لاہور (خصوصی نامہ نگار، اپنے سٹاف رپورٹر سے) وزیر اعظم محمد نواز شریف اور وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف نے عظیم الشان منصوبے گریٹر اقبال پارک کا افتتاح کر دیا ہے۔ 120 ایکڑ رقبے پر محیط گریٹر اقبال پارک میں شہریوں کیلئے بہترین تفریحی سہولیات کے مواقع موجود ہیں اور یہ منصوبہ پاکستان کے کلچر کے حوالے سے لینڈ مارک ہے۔ وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ نے گریٹر اقبال پارک کا دورہ بھی کیا اور یہاں بنائے گئے تفریحی مقامات کا معائنہ کیا۔ ڈی جی پی ایچ اے نے منصوبے کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیر اعظم محمد نواز شریف نے گریٹر اقبال پارک کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم جہاں موجود ہے یہ زمین کا محض ایک ٹکڑا نہیں بلکہ وہ مقام ہے جو تاریخ کے واقعات اور مستقبل کے امکانات کو اپنے دامن میں سمیٹے ہوئے ہے۔ ایک طرف بادشاہی مسجد ہمارے عظیم ماضی کی نشانی اور دوسری طرف مینار پاکستان اس بات کی یادگار ہے جہاں ہمارے بزرگوں نے قائد اعظم کی موجودگی میں ایک علیحدہ وطن پاکستان کیلئے تاریخی قرار داد منظور کی۔ انہوں نے کہا کہ اب یہاں پر وزیر اعلیٰ شہباز شریف کی قیادت میں پنجاب حکومت نے گریٹر اقبال پارک بنایا ہے جس سے لاہور کی خوبصورتی میں شاندار اضافہ ہوا ہے جس پر وزیر اعلیٰ شہباز شریف اور ان کی پوری ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے۔ یقینا شہباز شریف کی قیادت میں ان کی ٹیم نے گریٹر اقبال پارک کے خوبصورت کام کو مکمل کیا ہے یہاں قومی ترانے کے خالق حفیظ جالندھری کا مزار بھی ہے اور اس مزار کو خوبصورت بنانے کی سعادت بھی ہمیں ہی حاصل ہوئی ہے میں قومی ترانے کے خالق حفیظ جالندھری کے مزار کو خوبصورت بنانے پر بھی وزیر اعلیٰ شہباز شریف اور ان کی ٹیم کو مبارکباد دیتا ہوں۔ تاریخی عمارات کو خوبصورت بنانا حکومت کی ذمہ داری ہے اور ہم یہ ذمہ داری بطریق احسن نبھا رہے ہیں۔ گریٹر اقبال پارک میں ملکی اور غیر ملکی سیاح آئیں گے اور یہ ان کیلئے مرکزی نقطہ بن جائے گا۔ انہوںنے کہا کہ چین جو تیز رفتاری سے منصوبوں کی تکمیل میں شہرت رکھتا ہے لیکن آج وہ بھی پاکستان میں تیزرفتاری سے مکمل ہونے والے منصوبوں کو پنجاب سپیڈ کا نام دے رہا ہے جو ہمارے لئے خوشی اور فخر کا باعث ہے۔ انہوںنے کہا کہ وزیر اعلیٰ شہباز شریف کی قیادت میں پنجاب حکومت جہاںسیاحتی مقامات کو خوبصورت بنا رہی ہے وہاں صوبے بھر میں نئے ہسپتال اور ترقیاتی منصوبے شفاف طریقے سے پایہ تکمیل تک پہنچا رہی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے ڈیڑھ سال قبل کہا تھا کہ یہاں گریٹر اقبال پارک کے نام سے پاکستان کی تاریخ ، ثقافت اور سیاحت کے حوالے سے شاندار منصوبہ بنایا جائے۔ ان کے حکم کے مطابق دن رات کام کے نتیجے میں آج عظیم الشان گریٹر اقبال پارک کے منصوبے کا افتتاح کر دیا گیا ہے اور اس منصوبے میں پاکستان کی ثقافت سمٹ آئی ہے یہاں لائبریری، عالمی معیار کے فوڈکورٹس، چاروں صوبوں آزاد کشمیر ، گلگت بلتستان کی ثقافت کے رنگ ، سافٹ ویل ٹرین سیاحوں کے لئے انتہائی دلکش منظر پیش کر رہی ہیں۔ پھولوں سے لدا اور عالمی معیار کے فواروں سے آراستہ گریٹر اقبال پارک یقینا ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنے گا اور یہ عظیم پارک دنیا میں اپنا پہچان آپ بنے گا یہاں تاریخی میوزیم بھی بنایا جا رہا۔ انہوںنے کہا کہ گریٹر اقبال پارک کے منصوبے کے افتتاح کیلئے اپنی مصروفیات سے وقت نکالنے پر وزیر اعظم محمد نواز شریف کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور یہ منصوبہ ان کے ویژن کی بھرپور ترجمانی کر رہا ہے۔ شاندار منصوبے کی تکمیل پر چیف سیکرٹری ، ڈی جی پی ایچ اے ، کمشنر ، وائس چیئرمین پی ایچ اے اور پوری ٹیم کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور انہیں اس عظیم منصوبے کے افتتاح پر مبارکباد دیتا ہوں۔ انہوںنے کہا کہ اس شاندار منصوبے کیلئے ایم این اے حمزہ شہباز شریف کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس نے منصوبے پر دن رات کام کیا میں ان کو بھی مبارکباد دیتا ہوں۔ انہوںنے کہا کہ سب سے پہلے پاکستان کا نعرہ لگانے والے سابق ڈکٹیٹر جنرل مشرف نے باب پاکستان کے منصوبے کا بیڑا غرق کیا ان کے دور میں پنجاب کی حکومت نے مشرف کو خوش کرنے کیلئے اس منصوبے کی ذمہ داری انہیں سونپ دی اور آج 13 سال گزرنے کے باوجود یہ منصوبہ وہیں کا وہیں کھڑا ہے ۔ ڈکٹیٹر کے دور میں ترقیاتی منصوبوں کے نام پر قومی وسائل کی لوٹ مار کی گئی اور ترقیاتی منصوبوں کو مکمل کرنے کی بجائے انہیں ادھورا چھوڑا گیا۔ اس دور میں لوٹ مار کا بازار گرم رہا اور حکمرانوں نے اپنی جیبیں تو بھریں لیکن عوام کیلئے کچھ نہ کیا۔ وزیر اعظم نواز شریف کی قیادت میں ترقیاتی منصوبوں پر دن رات کام ہو رہا ہے اور وزیر اعظم کی قیادت میں پاکستان ضرور ترقی و خوشحالی کی منزل حاصل کرے گا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میں گریٹر اقبال پارک کے منصوبے کی تکمیل پر میں حبیب کنسٹرکشن کمپنی کو بھی مبارکباد دیتا ہوں۔