آگرہ(نیوز ڈیسک ) ایک طرف تو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی شہریوں کو موبائل کو بطور والٹ استعمال کرنے کا مشورہ دے رہے ہیں، وہیں ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں ایک گاو¿ں ایسا بھی ہے، جہاں لڑکیوں کے موبائل فون استعمال کرنے اور جینز اور ٹی شرٹ پہننے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ بھارتی اخبار” ٹائمز آف انڈیا“ کی رپورٹ کے مطابق علی گڑھ کے گاو¿ں فتح گڑھی میں مہاپنچائیت نے شراب اور جوئے پر بھی جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 28رکنی کونسل کے صدر نیک رام چوہدری نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مہاپنچائیت کے موقع پر تقریبا ً200 کے قریب افراد جمع ہوئے اور انھوں نے متفقہ طور پر یہ فیصلے کیے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ موبائل فون کا استعمال اور جینز اور ٹی شرٹ جیسے لباس بھارتی ثقافت کے خلاف ہیں یہی وجہ ہے کہ ان پر پابندی عائد کی گئی۔ انہو ں نے کہاکہ خلاف ورزی کرنے والی لڑکیوں کے والدین کو بھی سزا دی جائے گی تاہم ابھی تک سزا کا تعین نہیں کیا گیا۔ گاو¿ں کے رہائشی بھاگواتی پرساد نے بتایا کہ مہاپنچائیت نے شراب نوشی کرنے والوں، شراب فروخت کرنے والوں اور جوے اور سٹہ میں ملوث افراد پر بھی جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نیک رام چوہدری کا کہنا تھا کہ اگر کوئی شخص جوا کھیلتے ہوئے پایا گیا تو اسے 500 روپے جرمانے کے ساتھ ساتھ جوے میں جیتی گئی تمام رقم بھی ضبط کرلی جائے گی، ساتھ ہی انھوں نے بتایا کہ جس شخص نے جوے کے لیے جگہ فراہم کی اسے 31 ہزار روپے جرمانہ ادا کرنا پرے گا۔ انہوں نے کہا کہ شراب فروخت کرنے والوں کو پانچ ہزار اور پینے والوں کو 500 روپے جرمانہ بھرنا پڑے گا اور اگر کوئی جرمانے کی رقم ادا کرنے کے قابل نہ ہوا تو اسے گاں کی سیوریج کی نالیاں صاف کرنی پڑیں گی۔ یاد رہے کہ اس سے قبل بھارتی ریاست گجرات کے ایک گاو¿ں میں بھی غیر شادی شدہ خواتین پر موبائل فون استعمال کرنے پر پابندی لگا دی گئی تھی اور خلاف ورزی کرنے والی خواتین پر 2100 روپے جرمانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ گاں کے سرپنج دیوشی وانکر کا کہنا تھا کہ لڑکیوں کو موبائل فون کی کیا ضرورت؟ انٹرنیٹ متوسط طبقے پر مبنی ہماری برادری کے وقت اور پیسے کا ضیاع ہے ۔ پنچائیت کا مزید کہنا تھا کہ ‘اگر کوئی رشتہ دار کسی لڑکی سے بات کرنا چاہے تو اس موقع پر والدین لڑکی کو بات چیت کے لیے فون دے سکتے ہیں۔