نئی دہلی(ویب ڈیسک )بھارت نے کہا ہے کہ نوازشریف اور نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ٹیلی فونک رابطے سے آگاہ اوراس بات کے منتظر ہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ تصفیہ طلب مسائل میں سب سے اہم مسئلے یعنی دہشت گردی کے حل کے لیے پاکستان کی مدد کریں گے۔بھارتی میڈیا کے مطابق پاکستانی وزیراعظم نواز شریف اور امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیلیفونک گفتگو پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوارپ کا کہنا تھاکہ بھارتی حکومت مذکورہ فون کال کی رپورٹس سے آگاہ ہے، ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ ہم اس بات کے منتظر ہیں کہ نو منتخب صدر تصفیہ طلب مسائل میں سب سے اہم مسئلے یعنی دہشت گردی کے حل کے لیے پاکستان کی مدد کریں گے۔یاد رہے کہ وزیراعظم نواز شریف اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ہونے والی ٹیلیفونک گفتگو کے دوران نومنتخب صدر نے کہا تھا کہ وہ کسی بھی قسم کے مسائل سے نمٹنے میں پاکستان کی ہر طرح کی مدد کرنے اور کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔وزیراعظم نوازشریف اور نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیلی فونک گفتگو پر بھارتی ردعمل اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ کس طرح بھارت، پاکستان کو ایک دہشت گرد ملک قرار دے کر اسے دنیا میں تنہا کرنا چاہتا ہے۔رواں برس ستمبر میں ہونے والے اڑی حملے کے بعد بھی بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا تھا کہ پاکستان ایک دہشت گرد ریاست ہے اسے پہچانا جانا چاہیے اور تنہا کردینا چاہیے۔دوسری جانب رواں برس اکتوبر میں امریکا میں انڈین شہریوں کی جانب سے شروع کی گئی ایک پٹیشن کو بھی وائٹ ہاس نے بند کرکے خارج کردیا تھا،جس میں پاکستان کو ‘دہشت گردی کی کفیل ریاست’ قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔