احمد آباد(ویب ڈیسک)بھارتی عدالت نے گودھرا ٹرین قتل عام سے متعلق کیس میں 2 ملزمان کو عمر قید جبکہ 3 کو بری کردیا۔ بھارت کی خصوصی ایس آئی ٹی عدالت کے جج ایچ سی وورا نے ملزم فاروق بھانا اور عمران شیرو کو سزا سنائی۔خیال رہے کہ 2002 میں گودھرا ٹرین سانحہ پیش آیا تھا، جس میں سبرمتی ایکسپریس کی دو بوگیوں میں موجود 59 ’ کارسیکوں‘ کو زندہ جلا دیا گیا تھا۔واضح رہے کہ بھارت میں کارسیکوں ایسے افراد کو کہتے ہیں جو بغیر کسی رقم کے مذہبی خدمات فراہم کرتے ہیں۔یاد رہے کہ ان تمام ملزمان کو 2015 اور 2016 میں گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد سبرمتی سینٹرل جیل میں خصوصی عدالت میں مقدمے کی سماعت ہورہی تھی۔اس حوالے سے انڈین ایکسپریس کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ دوران سماعت اسپیشل ایڈیشنل پبلک پراسیکیوٹر این این پراجپتی کا کہنا تھا کہ خصوصی عدالت نے فرخ بھانا اور عمران شیریوں کو مجرم پایا اور انہیں عمر قید کی سنائی جبکہ دیگر تین ملزمان حسین سلیمان موہن، قاسم بہامیدی اور فرخ دھانتیا کو بری کردیا۔فرخ بھانا پر اس کیس کے مرکزی سازشی ہونے کا الزام تھا اور 2002 میں اس واقعے کے بعد وہ فرار تھا، تاہم مئی 2016 میں گجرات کی انسداد دہشت گردی ٹیم نے انہیں گرفتار کرلیا تھا۔مجرم فرخ بھانا پر الزام تھا کہ 26 فروری کی رات کو انہوں نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ گودھرا ریلوے اسٹیشن کے قریب امان گیسٹ ہاو¿س میں ایک ملاقات کی، جس میں بوگیوں کو جلانے کے حوالے سے منصوبہ بندی کی گئی۔کیس کے دوسرے ملزم عمران شیرو کو بھی گودھرا ٹرین سانحے کے الزام میں مجرم پایا گیا، مجرم عمران کو احمدا?باد پولیس کی کرائم برانچ نے 2016 میں گرفتار کیا تھا۔اس کے علاوہ حسین سلیمان موہن کو مدھیہ پردیش میں جھابوا، قاسم بہامیدی کو گجرات میں داہود ریلوے اسٹیشن جبکہ فرخ دھانتیا کو گجرات میں گودھرا کے قریب سے گرفتار کیا گیا تھا۔اس سے قبل مارچ 2011 میں ایس ا?ئی ٹی خصوصی عدالت نے کیس میں شامل 31 افراد کو مجرم قرار دیا تھا اور 11 مجرموں کو سزائے موت جبکہ 20 کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔تاہم اکتوبر 2017 میں گجرات ہائیکورٹ نے 11 افراد کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کردیا تھا جبکہ باقی 20 مجرمان کی سزا برقرار رکھی تھی۔