لاہور (خصوصی رپورٹ)وزیرداخلہ چوہدری نثار اور وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف میں 24 گھنٹوں میں ہونے والی 2 ملاقاتوں اوراس کے بعد چوہدری نثار کی وزیر اعظم سے ملاقات کو سیاسی حلقوں میں بڑی اہمیت دی جا رہی ہے ۔مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری نثار نے شہباز شریف سے ہونے والی دونوں ملاقاتوں میں واضح طور پر کہاکہ ہم قومی سلامتی کے اداروں سے وعدہ کر کے آئے تھے کہ متنازعہ خبر کے ذمہ داروں کو سامنے لائیں گے اور کارروائی کرینگے مگر ابھی تک نہ کوئی کمیٹی تشکیل دی گئی اور نہ ہی کوئی ایسا اقدام کیا گیا ہے ۔ پرویز رشید کے حوالے سے قومی سلامتی کے ادارے مطمئن نہیں ہوئے ۔مصدقہ ذرائع کا کہنا تھا کہ شہباز شریف اور چوہدری نثارمیں ہونے والی ملاقاتوں کے بعد اس بارے میں چوہدری نثار نے نوازشریف سے ایک سپیشل ملاقات بھی کی۔اس میں بھی متنازعہ خبرزیر موضوع تھی۔اس دوران چوہدری نثار نے واضح طور پر کہا کہ ہمیں 24گھنٹوں کے اندرکمیٹی بناناہوگی۔مصدقہ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ سینیٹ کے اندرجس طرح پرویز رشید کا استقبال کیاگیااس پر بھی قومی سلامتی کے اداروں کی طرف سے سخت تحفظات کا اظہارکیاگیا ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری نثار نے واضح طور پر کہا کہ فوری ایکشن کمیٹی بنائی جائے یا مجھے طویل رخصت پر جانے کی اجازت دی جائے ۔وزیرداخلہ چاہتے ہیں کہ اس ماہ ہونے والی کورکمانڈرکانفرنس سے پہلے انکوائری مکمل ہو جائے ۔