ،جی ہاں رپورٹ کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری نے نجی ٹی وی چینل کو بطور تجزیہ کارجوائن کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق سابق صدر پاکستان آصف علی زردار نجی ٹی وی چینل بول نیوز پر ”پاکستان کھپے“ کے نام سے پروگرام کر رہے ہیں۔نجی ٹی وی چینل بول نیوز پر بطور تجزیہ کار سابق صدر آصف علی زرداری نے اپنے پہلے ٹی وی پروگرام میں موجودہ حالات پر تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہاکہ الیکشن میں ہاراور جیت سیاسی عمل کا حصہ ہیں۔ جدید ٹیکنالوجی ملک کی تعمیر و ترقی کے لئے اہم ہے۔الیکٹرانک مشینوں کے ذریعے ووٹنگ کے عمل سے ملک انتخابی دھاندلی پر قابو میں مددملے گی۔

فوج ہو یا حکومت ….زرداری نے اہم فیصلہ کر لیا

اسلام آباد (خبریں ویب ڈیسک) سابق صدر آصف علی زرداری کا اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم باور کرا دینا چاہتے ہیں کہ ہم فوج کے ساتھ ہیں۔ پیپلز پارٹی نے کبھی فوجی عدالتوں کی مخالفت نہیں کی بلکہ حکومت کو 9 نکاتی تجاویز پیش کی ہیں۔ تاہم اگر سیاسی جماعتیں ہماری تجاویز سے متفق نہیں تو اس معاملے پر بات چیت کی جا سکتی ہے۔ فوج ہو یا حکومت ہمارے دروازے مذاکرات کیلئے کھلے ہیں۔ آصف زرداری کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے فوجی عدالتوں میں ایک سال توسیع کی تجویز دی ہے۔ ہماری تجویز کے مطابق 24 گھنٹے میں ملزم کو ریمانڈ کیلئے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ ہم اس معاملے کو پارلیمنٹ میں لے جائیں گے۔سابق صدر کا کہنا تھا کہ سندھ کیلئے رینجرز کا قانون اور اختیارات دوسرے صوبوں سے الگ ہے۔ ہمیں کہا گیا تھا کہ یہ قانون سیاستدانوں کیخلاف استعمال نہیں ہوگا، لیکن اس قانون میں کچھ لوگ ایسے آ گئے جو دہشتگردی کی تعریف میں نہیں آتے۔ انہوں نے کہا دہشتگردی کیلئے جیٹ بلیک کی اصطلاح تھی، لیکن اسی جیٹ بلیک میں ڈاکٹر عاصم بھی آگیا۔ ڈاکٹر عاصم کو دہشتگردی کے قانون بنا کر نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ہمیشہ کیلئے قانون بنانا ہے جس میں دہشتگردی کی تعریف اور تشریح بھی آجائے۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے سابق صدر آصف زرداری نے کہا ہے کہ حکومت کے پاس سڑکیں توڑ کر بنانے کیلئے پیسے تو ہیں لیکن نیشنل ایکشن پلان کیلئے نہیں، تاہم ان کا کہنا تھا کہ ہمارا کام فوج کی دل شکنی کرنا نہیں بلکہ دہشتگردوں کا مقابلہ کرنا ہے۔ نیشنل ایکشن پلان ناکام ہوا ہے تو دوستوں کی مدد سے اسے کامیاب بنائیں گے۔

مفامہت کے بادشاہ کی ایک اور چال

کراچی(خصوصی رپورٹ)پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے مذاکرات کا گرین سگنل ملنے کے بعد پیپلز پارٹی نے وفاقی حکومت کے خلاف سخت احتجاجی پالیسی فوری اختیار کرنے کے بجائے بتدریج اپنی سیاسی اننگ کھیلنے کا فیصلہ کیا ہے۔پیپلز پارٹی کی اس نئی حکمت عملی کے تحت حکومت پر دبا وبڑھانے کیلیے احتجاج کی پالیسی اختیار کرنے کیلیے سخت بیانات دینے کاسلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ تاہم مذاکرات سے معاملات طے کیے جائیں گے۔

ماضی کا ہر دن یاد ہے ….مایوسی کا پروگرام لے کر نہیں آیا

کراچی (ویب ڈیسک)سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ عوام کیلئے مایوسی نہیں امید کا پروگرام لے کر آیا ہوں اور سیاسی اداکار دماغ سے فطور نکال دیں کہ ملک سے بھاگ گیا ہوں۔ڈیڑھ سال بعد دبئی سے کراچی پہنچنے کے بعد جلسے سے خطاب کرتے ہوئے آصف زرداری کا کہنا تھا کہ عوام کے لئے مایوسی نہیں امید کا پروگرام لے کر آیا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب بھی ملک سے باہر گیا تو سیاسی اداکاروں کی جانب سے کہا گیا کہ ملک سے بھاگ گیا ہوں لیکن انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ وہ اپنے ذہنوں سے یہ فطور نکال لیں کیونکہ ہم نے تواس ملک میں ہی مرنا ہے اور ہماری تو قبریں بھی گڑھی خدا بخش میں بنیں گی۔سابق صدر نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کے قتل کے بعد ہمیں ٹھیک طرح سے انتخابات میں بھی حصہ نہیں لینے دیا گیا لیکن اس کے باوجود ہم نے حکومت بنائی، میاں صاحب کا مینڈیٹ ٹھیک تھا یا غلط یہ اور ہے لیکن ہم نے ان کے مینڈیٹ کو تسلیم کیا تاکہ ملک میں جمہوریت پروان چڑھے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے معاشی نظام کو چلانے کے طریقوں میں بہت خامیاں ہیں، ہماری سرحدوں پر بھی کچھ مسائل ہیں لیکن پاکستان کبھی بھی فیل اسٹیٹ نہیں ہو گا اور ہم اس ملک میں جمہوریت کو ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے۔ ہم اپنے بھائیوں کو اکیلا نہیں چھوڑ یں گے اور سرمایہ داروں کو عوام کی طاقت سے روکیں گے، ہم جمہوریت کو آگے بڑھائیں گے اور یہی ہمارا سب سے بڑا انتقام ہے۔پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین کا کہنا تھا کہ پاکستان شر پسندو ں کا ملک نہیں ہے اور یہاں جمہوریت پروان چڑھ رہی ہے، ایک دن آئے گا کہ پیپلز پارٹی دوبارہ ایوان میں آئے گی اور مرکز میں ہماری حکومت ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ قوم جو جدوجہد کرتی ہے کبھی بھی ہار نہیں سکتیں اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم کے باوجود پاکستان کا جھنڈا ان کے لئے آزادی کی علامت بن چکا ہے، آج کشمیر میں جو جدو جہد جاری ہے انہیں سلام پیش کرتا ہوں اور ایک دن کشمیر بن کے رہے گا پاکستان۔

زرداری کی وطن واپسی ….ایجنڈا سامنے آگیا

لاہور(خصوصی رپورٹ)سابق صدر مملکت آصف علی زرداری ممکنہ طور پر پاکستان میں کچھ روز قیام کرکے بھرپور سیاسی سر گرمیاں کرنے کے بعد دوبارہ بیرون ملک روانہ ہو جائیں گے ،حکومت پر دباﺅ بڑھانے کےلئے اپوزیشن کے گرینڈ الائنس اور بعدازاں اسے انتخابی اتحاد میں تبدیل کرنے کے حوالے سے مضبوط تاثر قائم کرنے کی حکمت عملی اختیار کی جائے گی ۔ایک ذرائع نے بتایا ہے کہ آصف علی زرداری حکومت پر دباﺅ بڑھانے کیلئے باقاعدہ حکمت عملی طے کر کے پاکستان آرہے ہیں اور اس کے نتائج کو دیکھتے ہوئے مستقبل کے فیصلے کئے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق ممکنہ طور پر آصف علی زرداری پاکستان میں قیام کرکے بھرپور سیاسی سر گرمیاں کرنے کے بعد دوبارہ بیرون ملک روانہ جائیں گے ۔ آصف علی زرداری اپنے قیام کے دوران اپوزیشن کے گرینڈ الائنس اور بعد ازاں اسے انتخابی اتحاد میں تبدیل کرنے کے حوالے سے مضبوط تاثر قائم کریں گے اور انہی کی بنیاد پر آگے کے معاملات چلائے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق آصف علی زرداری اس مرحلے پر کمان بلاول بھٹو کے سپرد کر کے خود دبئی سے پارٹی معاملات چلانے میںبلاول بھٹو کی معاونت کریں گے ۔

واپسی میں 4دن باقی ….

کراچی، اسلام آباد، لاہور (آئی این پی‘ این این آئی) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آصف زرداری 23دسمبر کو کراچی پہنچ رہے ہیں،اگر آصف زرداری ہمارے ساتھ پاکستان میں ہوں گے تو ہم حکومت سے اپنے چار مطالبات منوالیں گے،پانامہ سکینڈل کا شفاف احتساب چاہتے ہیں،پانامہ پیپرز میں میرا یا میرے خاندان کا نام نہیں،ہم مل کر ملک کیلئے کام کرنا چاہتے ہیں،چاہتے ہیں پاکستان کا ایک وزیرخارجہ ہو۔وہ اتوار کو کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں جمہوری احتساب چاہتے ہیں،پانامہ اسکینڈل کا شفاف احتساب چاہتے ہیں،جب تک ہمارے پانامہ بل پر عملدرآمد نہیں ہوگا،ملک میں جمہوری احتساب ممکن نہیں،ہم اپنے چار مطالبات حکومت سے پورے کرائیں گے،اگر آصف زرداری ہمارے ساتھ پاکستان میں ہوں گے تو ہم حکومت سے اپنے چار مطالبات منوائیں گے،آصف زرداری 23دسمبر کو کراچی پہنچ رہے ہیں،چاہتے ہیں کہ پاکستان کا ایک بااختیار وزیرخارجہ ہوہم مل کر ملک کیلئے کام کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کے وزیراعظم بے نقاب ہوچکے ہیں،ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے ادارے قانون کی حکمرانی میں رہیں ،جس کا نام پانامہ کیس میں ہے اس کے خلاف کارروائی کی جائے،پانامہ پیپرز میں میرا یا میرے خاندان کا نام نہیں،موجودہ حکومت کے خلاف اصل اپوزیشن ہم ہیں،تحریک کو کمزور کرنے کیلئے ساتھیوں پر مقدمات بنائے جارہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ آصف زرداری کے اسپتال کیلئے تین دن میں تیار ی کریں گے،آصف زرداری کی صحت فیملی کیلئے سب سے اہم ہے،آصف زرداری کے ڈاکٹرز نے انہیں سفر کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ انہوں نے چودھری نثارکو جواب دیتے ہوئے کہا کہ مجھ سے ڈرو میں بینظیر کا بچہ ہوں۔ پیپلز پارٹی نے 27 دسمبر کو شہید بےنظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر سیاسی طاقت کے مظاہرے کا فیصلہ کیا ہے، عوامی جلسے سے بلاول بھٹو زرداری اپنے خطاب میں حکومت مخالف تحریک سے متعلق پارٹی کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق فیصلہ پیپلز پارٹی کے اہم رہنماﺅں کے دبئی میں ہونے والے اجلاس میں کیا گیا جس میں سابق صدر آصف علی زرداری، بلاول بھٹو زرداری،فریال تالپور اور وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے شرکت کی ۔ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران آصف علی زرداری کی وطن واپسی سے متعلق امور پر گفتگو کی گئی اور مختلف آپشنز سمیت ملکی صورتحال پر بات کی گئی۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سابق وزیر اعظم شہید بے نظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر حکومت سندھ کی جانب سے کئے گئے انتظامات خصوصاً سیکیورٹی انتظامات سے پارٹی قیادت کو آگاہ کیا۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں سندھ کی سیاسی اور انتظامی صورتحال سمیت وزراءکی کارکردگی سے متعلق بھی گفتگو ہوئی۔ذرائع نے بتایا کہ 27 دسمبر کو گڑھی خدابخش میں ہونے والے جلسے کے دوران بلاول بھٹو کی جانب سے حکومت مخالف تحریک چلانے سے متعلق اجلاس میں بات چیت کی گئی۔ پاکستان پےپلزپارٹی کا اپوزےشن جماعتوں کے گر ےنڈ الائنس کے رابطوں کےلئے کمےٹی قائم کر نے کا فےصلہ ‘قومی اسمبلی مےں اپوزےشن لےڈر سےد خورشےد شاہ ‘اعتزاز احسن ‘قمر الزمان کائرہ اور دےگر کمےٹی مےں شامل ہوں گے جبکہ حتمی منظوری آئندہ چند روز مےں دی جائےگی ۔ ذرائع کے مطابق پےپلزپارٹی پنجاب سمےت پورے ملک مےں حکومت مخالف پانامہ لےکس کے معاملے پر اپوزےشن جماعتوں کےساتھ ملکر گر ےنڈ الائنس بنا کر احےجای مےدان مےں آنا چاہتی جسکے لےے اپوزےشن جماعتوں سے رابطوں کےلئے کمےٹی قائم کی جائےگی اس حوالے سے پےپلزپارٹی پنجاب کے صدر قمر الزمان کائرہ نے کہا کہ ملک مےں کر پشن کے خلاف اور پانامہ کےس کی شفاف تحقےقات کے مطالبے پر اپوزےشن جماعتےں اےک پلےٹ فاتم پر متحد ہوں گی تو ےہ خوش آئند ہوگا اور آنےوالے دنوں مےں ےقےنی طور پر اس حوالے سے معاملات کو آگے بڑ ھ سکتے ہےں۔