ملتان (رپورٹنگ ٹیم) وزیراعظم میاں محمد نوازشریف آج ملتان میٹرو بس سسٹم کا افتتاح کریں گے۔ وہ چونگی نمبر9 کے مقام پر میٹرو بس سٹیشن کے ایریا میں نصب افتتاحی تختی کی نقاب کشائی کریں گے اور جناح آڈیٹوریم بہاءالدین زکریا یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب کریں گے۔ اس تقریب میں وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف‘ گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ‘ 30سے زائد ممالک کے سفیر‘ وفاقی و صوبائی وزرائ‘ جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی‘ بلدیاتی اداروں کے سربراہان اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے نمائندہ افراد شرکت کریں گے۔ اس حوالے سے گزشتہ روز بھی تیاریوں اور سجاوٹ کا سلسلہ جاری رہا اور شہر پھولوں‘ خوشبوﺅں اور رنگوں میں نہاگیا۔ خصوصاً میٹرو روٹ اور سٹیشنوں کو رنگارنگ بینروں اور پھولوں سے سجایا گیا۔ ادھر ترجمان میٹرو بس پراجیکٹ کے مطابق ملتان میٹرو بس منصوبے کا روٹ ساڑھے اٹھارہ کلو میٹر طویل ہے اور اس پر 28ارب 88کروڑ روپے لاگت آئی ہے۔ میٹرو بس روٹ پر 21میٹرو سٹیشنز قائم کئے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق تقریباً ایک لاکھ افراد روزانہ اس پر سفر کریں گے۔ ایئر کنڈیشنڈ میٹرو بس کا کرایہ صرف 20روپے مقرر کیا گیا ہے۔میٹرو بس روٹ پر ایک سو سے زائد سرکاری اور نجی سکولز‘ کالجز اور یونیورسٹیاں واقع ہیں۔ میٹرو بس پراجیکٹ کے ترجمان کے مطابق ملتان میں میٹرو کے تاریخی منصوبہ کے افتتاح سے 2600افراد کو روزگار ملے گا۔ صابر خان سدوزئی نے بتایا کہ منصوبے کو 9پیکجز میں تقسیم کیا گیا جس میں ٹریک کی تعمیر کے علاوہ زمین کے حصول کیلئے متاثرین کو کی جانے والی ادائیگی‘ برقی زینوں اور لفٹ کی خریداری‘ بس ڈپو اور کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر کی تعمیر اور سٹریٹ لائٹس اور میٹرو سٹیشنز کے ڈورز کی خریداری شامل ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ میٹرو بس روٹ پر سروسز کی تبدیلی کیلئے مختلف محکموں کو 35کروڑ 60لاکھ روپے کی ادائیگی کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ ابتدائی طور پر میٹرو روٹ پر 35بسیں چلائی جائیں گی۔ منصوبے کیلئے برقی زینے‘ لفٹ‘ جنریٹرز‘ ایکس پنشن جوائنٹس اور لانچنگ پیڈز یورپ سے منگوائے گئے ہیں۔ اس منصوبے سے حافظ جمال روڈ کو 35فٹ سے 100فٹ کشادہ کردیا گیا ہے اور اب شہریوں کو ایک خوبصورت کاریڈور میسر آگیا۔ انہوں نے بتایا کہ اس منصوبے کی عمر 50سال ہے اور اس کی بروقت دیکھ بھال کا عمل جاری رکھا گیا تو یہ منصوبہ 100سال تک قابل استعمال رہے گا۔ انہوں نے بتایا کہ منصوبے کی تعمیر کے دوران اس منصوبے پر 50ہزار سے زائد انجینئرز‘ ہنرمندوں اور مزدوروں کو براہ راست روزگار ملا جبکہ بالواسطہ روزگار حاصل کرنے والے اس کے علاوہ ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ منصوبوں کو فنکشنل کرنے والی کمپنیوں نے 2600 افراد کو بھرتی کیا ہے اور اس طرح یہ منصوبہ 2600 خاندانوں کے روزگار کا وسیلہ بنا ہے۔ اس منصوبے سے ملتان میں ٹرانسپورٹ کلچر تبدیل ہوگا اور اس تاریخی شہر کو میٹرو بس منصوبے کی وجہ سے پوری دنیا میں ایک نئی پہچان ملے گی۔ ادھر افتتاحی تقریب میں غیرملکی سفیروں سمیت 1500 مہمانوں کو مدعو کیا گیا ہے۔ آج میٹرو بس منصوبے کے افتتاح پر سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کئے گئے ہیں۔ وزیراعظم اور دیگر غیرملکی مہمانوں کی آمد کے پیش نظر پنجاب کے دیگر اضلاع سے بھی پولیس کی بھاری نفری بلائی گئی ہے۔ افتتاح کے موقع پر 18 کلومیٹر طویل میٹرو بس روٹ اور شہر بھر کو دلہن کی طرح سجایا گیا ہے۔ میٹرو بس روٹ اور سٹیشنز کی علاقائی کلچر کے مطابق خوبصورت تزئین و آرائش کی گئی ہے۔ میٹرو بس روٹ کے گیارہ مقامات پر رنگ برنگے فوارے لگائے گئے ہیں۔ شہر بھر میں میٹرو بس کے افتتاح کے سلسلے میں خیرمقدمی بینر اور جہازی سائز پینافلیکس آویزاں کئے گئے ہیں۔ زکریا یونیورسٹی سپورٹس گراﺅنڈ میں وزیراعظم اور دیگر غیرملکی مہمانوں کی آمد کے پیش نظر ہیلی پیڈز بنادیئے گئے ہیں۔ وزیراعظم کے دورہ ملتان کا شیڈول بھی ترتیب دے دیا گیا ہے۔ پروگرام کے مطابق وزیراعظم محمد نوازشریف منگل کو خصوصی طیارے کے ذریعے ملتان پہنچیں گے اور پھر ہیلی کاپٹر کے ذریعے بہاءالدین زکریا یونیورسٹی جائیں گے۔ وزیراعظم بہاءالدین زکریا یونیورسٹی کے جناح آڈیٹوریم بی زیڈ یو میٹرو بس سٹیشنز سے میٹرو بس سٹیشن چونگی نمبر9آئیں گے اور سٹنگ ایریا میں نصب افتتاح تختی کی نقاب کشائی کریں گے۔ قبل ازیں بی زیڈ یو میٹرو بس سٹیشن پر وزیراعظم محمد نوازشریف اور ان کے قافلے میں شامل وزیراعلیٰ‘ گورنر پنجاب اور غیرملکی سفیروں کو کمشنر ملتان ڈویژن کی طرف سے میٹرو بس پراجیکٹ کے بارے میں بریفنگ دی جائے گی۔ میٹرو بس حکام کے مطابق افتتاح کے دو گھنٹے بعد میٹرو بس سروس شہریوں کیلئے کھول دی جائے گی۔ دریں اثناءملتان میٹرو بس منصوبے کے افتتاح کی تیاریوں کا جائزہ لینے کیلئے سوموار کو بھی صوبائی وزیر ندیم کامران‘ نغمہ مشتاق لانگ‘ سمیع اللہ چودھری سمیت صوبائی وزراءاور اعلیٰ حکام نے ملتان کا دورہ کیا اور تیاریوں و انتظامات کو تسلی بخش قرار دیا۔ ملتان سے وقائع نگار خصوصی کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف اور گورنر پنجاب ملک رفیق رجوانہ آج منگل کی صبح لاہور سے خصوصی طیارہ کے ذریعے ملتان پہنچیں گے اور ملتان ایئرپورٹ پر وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کا استقبال کریں گے۔ ہوائی اڈے پر وفاقی وزیر حاجی سکندر بوسن‘ صوبائی وزراءاور اعلیٰ انتظامی حکام بھی موجود ہوں گے۔ ملتان سے نامہ نگار خصوصی کے مطابق گزشتہ روز یونیورسٹی انتظامیہ نے جناح آڈیٹوریم کا کنٹرول اسلام آباد سے آئے وزیراعظم سیکرٹریٹ کے سپیشل سکیورٹی سکواڈ کے حوالے کردیا جس نے سخت چیکنگ کے بعد کلیئرنس بارے رپورٹ وزیراعظم سیکرٹریٹ اسلام آباد ارسال کردی۔ آج وزیراعظم کی آمد سے قبل آڈیٹوریم کی دوبارہ چیکنگ ہوگی۔ سکیورٹی کلیئرنس کے بعد ہی آڈیٹوریم تقریب کے شرکاءکیلئے کھولا جائے گا۔ زکریا یونیورسٹی میں 6 ہیلی پیڈ قائم کئے گئے ہیں۔ سکیورٹی خدشات کے پیش نظر زکریا یونیورسٹی تا چونگی نمبر9 چوک تک میٹرو روٹ عام ٹریفک کیلئے بند رہے گا۔ سکیورٹی ہائی الرٹ ہونے پر ضلعی پولیس نے میٹرو روٹ پر گشت شروع کردیا۔ آج عام شہریوں کا بھی افتتاح کے دورانیہ تک کیلئے میٹرو روٹ پر داخلہ بند رکھا جائے گا۔ چونگی نمبر9تا زکریا یونیورسٹی پولیس کی بھاری نفری تعینات رہے گی۔ اس روٹ پر اطراف کے پٹرول پمپ بھی عارضی وقت کیلئے بند رکھنے کی تجویز زیرغور ہے۔ علاوہ ازیں میٹرو ماس ٹرانزٹ اتھارٹی نے گزشتہ روز سے ملتان میٹرو بس پراجیکٹ کے تمام 21 سٹیشنوں کا انتظامی کنٹرول سنبھال لیا جہاں ای ٹکٹنگ کا جدید سسٹم چالو کردیا گیا۔ ذرائع کے مطابق جدید ای ٹکٹنگ سسٹم کے تحت میٹرو کا پہلا کمپیوٹرائزڈ ٹکٹ بھی وزیراعظم کے ہاتھوں جاری ہوگا۔ افتتاحی تقریب براہ راست شہریوں کو دکھانے کیلئے مختلف چوکوں پر بڑی سکرینیں نصب کردی گئیں۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے بڑی سکرینیں زکریا یونیورسٹی‘ گلگشت‘ چونگی نمبر9‘ چوک کمہارانوالہ‘ جنرل بس سٹینڈ‘ بی سی جی چوک‘ نواں شہر‘ گھنٹہ گھر میں نصب کی گئی ہیں۔ ان سکرینوں پر میٹرو بس پراجیکٹ کے تحت پنجاب حکومت کی خصوصی ڈاکومنٹری بھی چلائی جائے گی۔ ملتان سے وقائع نگار کے مطابق میٹرو بس پراجیکٹ کی افتتاحی تقریب کیلئے ملتان پولیس نے سکیورٹی پلان جاری کردیا۔ سٹی پولیس آفیسر ملتان محمد احسن یونس کی سرپرستی اور ایس ایس پی آپریشنز کی زیرنگرانی تمام ڈویژنل ایس پیز اپنے اپنے ڈویژن میں سکیورٹی کی نگرانی کریں گے۔ سکیورٹی پلان کے مطابق 15جی او گشت کی گاڑیاں اس تمام سکیورٹی عمل کی نگرانی کریں گی۔ ضلع ملتان پولیس کے کل 2245 پولیس افسران و اہلکار سکیورٹی ڈیوٹی پر مامور ہوں گے جن میں ایک انسپکٹر‘ 69 سب انسپکٹر‘ 87 اسسٹنٹ سب انسپکٹرز‘ 28 ہیڈ کانسٹیبل اور 2060 کانسٹیبلان اپنے فرائض انجام دیں گے۔ اس کے علاوہ 14 ریزرو ڈسٹرکٹ پولیس لائن میں ہائی الرٹ رہیں گی۔ ملتان پولیس کے علاوہ پاکستان آرمی اور رینجرز کے اہلکار بھی امن عامہ کے قیام میں کردار ادا کریں گے۔ نیز802 پولیس قومی رضاکاران اور 1105 والنٹیئرز بھی معاونت کریں گے۔ علاوہ ازیں پولیس اور حساس اداروں نے یونیورسٹی اور میٹرو روٹ پر رات گئے سرچ آپریشن کیا اور علاقے کو کلیئر کروایا۔ ملتان سے کامرس رپورٹر کے مطابق ملتان الیکٹرک پاور کمپنی (میپکو) نے وزیراعظم نوازشریف کی ملتان آمد کے موقع پر بجلی کی فراہمی کے خصوصی انتظامات کئے ہیں۔ میٹرو روٹ پر بجلی فراہم کرنے والے تمام فیڈرز لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ رہیں گے۔ بہاءالدین زکریا یونیورسٹی میں مرکزی تقریب اور دیگر مقامات پر جنریٹرز کی تنصیب کی گئی ہے۔ میپکو کے سپرنٹنڈنٹ انجینئر محمداکرم بھٹی بجلی فراہمی کو مانیٹر کریں گے۔ ایکسین موسیٰ پاک ڈویژن اور ماتحت سب ڈویژنل افسر‘ گرڈ سٹیشن سٹاف اور لائن سٹاف بھی ڈیوٹی سرانجام دے گا۔ ملتان سے خصوصی رپورٹر کے مطابق سرکاری ہسپتالوں میں بھی ہائی الرٹ ہوگا۔ ڈاکٹروں‘ نرسوں‘ پیرا میڈیکل سٹاف کو ڈیوٹی پر موجود رہنے‘ اوورآل اور یونیفارم کی پابندی یقینی بنانے کا حکم دیا۔ اس کے علاوہ ہسپتالوں میں صفائی کے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں۔ ملتان سے عوامی رپورٹر کے مطابق میونسپل کارپوریشن ملتان کے تمام افسروں اور سٹاف کی میٹرو روٹس کے انتظامات کے سلسلے میں خصوصی ڈیوٹیاں لگائی گئیں۔ چیف کارپوریشن آفیسر احمد خان وٹو رات گئے تک انتظامات کا جائزہ لیتے رہے۔ عملہ کو میٹرو بس روٹ کے اردگرد ہر قسم کی وال چاکنگ مٹانے اور بینرز ہٹانے کا ٹاسک دیا گیا تھا جس پر کارروائی کی گئی۔
میٹرو افتتاح