لاہور (نامہ نگار) ریس کورس کے علاقے میں واقع چنبہ ہاﺅس میں مسلم لیگ ن ویمن ناردن ونگ پنجاب کی عہدے دار سمعیہ زریں چودھری کی پرسرار موت کا معمہ حل نہ ہو سکا ، خاتون کی تدفین اسلام آباد کے ایچ الیون قبرستان میں کر دی گئی ، خاتون کے شوہر کو اسلام آباد کی اہم سیاسی شخصیات نے مبینہ طور پر زبان بندی کا حکم دے دیا ہے، خاتون کے شوہر نے اپنی بیوی کی موت کو فوڈ پوائزننگ قرار دینا شروع کر دیا، جبکہ خاتون کے شوہر آصف محمود کا کہنا ہے کہ ایم این اے چودھری محمد اشرف میری ساس کے دور کے رشتے دار تھے اور ان کا ہمارے گھر اکثر آنا جانا تھا ۔بتایا گیا ہے کہ ریس کورس کے علاقے میں واقعہ چنبہ ہاﺅس کے کمرہ نمبر 26سے مسلم لیگ ن ویمن نادرن ونگ پنجاب کی عہدے دار سمعیہ زریں چودھری کی ہفتہ 26نومبر کی رات کو لاش ملی تھی خاتون کے منہ سے جھاگ اور ناک سے خون بہہ رہا تھا ۔ پولیس نے لاش کی شناخت کرکے خاتون کے شوہر جو ایف بی آر میں بطور ایل ڈی سی ملازم ہے کو اطلاع دی جنہوں نے موقع پر پہنچ کر لاش پوسٹ مارٹم کے بعد وصول کر لی اور لاش کی تدفین کے لئے اسلام آباد لے گئے ۔ خاتون سمعیہ زریں چودھری کے شوہر آصف محمود نے خبریں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی بیوی سمعیہ زریں چودھری 20نومبر کو اپنی دو دوستوں عالیہ اور کنول کے ہمراہ شور کوٹ ایک شادی کی تقریب میں گئی تھی اور22نومبر کو وہ چنبہ ہاﺅس میں گئی تھی میری اپنی بیوی سے آخری بار 24نومبر کو بات ہوئی تھی اور اس نے بتایا تھا کہ وہ ایم این اے چودھری اشرف کو ساہیوال بھی ملنے گئی تھی ۔ جمعہ کے روز مجھے پارٹی کے ایک اہم رکن کا سمعیہ زریں چودھری کے ساتھ موبائل فون پر رابطہ بھی ہوا تھا ۔ جس نے سمعیہ کی خیریت کے حوالے سے اس کو مطلع کیا اگلے روز اس کا موبائل فون بند ہو گیا اور پھر چنبہ ہاﺅس سے اس کو بیوی کی موت کی اطلاع ملی ، خاتون کے شوہر نے مزید بتایا کہ ایم این اے چودھری اشرف ان کی ساس کے قریبی عزیز ہیں اور ان کا اکثر ہمارے گھر آنا جانا تھا اور ہم بھی ان کے گھر آتے جاتے ہیں جبکہ میری بیوی اکثر اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاﺅس میں ایم این اے چودھری اشرف سے ملنے جاتی تھی ۔ خاتون کے شوہر نے مزید بتایا کہ ہماری کسی سے کوئی دشمنی نہیں ہے مجھے معلوم نہیں کہ میری بیوی کو کس نے اور کیو ں قتل کیا ہے ۔ مجھے کسی پر شبہ نہیں ہے ۔ایم اےن اے چودھری اشرف اسلام آباد میں دو ماہ قبل آخری بار ہمارے گھر آئے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ایم این اے چودھری اشرف ساہیوال میں فرید ٹاﺅن سٹاپ نمبر 4کے قریب رہائش پذیر تھے جبکہ اس کے سسرال والے بھی فرید ٹاﺅن سٹاپ نمبر 4کے قریب ہی رہائش پذیر تھے۔ خاتون کے شوہر کا مزید کہنا ہے کہ ابھی ابتدائی طور پر میری بیوی کے جسم پر کوئی تشدد کے نشانات وغیرہ کے بارے میں معلوم نہیں ہوا تفصیلی پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار ہے جس کے بعد معلوم ہوگا کہ میری بیوی کی موت کس وجہ سے ہوئی ہے ۔ تاہم ممکن ہے کہ میر ی بیوی کی موت فوڈ پوائزننگ کی وجہ سے ہوئی ہو۔ چونکہ کمرے میں برگروغیرہ پڑے تھے ۔خاتون کے شوہر نے مزید بتایا کہ تاحال کسی بھی مسلم لیگ ن کے عہدے دار نے میرے ساتھ کوئی رابط نہیں کیا مجھے ایم این اے چودھری اشرف پر کسی بھی قسم کا کوئی شک نہیں ہے ۔ وہ میری بیوی کی والدہ کے رشتے دار ہیں ۔ آصف محمود نے مزید بتایا کہ اگر ایم این اے چودھری اشرف ہمارے ساتھ لاتعلقی کا اظہار کر رہے ہیں تو کوئی بات نہیں مگر ان کی میری بیوی کی والدہ کے ساتھ رشتے داری ہے میری بیوی جب بھی لاہور جاتی تو وہ چنبہ ہاﺅس میں ایم این اے چودھری اشرف کے نام پر بکنگ ہونے والے کمرے میں ہی قیام کرتی تھی چودھری اشرف نے بھی چنبہ ہاﺅس کے ملازمین کو کہ رکھا تھا کہ یہ سمعیہ زریں چودھری میری بھانجی ہے جب آئے تو اس کو میرے نام پر الاٹ کمرے میں ٹھہرایا جائے ۔ خاتون کے شوہر نے بتایا کہ میں ایک دو روز میں دوبارہ لاہور آ رہا ہوں پولیس سے ملاقات کروںگا کہ انہوں نے اب تک تفتیش میں کچھ کیا ہے یا نہیں ، ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کی ایک اہم سیاسی شخصیت نے مبینہ طور پر خاتون نے شوہر کو اس کی بیوی کی موت کے حوالے سے کوئی بھی بات کرنے سے منع کر دیا ہے ۔ خاتون کے شوہر نے بتایا کہ اس کے اپنی بیوی کے ساتھ اذواجی تعلقات بہت ہی اچھے تھے ان کی آپس میں کبھی بھی کوئی لڑائی جھگڑا نہیں ہوا تھا بلکہ وہ بہت ہی خوشخال زندگی گزا ر رہے تھے ۔ شورکوٹ شادی کی تقریب پر جانے کے لئے اس کی بیوی نے ان کو بھی ساتھ جانے کو کہا تھا مگر وہ اپنی دفتری مصرفیات کے باعث اپنی بیوی کے ساتھ نہ جا سکے۔