برسبین (آئی این پی)پاکستان کر کٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی ارتھر نے کہا ہے کہ ہم بس ہر ٹیسٹ سیریز جیتنا چاہتے ہیں،جنوبی افریقہ سے شکست کے باوجود آسٹریلین ٹیم بہترین کارکردگی دکھانے کی صلاحیت رکھتی،موجودہ آسٹریلین ٹیم میں تجربی کار کھلاڑیوں کی عدم موجودگی کی وجہ سے ہم کسی خوش فہمی کا شکار نہیں ۔ آسٹریلیا ایک بہترین کرکٹ ٹیم ہے اور ان کنڈیشنز میں انہیں ہرانا بہت مشکل ہو گا۔میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے مکی آرتھر نے کہا کہ جنوبی افریقہ نے آسٹریلیا کیخلاف اسٹار باﺅلر ڈیل اسٹین اور کپتان اے بی ڈی ویلیئرز کی غیر موجودگی میں ٹیسٹ سیریز2-1سے جیتی۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی افریقہ کیخلاف ٹیسٹ سیریز میں شکست کے باوجود آسٹریلین ٹیم ناکامیوں کی اتاہ گہرائیوں سے نکل کر بہترین کارکردگی دکھانے کی صلاحیت رکھتی ہے ۔ ایڈیلیڈ میں کھیلے گئے آخری ٹیسٹ میچ میں آسٹریلیا نے چار کھلاڑیوں کو ڈیبیو کرایا اور میچ جیت کر پاکستان کے خلاف سیریز سے قبل اپنی ساکھ اور سب سے بڑھ کر اعتماد کو کسی حد تک بحال کیا۔تاہم آسٹریلیا کی لگاتار شکستوں کے باوجود مکی آرتھر کا ماننا ہے کہ یہ وقت ہر ٹیم پر آتا ہے۔مئی میں پاکستانی ٹیم کی کوچنگ سنبھالنے کے بعد پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف اسی کی سرزمین پر ٹیسٹ سیریز برابر کرنے کا کارنامہ انجام دیا اور ٹیسٹ رینکنگ میں مختصر مدت کیلئے عالمی نمبر ایک بننے کا اعزاز بھی حاصل کیا۔تاہم ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ میچ میں حیران کن شکست اور نیوزی لینڈ کے ہاتھوں 30 سال بعد ٹیسٹ سیریز گنوانے کی خفت کے ساتھ ہی قومی ٹیم عالمی درجہ بندی میں چوتھے نمبر پر تنزلی ہو چکی ہے۔جنوبی ایشیا سے آج تک کوئی بھی ٹیم آسٹریلیا میں ٹیسٹ سیریز نہیں جیتی تاہم 2008 میں آرتھر جنوبی افریقہ کی ٹیم کو آسٹریلین سرزمین پر پہلی ٹیسٹ سیریز میں فتح سے ہمکنار کرا چکے ہیں اور ایک مرتبہ پھر یہ کارنامہ انجام دینے کیلئے پرامید ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان لڑکوں کے ساتھ یہاں آ کر جیتنا ایک بہترین امر ہو گا لیکن ہم کسی خوش فہمی کا شکار نہیں ۔ آسٹریلیا ایک بہترین کرکٹ ٹیم ہے اور ان کنڈیشنز میں انہیں ہرانا بہت مشکل ہو گا۔