کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) پانامہ کیس کا فیصلہ فروری کے آخر تک آ جائے گا‘ جون کے آخر میں الیکشن دیکھ رہا ہوں‘ نوازشریف کی نااہلی کی صورت میں سابق گورنر سندھ عشرت العباد نگران حکومت میں وزیراعظم بنائے جا سکتے ہیں۔ عشرت العباد فروری میں پاکستان آ رہے ہیں۔ متحدہ پاکستان اور متحدہ لندن میں خفیہ رابطے موجود ہیں۔ یہ انکشافات سابق وفاقی وزیر اور سندھ کے معروف سیاسی رہنما نبیل گبول نے نجی ٹی وی پروگرام میں کیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم کے مختلف حصوں کو ایک کرنے کی کوشش جاری ہے۔ اس میں پرویزمشرف‘ عشرت العباد اور کئی سیاسی جماعتوں کے سربراہ شامل ہیں۔ نواز حکومت کو فاروق ستار کی ضرورت ہے کیونکہ پانامہ فیصلہ خلاف آنے کی صورت میں ن لیگ کسی اور لیگی ایم این اے کو وزیراعظم بنانا چاہے گی جس کے لیے اسے متحدہ پاکستان کے ووٹوں کی ضرورت پڑ سکتی ہے اسی لیے وفاقی حکومت متحدہ پاکستان کو پال رہی ہے۔ مصطفی کمال کو یہ کہہ کر بلایا گیا کہ الطاف حسین کسی وقت بھی مر سکتا ہے ایم کیو ایم کی لیڈرشپ سنبھالنی ہے تو فوری پاکستان پہنچو۔ مصطفی کمال 55 لاکھ روپے ماہانہ کی ملازمت چھوڑ کر پاکستان پہنچے لیکن اصل فائدہ فاروق ستار اٹھا گئے کیونکہ عشرف العباد نے ان کی حمایت کی۔ نوازشریف بھی فاروق ستار کو سپورٹ کر رہے ہیں ممکن ہے اگلا گورنر بھی ان کا لیا جائے۔ عشرت العباد فروری میں پاکستان آ رہے ہیں سیاست میں حصہ لیں گے‘ اہم رول ادا کر سکتے ہیں۔ رینجرز آپریشن سے کراچی میں امن قائم ہوا‘ لیاری کے جرائم پیشہ گینگز کا خاتمہ ہوا۔ اگلے ماہ لیاری میں بڑا جلسہ کر رہا ہوں۔ کراچی کی موجودہ صورتحال سے اصل فائدہ عمران خان اٹھا سکتے تھے لیکن نہیں اٹھا پائے۔ لیاری کے ممبران اسمبلی پیپلز پارٹی کے وفادار نہیں عزیر بلوچ گروپ کے ہیں۔