تازہ تر ین

”آرمی چیف بننے کا خواہشمند تھا نہ جنرل راحیل کیخلاف سازشیں کیں“ سابق جنرل کے انکشافات سے مقتدر حلقوں میں ہلچل مچ گئی

اسلام آباد (سیاسی رپورٹر) سابق کور کمانڈر منگلا لیفٹیننٹ جنرل (ر) طارق خان کے حوالے سے سماجی رابطے کے ذرائع پر ایک بیان گردش کر رہا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ حال ہی میں جاوید ہاشمی نام کے ایک سیاستدان نے انہیں ان کے دوران سروس کسی قسم کی بغاوت کی منصوبہ بندی میں ملوث ہونے کا مورد الزام ٹھہرایا ہے۔ جاوید ہاشمی ماضی میں ایسے غیر سنجیدہ بیانات دیتے رہے ہیں جو ان کے ناپختہ ذہن کی احتراع ہے۔ جنرل (ر) طارق خان کے مطابق جاوید ہاشمی کے سخت بیانات سے صرف نظر کرتے رہے ہیں چونکہ مفلوج جاوید ہاشمی ہیں یہی نہیں معلوم کہ وہ کیا کہہ رہے ہیں۔ ان کا بڑھاپا بھی ایک وجہ ہے کہ جس کے باعث ان کی تمام باتیں قابل غور نہیں لیکن ان کی موجودہ لغو اور تلخ تنقید ماضی کے بیانات کے مقابلہ زیادہ سخت اور بے بنیاد ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل (ر) طارق خان نے کہا ہے کہ اگر الزامات ان کی ذات تک محدود ہوتے تو اس بیہودگی کو برداشت کر لیتے لیکن جاوید ہاشمی نے فوج کو بحیثیت ادارہ ملوث کرنے کی مذموم کوشش کی ہے جس سے ادارہ کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے اور قوم کی نظروں میں ملٹری قیادت بدنام ہوئی۔ مشکوک کردار کے حامل جاوید ہاشمی کو ان کے بے بنیاد بیانات کا جواب دینا ضروری سمجھتا ہوں۔ لیفٹیننٹ جنرل (ر) طارق خان نے متعلقہ حکام کو سرکاری طور پر اس صورت حال کا نوٹس لینے کے لئے کہا ہے جس کی تصدیق بھی ہو گئی کہ ان الزامات کا نوٹس لیا جائے گا۔ جاوید ہاشمی مہران بینک سکینڈل میں ملوث ہونے کے علاوہ سازش کے الزام میں جیل میں رہ چکے ہیں۔ یاد رہے کہ جاوید ہاشمی کے خط نے جنرل پرویز مشرف کے دور میں شہرت حاصل کی تھی جس میں انہوں نے فوج پر مختلف الزامات عائد کئے تھے۔ جنرل (ر) طارق خان کا کہنا ہے کہ اخلاقیات کی دھجیاں اڑاتے ہوئے جاوید ہاشمی من گھڑت اور بے بنیاد الزامات عائد کئے ہیں۔ لیفٹیننٹ جنرل (ر) طارق خان نے کہا ہے کہ وہ جاوید ہاشمی سے کبھی ملے ہی نہ ملنے کی آئندہ خواہش ہے بلکہ کسی بھی سیاستدان سے ذاتی تعلقات یا سیاسی امور پر گفتگو کی تردید کی ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل (ر) طارق خان نے کہا ہے کہ انہوں نے آج تک کسی سیاستدان کے گھر گئے نہ اپنے گھر مدعو کیا۔ بلکہ سماجی تقریبات اور غمی خوشی کے موقع پر بھی سیاستدانوں سے میل جول نہیں رکھا جس کی وجہ سے بیانانات کرتے ہوئے انہوں نے لکھا ہے کہ پیشہ ور فوجی تھے اور فوجی سروس میں اس طرح کے میل جول کی گنجائش نہیں ہوتی۔ جاوید ہاشمی کا بیان ان کے اپنے ذہن کی احتراع ہے اور ان کے تخیل کی پیداوار ہے۔ ہو سکتا ہے ان کی ذہنی کیفیت کو ذرائع ابلاغ نے استعمال کرنے کی کوشش کی ہو کیونکہ ان کا یہ بیانسیدھا سادہ فوج کو بدنام کرنے کا منصوبہ ہے اور اگر جاوید ہاشمی کی ذہنی کیفیت ٹھیک ہے تو یہ سب کچھ پلندہ ہے۔ جاوید ہاشمی کو اپنی عزت نفس کا احساس نہیں۔ لیفٹیننٹ جنرل طارق خان نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان سے حکومتی سطح پر اس کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں تا کہ اس کوڑے کو ہمیشہ کے لئے دفن کیا جا سکے۔ یاد رہے کہ جاوید ہاشمی نے حال ہی میں اپنے ایک بیان پر لیفٹیننٹ جنرل طارق خان کو جنرل راحیل شریف کو عہدے سے ہٹانے کی سازش کا انکشاف کیا تھا جس کی صورت میں لیفٹیننٹ جنرل (ر) طارق خان کے آرمی چیف بننے کی خواہش تھی لیکن لیفٹیننٹ جنرل (ر) طارق نے ان الزامات کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیا ہے۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain