Tag Archives: marryam-nawaz

نیب ریفرنسز: نواز شریف اور مریم نواز کو اچھی خبر مل گئی

اسلام آباد(ویب ڈیسک)سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف دائر نیب ریفرنسز کی سماعت اسلام آباد کی احتساب عدالت میں ہوئی، جہاں استغاثہ کے 2 گواہان نے بیانات ریکارڈ کروائے۔دوسری جانب نواز شریف اور مریم نواز کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں منظور کرلی گئیں۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے شریف خاندان کے خلاف دائر نیب ریفرنسز پر سماعت کی۔سماعت کے موقع پر سابق وزیراعظم نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر عدالت میں پیش ہوئے اور بعدازاں مختصر پیشی کے بعد احتساب عدالت سے روانہ ہوگئے۔احتساب عدالت میں آج ایون فیلڈ پراپرٹیز اور العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی 12ویں جبکہ فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس کی 13ویں سماعت ہوئی۔احتساب عدالت کی جانب سے 2گواہوں کمشنر اِن لینڈریونیو جہانگیر احمد اور سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کی افسر سدرہ منصور کو طلبی کے سمن جاری کیے گئے تھے۔

وزارت عظمیٰ کی دوڑ ،مریم نواز نے پہلی دفعہ غیر ملکی جریدے کو انٹرویو میں حقیقت سے پردہ اُٹھا دیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک) شریف خاندان کے خلاف دائرکیے گئے مقدمے سیاسی بنیادوں پرقائم کیے گئے ، جوانتقامی کارروائیوں اوردباﺅمیں لانے کا حربہ ہیں۔ شہبا ز شریف میرے ہیروہیں، میں اپنی زندگی سے بڑھ کراپنے چچا کوچاہتی ہوں، پارٹی یاخاندان میں اختلافات کی باتیں بے بنیاد ہیں، سب سے پہلے میرے دادا نے مجھے خاندانی امورمیں اہم مقام دیا، دادا کے بعدوالد نے بھی میری سیاسی قابلیت کوسراہا۔

وزارت عظمیٰ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہبازشریف سب سے زیادہ اہلیت کے حامل ہیں، وہ میرےہیروہیں، میں اپنی زندگی سے بڑھ کراپنے چچا کوچاہتی ہوں۔ انہوں نے اس تاثر کو غلط قرار دیا کہ شریف خاندان میں وزارت عظمیٰ کیلئے کوئی دوڑ شروع ہے یا کسی قسم کی کھینچا تانی کی جا رہی ہے۔مریم نواز کا کہنا تھا کہ خاندان کا فیصلہ تھا کہ میں پارٹی سنبھالوں، جیلیں، نااہلی، نظربندیاں، عدالتی مقدمات سب دیکھ لیے، میرے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے۔ معلوم نہیں کل مقدرمیں کیا ہومگر قریبی افراد کہتے ہیں سیاست میں میرا اہم کردارہےاور مجھے عوام میں جانا ہے۔خاندان میں کردار اور سیاست میں انٹری کے حوالے سے انہوں نےکہا کہ سب سے پہلے میرے دادا نےمجھے خاندانی امورمیں اہم مقام دیا، دادا کے بعد والد نے بھی میری سیاسی قابلیت کوسراہا۔ والد کیساتھ سیاسی امور پر بہترین کوآرڈینیشن موجود ہے۔ مشورے اور تنقید والد تک پہنچاتی ہوں۔سیاست اور گھریلو امور کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ ان کی چھوٹی میں شادی ہوئی جو کہ اچھا ہی ہوا۔ اپنا تمام وقتبچوں پر صرف کیا اور اب بچے بڑے ہو چکے ہیں اور اب میرے پاس اپنے کام کیلئے زیادہ وقت ہے اگر بچے چھوٹے ہوتے تو ایسا نہ کر پاتی۔

تفصیلات کےمطابق سابق وزیراعظم نوا زشریف کی صاحبزادی مریم نواز نے امریکی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ حلقہ این اے 120کا ضمنی انتخاب اس بات کی دلیل ہے کہ لوگ 2018کے عام انتخابات میں بھی ہمارے ساتھ کھڑے ہونگے۔ شریف خاندان میں اختلافات کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پارٹی یاخاندان میں اختلافات کی باتیں بے بنیاد ہیں، شریف فیملی خاندانی اقدارپربہت فخرمحسوس کرتی ہے۔

با لا ٓخر مریم نواز نے بڑا اعلان کر دیا

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا آئندہ انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان، نجی ٹی وی کے مطابق احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ میں آئندہ الیکشن لڑنا چاہتی ہوںاس حوالے سے پارٹی فیصلہ کرے گی، ان کا کہنا تھا کہ میں سیاست میں آ بھی گئی ہوں اور نہیں بھی، لیکن میں آئندہ الیکشن لڑنا چاہتی ہوں، پارٹی جو ذمے داری دے وہ نبھاں گی۔

تمام افواہیں دم توڑ گئیں ،مریم نواز نے زبردست اعلان کر دیا

لاہور (ویب ڈیسک) مریم نواز نے پاکستان واپس آنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق شریف خاندان کیخلاف نیب ریفرنسز کے سلسلے میں پیر کے روز نیب عدالت میں اہم پیشی ہے۔ اس سلسلے میں مریم نواز کی جانب سے پاکستان واپس آنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ مریم نواز نے پاکستان واپسی کا فیصلہ اپنے وکلا اور خاندان کے افراد سے مشورے کے بعد کیا ہے۔وکلا کی جانب سے مریم نواز کو بتایا گیا ہے کہ ان کیخلاف اس وقت ٹھوس شواہد موجود نہیں اس لیے ان کی گرفتاری کا بھی امکان نہیں۔ اسی باعث مریم نواز نے پاکستان واپسی کا فیصلہ کیا۔ مریم نواز پیر کے روز احتساب عدالت میں پیش ہوں گی۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز مریم نواز نے احتساب عدالت میں پیش نہ ہونے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم اب انہوں نے یوٹرن لیتے ہوئے ناصرف پاکستان واپس آنے بلکہ احتساب عدالت میں بھی پیش ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

مریم نوازکا بروقت ایکشن کام کر گیا

لاہور(ویب ڈیسک)ملتان کی پانچ سالہ ننھی گڑیا امان فاطمہ کی لاہور کے مقامی اسپتال میں کامیاب اوپن ہارٹ سرجری ہوئی ہے جس پر بچی کے والدین نے وزیراعظم نوازشریف اور مریم نواز کا شکریہ ادا کیا اور ڈھیر ساری دعائیں دی۔ ملتان سے تعلق رکھنے والی غریب محنت کش امانت علی کی پانچ سالہ بیٹی امان فاطمہ دل کے عارضے میں مبتلا تھی۔ ملتان میں اس کے علاج کی سہولت میسر نہ تھی ۔ بچی کے والدین نے مریم نواز اور وزیراعظم سے بچی کا علاج کرانے کی اپیل کی۔جس پر مریم نواز نے ایکشن لیتے ہوئے فوری طور پر بچی کو والدین سمیت لاہور بلوایا اور شریف میڈیکل کمپلیکس میں ننھی امان فاطمہ کو علاج کےلئے داخل کرایا۔

این اے 123 : مریم نواز بمقابلہ۔۔۔؟بڑا سیاسی دھماکہ

لاہور (ویب ڈیسک)نجی ٹی وی کے مطابق مریم نواز شریف لاہور سے ایک قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشست پر انتخاب لڑیں گی قومی اسمبلی کیلئے یہ حلقہ این اے 123اور صوبائی اسمبلی کیلئے اس کی ذیلی نشست پی پی 144 ہو سکتی ہے جبکہ صوبائی اسمبلی کیلئے ان کا نام پی پی 147 کیلئے بھی زیر غور ہے جو سپیکر ایاز صادق کے نیچے صوبائی حلقہ ہے جس کے بارے میں تاثر یہ ہے کہ یہاں سے مریم نواز کے امیدوار ہونے سے عمران خان کے مقابلہ میں سپیکر ایاز صادق کی جیت یقینی بن سکتی ہے اور اگر عمران خان این اے 122 کے بجائے این اے 125 سے انتخاب لڑتے ہیں تو پھر مریم نواز این اے 122 اور اس کی ذیلی پی پی 147 سے امیدوار ہو سکتی ہیں، آئینی طور پر عام انتخابات 2018 کو منعقد ہونا ہیں اور سیاسی جماعتوں نے آنے والے انتخابات میں اہم حلقوں کیلئے اپنے امیدواروں کے چناﺅ کیلئے خاموش مشق شروع کر رکھی ہے اور پارٹی کے اہم رہنماﺅں کی یقینی جیت کیلئے حلقوں کا تعین کیا جارہا ہے تاکہ ان کے حلقوں میں منظم انتخابی مہم ابھی سے شروع کر دی جائے۔پنجاب کے تمام شہروں میں براہ راست مقابلہ حکمران مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے درمیان پنجاب میں کچھ حلقوں میں آزاد اور پیپلز پارٹی کے امیدوار بھی زور آور ثابت ہو سکتے ہیں، پنجاب کے دارالحکومت لاہور کو ملکی سیاست میں اہم سمجھا جاتا ہے لہٰذا آنے والے انتخابات میں ایک مرتبہ پھر لاہور ملک بھر کی توجہ کا مرکز ہو گا جہاں سے ایک نیا چہرہ مریم نواز شریف کی صورت میں انتخابی میدان میں اتر رہا ہے اور حکمران مسلم لیگ ن میں سب سے زیادہ دلچسپی کا اظہار اس امر پر ہو رہا ہے کہ مریم نواز کہا سے انتخاب لڑیں گی۔گو کہ وزیراعظم نواز شریف پاکستان کے تین مرتبہ وزیراعظم رہنے کی وجہ سے اپنی ایک اہمیت اور حیثیت رکھتے ہیں اور کئی بار لاہور سے کامیاب قرار پائے ہیں لیکن سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ آنے والے انتخابات میں لاہور میں اہمیت کے حامل دو ہی حلقے ہوں گے جن میں تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور مریم نواز شریف کے حلقے ہوں گے،یہی وجہ سے کہ ابھی سے عمران خان اور مریم نواز کے حامیوں نے ان کے مجوزہ انتخابی حلقوں میں رابطوں کا آغاز کر رکھا ہے۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ اس حلقہ سے منتخب رکن قومی اسمبلی پرویز ملک جو مسلم لیگ ن کے صدر بھی ہیں اور ان کی اہلیہ جو خصوصی نشست پر رکن قومی اسمبلی ہیں وہ مریم نواز شریف کی مہم چلا رہی ہیں اور مسلم لیگی حلقوں کا کہنا ہے کہ مریم نواز شریف کے این اے 123 سے انتخاب لرنے کی صورت میں پرویز ملک کو لاہور کے کسی دوسرے قومی اسمبلی کے حلقہ سے انتخاب لڑایا جا سکتا ہے یا سینیٹ میں لے جایا جا سکتا ہے۔ اخبار کے مطابق2018 ءکے انتخابات میں بھی وزارت عظمیٰ کے امیدوار نواز شریف کو سمجھتے ہیں۔

مریم نواز کے جواب نے عمران خان کو نئی مشکل میں ڈال دیا ….حقیقت برعکس ہی نکلی

پاناما کیس میں مریم نواز کے وکیل نے اپنی موکلہ کی جانب سے تحریری جواب جمع کرایا جس میں کہا گیا کہ وہ کسی نام نہاد پاناما پیپرز کا حصہ نہیں، ان پر لگائے جانے والے تمام الزامات بے بنیاد اور نیسکول سے ان کا نام جوڑنا سراسر ظلم ہے۔ نیسکول کی ڈیڈ پر ان کے دستخط جعلی ہیں جب کہ منروا ٹرسٹ سے منصوب تمام ای میلز اصلی نہیں۔مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ رائے ونڈ اسٹیٹ کی زیادہ تر جائیداد ان کی دادی کے نام پر ہے، رائے ونڈ اسٹیٹ میں پانچ گھر ہیں۔ ایک گھر میری دادی کے پاس، ایک گھر والد اور والدہ کے پاس، تیسرا گھر مرحوم چچا عباس شریف کے خاندان کے پاس، چوتھا گھر دوسرے چچا میاں شہباز شریف کے پاس ، جبکہ پانچواں گھر میرے پاس ہے۔اپنے تحریری بیان میں مریم نواز نے ایف بی آر میں جمع کرائے گئے ٹیکس گواشواروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ 2013 میں ان کی آمدنی 2 لاکھ 26 ہزار چالیس روپے ، 2014 میں 12 لاکھ 59 ہزار 132 ، 2015 میں 9 لاکھ 73 ہزار 243 جب کہ 2016 میں 4 لاکھ 89 ہزار 911 روپے تھی، اس کے علاوہ 2016 میں ان کی زرعی آمدنی ایک کروڑ 16 لاکھ 38 ہزار 867 روپے تھی۔

مریم نواز کی کتنی آف شور کمپنی ….وزیراعظم کے داماد نے سب بتا دیا

وزیراعظم کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے اہلیہ کی آف شور کمپنی سے متعلق عمران خان کے الزامات کو بے بنیاد اور غلط قرار دے دیا ہے۔سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے موقف اختیار کیا ہے کہ انکی اہلیہ پرجن اثاثوں کا الزام لگایا انکی کبھی وہ مالک نہیں رہی ، درخواست بے بنیاد اور جھوٹی قرار دیکر خارج کی جائے۔ عمران خان نے ان کے خلاف جھوٹا کیس بنایا۔کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کا کہنا ہے کہ ان کی نااہلی کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی کو ریفرنس نہیں بھیجا گیا ، الیکشن کے بعد آرٹیکل 63 کے تحت نا اہلی کا دائرہ محدود ہے ، الیکشن سے پہلے آرٹکل 62 کے تحت نااہلی کا سوال نہیں اٹھایا گیا ، سپریم کورٹ میں اہلیت پر سوال آرٹیکل 225 کی خلاف ورزی ہے۔ وزیراعظم کے داماد کا کہنا ہے کہ انہوں نے کاغذات نامزدگی میں اثاثوں کی مکمل تفصیل فراہم کی، ان کی اہلیہ بھی باقاعدگی کے ساتھ ٹیکس ادا کرتی ہے، ٹیکس ریٹرن میں اہلیہ نے تمام اثاثے ظاہر کیے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی درخواست بے بنیاد اور جھوٹی قرار دیکرخارج کی جائے۔