لاہور (کرائم رپورٹر) سندر کے علاقہ میں باتھ روم سے چینی انجینئر کی نعش برآمد، پولیس نے پوسٹمارٹم کے لیے مردہ خانہ جمع کروا دی۔ بتایا گیا ہے کہ سندرکے علاقہ اسلام نگر میں واقع پلاسٹک کا سامان تیار کرنے والی فیکٹری میں 40 سالہ چینی انجینئر Han.Jianxin کام کرتا تھا۔ رات گئے نہانے کیلئے باتھ روم میں گیا مگر کافی دیر ہونے پر باہر نہ نکلا جس پر فیکٹری انتظامیہ نے تشویش لاحق ہونے پر باتھ روم کا دروازہ کھول کر دیکھا تو اس کی نعش پڑی تھی۔ اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی جنہوں نے نعش کو قبضہ میں لے لیا۔ پولیس کے مطابق متوفی کی موت کے اصل حقائق پوسٹمارٹم رپورٹ کے بعد سامنے آئیں گے۔
Monthly Archives: January 2017

کشمیر ، افغانستان یا بھارت میں حملوں کا منصوبہ …. ملبہ کس پر ڈالا جائیگا ، دیکھئے خبر
نئی دہلی (خصوصی رپورٹ)نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اسلامی دنیا کے خلاف عزائم کو کیش کرانے کے لئے بھارتی ”را“ اور افغان انٹیلی جنس ”این ڈی ایس“ متحرک ہوگئی ہیں۔ واضح رہے کہ اپنی صدارت کا حلف اٹھاتے ہی ٹرمپ نے افتتاحی خطاب میں ”اسلامی انتہاپسندی“ کو کچلنے کا اعلان کیا ہے۔ دوسری جانب ورجینیا میں سنٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) ہیڈکوارٹر کے دورے کے موقع پر امریکی صدر نے خفیہ ایجنسی کے افسران کو ”اسلامی دہشت گردی“ سے نمٹنے کی تیاری کا حکم دیا ہے۔ اعلیٰ سکیورٹی حلقوں سے جڑے ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکہ نے نائن الیون کے بعد اسلامی دنیا کے خلاف جو پالیسی اختیار کی‘ بھارت نے اسے پاکستان کے خلاف بھرپور طریقے سے استعمال کیا۔ اب مودی سرکار نئے امریکی صدر ٹرمپ کے اسلام مخالف عزائم سے فائدہ اٹھانے کی تیاری کررہی ہے۔ اس ناپاک عزائم میں بھارت کو افغان خفیہ ایجنسی ”این ڈی ایس“ کی مکمل اور سی آئی اے کی بالواسطہ سپورٹ حاصل ہے۔ ذرائع کے بقول ایسی انٹیلی جنس اطلاعات ہیں کہ بھارتی اور افغان خفیہ ایجنسیوں نے مل کر ایک بڑے FALSE FLAG (جعلی حملے) کی منصوبہ بندی شروع کردی ہے۔ فالس فلیگ کی اصطلاح ایسے خفیہ آپریشنز کے لئے استعمال کی جاتی ہے جس میں مطلوبہ مقاصد حاصل کرنے کے لئے کوئی ریاست خود پر جعلی حملہ کرا کے اس کا ملبہ مخالف ملک پر ڈال دیتی ہے۔ دفاعی تجزیہ نگاروں کی ایک بڑی تعداد آج بھی 2001ءمیں بھارتی پارلیمنٹ پر حملے اور 2008ءکے ممبئی حملوں میں ”فالس فلیگ“ آپریشن قرار دیتی ہے۔ قومی سلامتی کے اداروں کے پاس بھی ایسے شواہد ہیں کہ بھارت نے پاکستان پر دباﺅ بڑھانے کے لئے یہ کارروائیں خود کرائی تھیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلامی دنیا کے خلاف ٹرمپ کے جارحانہ عزائم کو اپنے مقاصد کے لئے استعمال کرنے کی خاطر ”را“ نے ایک بار پھر اسی نوعیت کا بڑا جعلی حملہ کرانے کی منصوبہ بندی شروع کردی ہے۔ اس پلان کا خالق اجیت دووال ہے‘ جسے حال ہی میں وزیراعظم مودی نے اس منصوبے کو قابل عمل بنانے کا گرین سگنل دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق انٹیلی جنس اطلاعات ہیں کہ آنے والے ہفتوں یا چند ماہ کے اندر مقبوضہ کشمیر‘ افغانستان یا بھارت سے کسی ایک مقام پر بڑا جعلی حملہ متوقع ہے تاکہ اس کا ملبہ پاکستان پر ڈال کر نئی امریکی انتظامیہ کو اپنے مقاصد کے لئے استعمال کیا جاسکے۔ اس بار زیادہ سنگین بات یہ ہے کہ ”را“ اور ”این ڈی ایس“ کی اس منصوبہ بندی میں اسرائیلی خفیہ ایجنسی ”موساد“ بھی شامل ہے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ اس مذموم منصوبہ بندی پر عمل کرنے کے لئے ملک دشمن ایجنسیوں کے پاس افغانستان میں تحریک طالبان پاکستان موجود ہے۔ اسی طرح مقبوضہ کشمیر میں اوڑی واقعہ کی طرح کرائے کے مجاہدین کو استعمال کیا جاسکتا ہے۔ جہاں تک بھارت کے اندر فالس فلیگ آپریشن کرانے کا تعلق ہے تو اس کے لئے بھی افغانستان سے ٹی ٹی پی یا مقبوضہ کشمیر سے کرائے گئے مجاہدین لے کر کارروائی کرائی جاسکتی ہے۔ مقصد یہ ہے کہ جن عناصر سے بھی یہ مجوزہ کارروائی کرانے کا منصوبہ بنایا جارہا ہے۔ ان پر پاکستان کی پکی چھاپ کو یقین بنایا جائے گا۔ ان حملہ آوروں سے ٹیلی فون بھی کرائے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق یہ منصوبہ بندی ابتدائی مراحل میں ہے۔ ابھی یہ حتمی فیصلہ نہیںکیا گیا کہ متذکرہ تینوں مقامات میں سے کس کو ”فالس فلیگ آپریشن“ کے لئے منتخب کیا جائے جبکہ ”را“ اور ”این ڈی ایس“ ایک دوسرے آپریشن پر بھی مشاورت کررہی ہیں کہ اگر نئی ٹرمپ انتظامیہ کو فوری طیش دلانا ہے تو پھر افغانستان میں کسی امریکی ملٹری بیس کو نشانہ بنوایا جائے۔ ذرائع کے مطابق اوباما میں کسی حد تک صبروتحمل تھا اور بہت سے اقدامات وہ سوچ سمجھ کر کیا کرتے تھے۔ تاہم اس کے برعکس ٹرمپ میں نہ صبر ہے نہ حوصلہ۔ انہیں آسانی سے مشتعل کرا کے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ بھارتی منصوبہ سازوں کے پیش نظر یہی سب سے پلس پوائنٹ ہے۔ ذرائع کے بقول مجوزہ ”فالس فلیگ آپریشن“ کے بعد ٹرمپ کو جوابی کارروائی کے لئے اکسانے کا کام سی آئی اے سے لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو پہلے ہی اسلامی دنیا اور بالخصوص پاکستان مخالف منصوبوں میں ”را“ اور ”این ڈی ایس“ کا بازو بنی ہوئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چند روز پہلے حامد کزائی کا یہ بیان بھی اس منصوبہ بندی کی کڑی ہے۔ جس میں سابق افغان صدر نے نئے امریکی صدر ٹرمپ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقتدار سنبھالنے سے پہلے آپ نے پاکستان میں موجود ”دہشت گرد کیمپ“ تباہ کرنے کا جو وعدہ کیا تھا۔ اسے پورا کریں اور امید ہے کہ اوباما کی طرح اپنے وعدے سے نہیں پھریں گے۔ سکیورٹی حلقوں سے جڑے ذرائع کے مطابق نائن الیون کے بعد جب بش انتظامیہ افغانستان پر حملے کی تیاری کررہی تھی تو بھارت نے امریکی صدر کو کہا تھا کہ صرف افغانستان میں ایکشن کرکے کوئی رزلٹ نہیں ملے گا۔ اس کے لئے ضروری ہے کہ پاکستان کے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔ اس میں مددد کے لئے بھارتی فوجی اڈے وسائل اور فوج تیار ہے۔ جس پر بش نے بھارتی حکام کو کہا تھا کہ آپ کی تجویز بہت اچھی ہے۔ تاہم امریکی کی کچھ مجبوریاں ہیں کہ وہ پاکستان کے تعاون کے بغیر طالبان کو شکست اور افغانستان پر قبضہ نہیںکرسکتا۔ لہٰذا اس مجبوری کے تحت امریکہ‘ پاکستان کو بظاہر دوست بنائے گا۔ اس سے کام بھی لے گا اور دوسری جانب کورٹ وار یعنی خفیہ آپریشنز کے ذرائع پاکستان کو کمزور بھی کرتا رہے گا۔ اس کے بعد ہی بھارتی خواہش پر عمل درآمد ممکن ہے۔ ذرائع کے مطابق بش انتظامیہ نے اپنے اس پروگرام کے ایک بڑے حصے پر عمل کیا، تاہم اس کے آخری حصے میں یعنی کورٹ آپریشنز کے ذریعے پاکستان کو کمزور کرکے نشانہ بنانے کی خواہش پر عمل نہیں کر سکا۔ ذرائع کے بقول نائن الیون کے بعد امریکہ سے جس قسم کی خواہش کا اظہار بھارت نے کیا تھا، اب اس نوعیت کی خواہش حامد کرزئی کر رہا ہے جو را کے پے رول پر ہیں۔ کرزئی کی اس وقت بھی افغان حکومت میں خاصی جڑیں ہیں جبکہ اطلاعات ہیں کہ نئی امریکی انتظامیہ سے اسی قسم کا مطالبہ اشرف غنی کی جانب سے بھی متوقع ہے کہ اس کیلئے بھارت کا افغانستان پر شدید دباﺅ ہے۔ ذرائع کے مطابق ٹرمپ نے اقتدار سنبھالتے ہی امریکی سفارت خانے کو تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کا حکم اسی ڈیل کے تحت دیا ہے۔ ماضی میں اسرائیل کے تمام تر دباﺅ کے باوجود اوباما نے یہ قدم اٹھانے سے انکار کردیا تھا۔ تل ابیب سے امریکی ایمبیسی کی یروشلم منتقلی کا سیدھا مطلب یروشلم کو اسرائیلی کا دارالحکومت تسلیم کرنا ہے۔ حالانکہ اوسلو معاہدے میں ٹو اسٹیٹ پالیسی کے تحت طے ہوا تھا کہ مشرقی یروشلم کا کنٹرول اسرائیل، جبکہ مغربی یروشلم فلسطینی اتھارٹی کے پاس رہے گا جس میں مسجد اقصیٰ بھی واقع ہے۔ ذرائع کے مطابق اس معاہدے کا مقصد محض فلسطینیوں کے انتفادہٹو کے مومنٹم کو توڑنا تھا۔ اس مقصد میں کامیابی کے کچھ عرصے بعد ہی یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت بنانے کی کوششیں شروع کردی گئی تھیں لیکن مشرق وسطیٰ میں دوبارہ تشدد بھڑکنے کے خوف سے کوئی امریکی صدراس پر عملدرآمد کیلئے تیار نہیں تھا۔ تاہم ٹرمپ نےاقتدار سنبھالتے ہی پہلے قدم کے طور پر اسرائیل کی سب سے بڑی خواہش کو پورا کردیا ہے۔ یہ فلسطینی اتھارٹی اور عرب ورلڈ کے لئے سب سے تکلیف دہ بات ہے۔ اس کے نتیجے میں ایک بار پھر مشرقی وسطیٰ میں تشدد بھڑکے گا۔ جبکہ ردعمل میں ٹرمپ انتظامیہ کو اسلامی انتہاءپسندی کے خاتمے کے نام پر دہشت گردی کے خلاف نام نہاد جنگ کو مزید طول دینے کا جواز مل جائے گا۔ ذرائع کے مطابق دوسری جانب ٹرمپ انتظامیہ افغانستان میں دوبارہ مزید فوجی بھیجنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ 2017ءمیں جو سنیاریوبن رہا ہے اس میں ٹرمپ نے بیرونی اہداف کے حوالے سے رزلٹ دکھانے ہیں تاکہ وہ یہودی لابی کے اس فیصلے کو درست ثابت کرسکیں جس کے تحت ان کے صدر بننے میں مدد کی گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہابتدا میں ٹرمپ کی امریکی سی آئی اے کے ساتھ جو چپقلش پیدا ہوگئی تھی، باس بننے کے بعد اس کا خاتمہ ہوگیا ہے کہاب دونوں کے اہداف مشترکہ اس کے پیچھے اسرائیل لابی ہے۔ اس کے نتیجے میں دنیا بھر میں خفیہ آپریشنز کے لیے سی آئی اے کو نئی امریکی انتظامیہ کی جانب سے مکمل اختیارات اور بھرپور وسائل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

جمہوریت کیخلاف خوفناک سازش …. ایک ہی دن میں ایسا کام ہو گیا جس کی امید نہ تھی
اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک) قومی اسمبلی کے ایوان میں ارکان دست و گریبان ہو گئے۔ پاناما کا ہنگامہ عدالت سے پارلیمنٹ ہاو¿س پہنچا تو ہنگامہ آرائی بھی ہوئی اور لڑائی مار کٹائی بھی۔ تحریک انصاف اور حکومتی ارکان گتھم گتھا ہو گئے۔ شاہ محمود قریشینے تقریر کے دوران چور چور نعرے لگوائے تو پھڈا پڑ گیا۔ پی ٹی آئی والوں نے آوازیں لگائی توحکومتی بنچوں سے بھی ویسے ہی جواب آئے۔ خواجہ آصف کی تقریر کے دوران بھی شور شرابا جاری رہا تو شاہد خاقان عباسی شاہ محمود قریشی کے پاس پہنچ گئے۔ مراد سعید اور امجد علی خان ان سے الجھ پڑے۔ ایوان مچھلی بازار بنا تو بات باتوں سے نکل کر ہاتھوں تک پہنچ گئی پھر مکے بھی چلے اور گھونسے بھی۔ ن لیگ اور پی ٹی آئی مدمقابل آئیں تو جمشید دستی اور امجد نیازی جلتی پر تیل ڈالتے رہے۔ شہر یار آفریدی بچ بچاو¿ کراتے ہوئے پٹ گئے۔ مراد سعید نے مکے برسائے۔ دوسرے ارکان نے بھی ہاتھ خوب گرمائے۔ سکیورٹی اہلکاروں نے ارکان کو چھڑانے کی کوشش کی۔ سپیکر کو کارروائی پندرہ منٹ کیلئے ملتوی بھی کرنا پڑی۔ ایوان مچھلی بازار کا منظر پیش کرنے لگا۔اس کے بعد اسمبلی کے اندر اپوزیشن کے ارکان نے احتجاج کیا اور حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔ قومی اسمبلی میں ہنگامہ اس وقت بڑھا جب اپوزیشن جماعتوں سے تعلق رکھنے والے پانچ ارکان نے اسپیکر سے وزیراعظم کے خلاف تحریک استحقاق جمع کرانے کی اجازت مانگی۔ اسمبلی میں شاہ محمود قریشی خطاب کر رہے تھے کہ اس دوران مبینہ طور پ رپی ٹی آئی کے دیگر ارکان نے حکومت کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی اپنی نشست سے اٹھ کر شاہ محمود قریشی کے پاس گئے اور ان سے درخواست کی کہ وہ اپنی پارٹی کے ارکان کو قابو میں رکھیں۔جب پی ٹی آئی کے بینچز سے نعرے بازی کا سلسلہ نہ رکا تو شاہد خاقان عباسی دوبارہ شاہ محمود قریشی کے پاس گئے تاہم وہ ان سے بات نہ کرسکے کیونکہ پی ٹی آئی کے ارکان بیچ میں آگئے۔تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی کا دعویٰ ہے کہ شاہد خاقان عباسی نے پارٹی چیف عمران خان کے خلاف نازیبا جملے استعمال کیے جس پر معاملہ بگڑا۔ ارکان قابو سے باہر ہوئے تو اسپیکر نے سکیورٹی گارڈز کو بلایا جبکہ ارکان اسمبلی نے ایک دوسرے پر مکے بھی برسائے۔اسپیکر سردار ایاز صادق نے ارکان کو پرامن رہنے کی اپیل کی تاہم نہ ماننے پر اسپیکر نے اجلاس کی کارروائی 15 منٹ کے لیے معطل کر دی گئی۔بعدازاں پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کے ارکان نے اجلاس کا بائیکاٹ کرتے ہوئے واک آوٹ کر دیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی میں ہونے والی ہاتھا پائی کے بعد شاہد خاقان عباسی کے خلاف تحریک استحقاق لانے کا اعلان کردیا۔قومی اسمبلی کے ہنگامہ خیز اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاناما کے ایشو پر قوم اور پارلیمان کا استحقاق مجروح کیا جا رہا ہے ، حکومتی ارکان کی جانب سے روا رکھے جانے والے سلوک کے بعد اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کے بعد کل تحریک استحقاق پیش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں جواب مانگنے پر کسی حکومتی پارٹی نے اپوزیشن پر حملہ نہیں کیا لیکن پارلیمنٹ میں ہمیں دھکے دیے گئے اور جس طرح ان کے وزیر شاہد خاقان عباسی نے مراد سعید پر حملہ آور ہونے کی کوشش کی اور گالم گلوچ کی وہ سب ارکان نے دیکھا۔ آج حکومتی بینچز نے حکومتی رویہ اختیار نہیں کیا ، یہ پنجہ آزمائی نہیں بلکہ سچ اور جھوٹ کی بات ہے، یہ پاکستان کے عوام کے لوٹے ہوئے پیسے کا حساب ہے۔ یہاں نہ موقف پیش کیا جا رہا ہے اور نہ ہی مستعفی ہو رہے ہیں۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ میاں نواز شریف پارلیمان میں آئیں اور اپنا مو¿قف پیش کریں ، ان کا موقف یہی تھا جو انہوں نے پارلیمنٹ میں آکر بیان کیا لیکن ان کے اپنے ہی وکلا نے عدالت میں اسے سیاسی بیان قرار دے دیا جب اس سے بھی بات نہ بنی تو انہوں نے آرٹیکل 66 کا سہارا لینا شروع کر دیا۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اگر وزیر اعظم نواز شریف پارلیمنٹ میں آکر اپنے بیان پر قائم رہنے کا اعلان کر دیں تو ہمارا اختلاف ختم ہو جائے گا۔ سپیکر قومی اسمبلی سرداز ایاز صادق نے قومی اسمبلی میں ہونے والی ہاتھا پائی کی تحقیقات کرنے کا اعلان کر دیا۔ اپنے ایک بیان میں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا کہنا تھا کہ آج کا دن افسوسناک اور تکلیف دہ ہے۔ آج ایوان میں جو کچھ ہوا وہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔ واقعے کی ویڈیو منگوا لی ہے جس کے بعد معاملے کی تحقیق کی جائے گی اور دیکھیں گے کہ کیا حکمت عملی اختیار کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمانی لیڈرز، حکومت اور اپوزیشن سے مل کر مسئلے کا حل نکالیں گے۔ دوسری جانب سپیکر قومی اسمبلی نے ہنگامہ آرائی ہونے کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس کل صبح ساڑھے 10 بجے تک ملتوی کر دیا ہے۔ پشاور(خصوصی رپورٹ)خیبر پختونخوا اسمبلی جماعت اسلامی اور پیپلز پارٹی کے اراکین اسمبلی کے مابین لڑائی اور گالم گوچ کے باعث ایک مرتبہ پھر میدان جنگ بن گئی، کورم کی نشاندہی کرنے کے معاملہ پر پیپلزپارٹی کے صاحبزادہ ثنا اللہ اور جماعت اسلامی کے محمد علی نے ایک دوسرے پر گالیوں کی بوچھاڑ کردی اور ایک دوسرے پر حملہ کرنے کیلئے میدان میں کود پڑے تاہم سارجنٹ ایٹ آرمز، سکیورٹی اہلکاروں اور دوسرے ارکان اسمبلی نے درمیان میں آکر حملہ کی کوشش ناکام بنادی۔کورم کی نشاندہی پر ثنا اللہ اور محمد علی میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا، چور چور کے نعرے لگائے گئے، غیر متعلقہ افراد کو باہر نکال دیا گیا، اسمبلی میں موجود پولیس اہلکار بھی ہال پہنچ گئے تاکہ کسی ناخوشگوار صورت حال کو کنٹرول کیاجاسکے، اسی دوران اسپیشل برانچ کے اہلکار بھی حرکت میں آگئے اور انہوں نے غیر متعلقہ افراد کو ہال سے باہر نکال دیا، ایوان میں شدید ہنگامہ آرائی کے باعث ڈپٹی اسپیکر نے اجلاس جمعہ تک کیلئے ملتوی کردیا،جمعرات کے روز صوبائی اسمبلی میں نماز کے وقفہ کے بعد دوبارہ اجلاس شروع ہوا تو ڈپٹی سپیکر نے تحریک انصاف کے فضل الہی کو تحریک استحقاق پیش کرنے کیلئے کہا تاہم اس دوران پیپلز پارٹی کے صاحبزادہ ثنا اللہ نے کورم کی نشاندہی کردی جس پر جماعت اسلامی کے محمد علی اچانک مشتعل ہوگئے اور انہوں نے ثنا اللہ سے کہا کہ وہ اسمبلی اجلاس کے بارے میں کیا سمجھتے ہیں؟اجلاس کو خراب کرنے کیلئے وہ کورم کی نشاندہی کررہے ہیں جس پر ثنا اللہ نے کہا کہ یہ ان کا حق ہے کہ جب کورم پورا نہ ہوتو وہ اس کی نشاندہی کریں تاہم اس دوران دونوں جانب سے تلخ جملوں کے تبادلے بعد بات گالم گلوچ تک چلی گئی اور ایوان میں چور،چور کی آوازیں گونج اٹھیں جس کے بعد دونوں ارکان ایک دوسرے پر حملہ کرنے کےلئے آگے بڑھے تاہم سارجنٹ ایٹ آرمز اوردیگر ارکان درمیان میں آگئے لاہور(خصوصی رپورٹ)وزیر اعلی شہباز شریف کے خلاف ریفرنس پر بات کی اجازت نہ ملنے پر پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ کھڑا ہوگیا۔حکومتی و اپوزیشن ارکان نے ایک دوسرے کیخلاف چور، چور کے نعرے لگائے۔اسپیکر کی بار بار اراکین کو خاموش کرانے کی کوشش ایوان مچھلی منڈی بن گیا،اپوزیشن ارکان نے سپیکر ڈائس کے سامنے آکروزیر اعظم اور وزیر اعلی کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی ا س کے جواب میں حکومتی ارکان نے بھی عمران خاں کے خلاف نعرے لگائے اوردس منٹ تک ا ایوان شہباز شریف چور اور عمران خان چورکے نعروں سے گونجتا رہا۔سپیکر نے بار بار اراکین کو خاموش کرانے کی کوشش کی مگر کسی رکن کے کان پر جوں تک نہ ر ینگی اور دونوں جانب سے مخالفانہ نعروں سے ایوان مچھلی منڈی بنارہا ۔صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے کہا صحت پر بحث اپو زیشن لیڈر کی مرضی سے رکھی گئی لیکن ان کا ایجنڈا کچھ اور ہے۔ یہ لوگ اسمبلی میں صرف ہلہ گلہ کرنے آئے ہیں۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس سپیکر رانا محمد اقبال کی صدارت میں ایک گھنٹہ اٹھارہ منٹ تاخیر سے شروع ہوا۔ پنجاب اسمبلی کے ایجنڈے پر محکمہ صنعت تجارت‘ سرمایہ کاری اور سپیشل ایجوکیشن کے متعلقہ سوالات کے جواب دیئے گئے۔ صوبائی وزیر چودھری شفیق نے کہا حکومت نابینا افراد کے لئے سپیشل سرکاری نوکریوں کا کوٹہ مقرر کررہی ہے۔

تشدد پر یقین ….آگ کا مقابلہ آگ سے کیا جائیگا….امریکی صدر کے بیان سے نیا پنڈورا باکس کھل گیا
واشنگٹن (سپیشل رپورٹر سے) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ تشدد کرنے پر یقین رکھتا ہوں ¾ آگ کا مقابلہ آگ سے ہی کیا جا سکتا ہے ¾ میرا کام امریکہ کو محفوظ ملک بنانا ہے ¾ دہشت گرد تنظیم داعش ایسے ایسے کام کررہی ہے جو ہم نے کبھی دیکھے نہ سنے ¾داعش لوگوں کے سر قلم کررہی ہے لیکن ہم ان کے مقابلے میں برابر نہیں ۔یہ بات انھوں نے امریکی ٹی وی چینل اے بی سی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔انھوں نے مزید کہا کہ وہ اپنے سیکرٹری دفاع جیمز میٹس اور ڈائرکٹر سی آئی اے مائیک پوم پی سے بات کریں گے کہ کس طرح وہ قانونی طریقے سے انتہا پسندی کے خلاف جنگ لڑ سکتے ہیں۔صدر ٹرمپ نے کہا کہ مشرق وسطی میں انتہا پسند گروپ لوگوں کے سر قلم کر رہے ہیں لیکن ہم ان کے مقابلے میں برابر نہیں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ان کا کام امریکہ کو محفوظ بنانا ہے۔’وہ انتہا پسند گروپ لوگوں کو گولیاں مار رہے ہیں۔ ہمارے لوگوں کے اور دوسروں کے سر قلم کر رہے ہیں کیونکہ وہ مشرق وسطی میں عیسائی مذہب سے تعلق رکھتے ہیں۔ دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ ایسے کام کر رہی ہے جو کہ ہم نے آج تک نہیں سنے، تو کیا میں واٹر بورڈنگ پر یقین نہیں رکھ سکتا؟’صدر ٹرمپ نے مزید کہا: ‘ میں نے اپنے خفیہ ادارے کے لوگوں سے بات کی ہے اور ان سے معلوم کیا ہے کہ کیا تشدد سے کوئی فائدہ ہوتا ہے؟ اور انھوں نے کہا کہ بالکل ہوتا ہے۔ میں اپنے لوگوں سے بات کروں گا اور اگر وہ سمجھتے ہیں کے تشدد کرنے سے کوئی فائدہ ہو سکتا ہے تو میں اس سمت میں بالکل جاں گا۔ میں ہر وہ چیز کروں گا جو قانون کا لحاظ کرتی ہو لیکن میں بالکل یقین رکھتا ہوں کے تشدد کرنا کار آمد ہے۔’دوسری جانب سی آئی اے کے سابق سربراہ لیون پنیٹا نے کہا کہ تشدد کا استعمال کرنے ایک بہت بڑی غلطی ہو گی۔بی بی سی سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ ہمیں اب معلومات حاصل کرنے کے لیے تشدد کرنے کے ضرورت نہیں ہے اور ایسا دوبارہ شروع کرنے سے دنیا میں ہمارے بارے تاثر خراب ہو جائے گا۔ امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے سربراہ سینیٹر جان مکین نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ جتنے مرضی حکم ناموں پر دستخط کرتے رہیں، قانون اپنی جگہ موجود ہے اور امریکہ میں تشدد کی واپسی نہیں ہو گی۔ امریکی میڈیاکے مطابق ماضی میں سابق صدر اوباما کے خلاف صدارتی انتخاب لڑنے والے ریپبلکن سینیٹر مکین کا یہ بیان ان اطلاعات کے ردعمل میں آیا ہے جن کے مطابق صدر ٹرمپ تفتتیشی پالیسیوں کے جائزے کے لیے ایک صدارتی حکم جاری کرنے والے ہیں۔ ردعمل میں واشنگٹن سے جاری کیے گئے بیان میں جان مکین نے کہا کہ جون 2015 میں امریکی سینیٹ نے نیشنل ڈیفینس آتھرائزیشن ایکٹ میں ایک ترمیم کی تھی جس میں یقینی بنایا گیا تھا کہ صرف وہی تفتیش کے لیے وہی تکنیک استعمال ہو سکے جس کا ذکر آرمی فیلڈ مینوئل میں ہے اور اس کے نتیجے میں تشدد کی ممانعت کی گئی تھی۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ امریکی فوج کے فیلڈ مینوئل میں تفتیش کے لیے واٹربورڈنگ اور اس جیسے دیگر پرتشدد حربے استعمال کرنے کی اجازت نہیں اور اس مینوئل میں کسی بھی تبدیلی کے لیے ضروری ہے کہ وہ ترمیم لاگو ہونے سے ایک ماہ قبل عوامی جائزے کے لیے پیش کی جائے۔آرمڈ سروسز کمیٹی کے سربراہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ سی آئی اے کے نئے ڈائریکٹر مائیک پومپیو انھیں یقین دلا چکے ہیں کہ وہ آرمی فیلڈ مینوئل کی پاسداری کریں گے کیونکہ وہ سی آئی اے سمیت تمام امریکی ایجنسیوں پر لاگو ہوتا ہے۔جان مکین کے مطابق ان کی کمیٹی کے تحریری سوالات کا جواب دیتے ہوئے امریکی وزیرِ دفاع جیمز میٹس نے بھی کہا ہے کہ وہ ‘امریکی فوج میں تفتیش کے لیے آرمی فیلڈ مینوئل کو واحد معیار کے طور پر استعمال کرنے کے حامی ہیں۔سینیٹر مکین نے اپنے بیان میں امید ظاہر کی ہے کہ یہ رہنما زبان کے پکے ثابت ہوں گے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے نئے احکامات کیخلاف امریکا سمیت پوری دنیا میں احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ نیویارک میں مسلمان کمیونٹی سمیت ہزاروں افراد جمع ہوئے اور ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈرز کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ ڈونلڈ ٹرمپ اپنے متنازع فیصلوں کی وجہ سے پوری دنیا میں ہیجان برپا کررہے ہیں۔ میکسیکو کی سرحد پر دیوار تعمیر کرنے اور تارکینِ وطن کی جانچ پڑتال کے ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم کے چند ہی گھنٹوں کے اندر نیویارک کے واشنگٹن اسکوائر پر ہزاروں لوگ جمع ہوئے اور ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف شدیداحتجاج کیا۔مظاہرین میں مسلم کمیونٹی کے افراد بھی شامل تھے۔ مسلم تنظیموں کے نمائندوں نے مسلمانوں کے خلاف ٹرمپ کے اقدامات کو شدید تنقید کانشانہ بنایا۔ مہاجرین کے حقوق کیلئے کام کرنے والی تنظیموں کا کہنا ہے کہ ٹرمپ اپنی فیصلوں کی وجہ سے جنگ کے راستے پر ہیں۔ ٹرمپ کے فیصلوں سے امریکہ میں مقیم کئی کمیونٹی کو نقصان ہو گا جبکہ میکسیکو میں مقیم غیرملکی تارکین وطن نے فیصلے پر شدید مایوسی کا اظہار کیا اور اپنا سامان باندھنا شروع کر دیا۔ا±دھرمیکسیکو کے سینیٹر نے سرحد پر دیوارتعمیر کرنے کے فیصلے کو بغض پر مبنی قرار دیا اور کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ کھل کر بات کی جائے۔ دیوار کی تعمیر کافیصلہ دشمنی ہے۔ دوسری طرف ڈونلڈٹرمپ کے متنازع فیصلوں پر کیوبا کے صدر راو¿ل کاسترو نے ٹرمپ کو خبردار کیا ہے کہ وہ اپنی حدود میں رہے۔ انہوں نےکیوبا کی خودمختاری پر کسی قسم کے فیصلے کا بھرپور جواب دینے کا اعلان بھی کردیا۔

خواب دیکھنا شروع کر دیئے …. مگر تعبیر ملے گی یا نہیں ؟
ممبئی(جنگ ڈیسک) ایسے وقت میں جب بولی وڈ اداکار ہولی وڈ میں کام کرنے کے خواہشمند ہیں، اسٹار شاہ رخ خان کچھ الگ سوچ رہے ہیں، وہ ایک ایسی فلم بنانا چاہتے ہیں جسے دنیا بھر میں پسند کیا جائے۔ شاہ رخ خان نے اے این آئی کو خصوصی انٹرویو میں کہا کہ میرا ایک چھوٹا سا خواب ہے اور وہ خواب یہ ہے کہ بھارت میں ایک ایسی فلم بناوں جسے دنیا بھر میں بھی اتنا ہی پسند کیا جائے جتنی وہ بھارت میں کامیاب ترین ہو۔ چاہے میں پروڈیوسر، اداکار، لائٹ بوائے، اسپاٹ بوائے یا کیمرہ مین کے طور پر کام کروں ،میں صرف بھارت میں ایک ایسی فلم بنانا چاہتا ہوں۔جب ہولی وڈ میں پریانکا چوپڑا اور دیپکا پاڈوکون کے کیریئر کے حوالے سے سوال کیا گیا تو 51 سالہ اداکار نے کہا کہ دیپکا پاڈوکون اور پریانکا چوپڑا کے ساتھ میری پوری حمایت ہے،میرے خیال میں انہوں جو کیا وہ بہت زبردست ہے، انہوں نے ایسے فنکارجو ہولی وڈ میں کام کرنا چاہتے ہیں ایک راہ متعین کردی ہے۔کنگ خان بدھ کے روز نواز الدین صدیقی کے ہمراہ این سی آر میں فلم رئیس کی تشہیر کررہے تھے۔ راہل ڈھولکیا کی ڈائریکٹ کردہ فلم رئیس جس میں پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان بھی کاسٹ ہیں،25 جنوری کو ریلیز کردی گئی ہے۔

جعلی خط دکھانے پر نواز شریف کو جیل بھجوا دینا چاہیئے
اسلام آباد (ویب ڈیسک)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ قطری شہزادے کا جعلی خط دکھانے پر نواز شریف کو جیل بھجوا دینا چاہیے ، سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران نواز شریف نے کہا کہ کل جو کچھ قومی اسمبلی میں ہوا وہ مسلم لیگ ن کی تاریخ ہے ، یہ وہ لوگ ہیں جنہیں جمہوریت کی تمیز نہیں ، درحقیقت یہ فاشسٹ ہیں ، عمران خان نے کہا کہ دنیا کے ہر جمہوری ملک میں وزیر اعظم قوم کو جوابدہ ہوتا ہے ، انگلینڈ میں بھی ٹونی بلیئر اور مارگریٹ تھیچر پر الزامات عائد ہوئے تو ان کی پارٹیوں نے انہیں نکال دیا ، اسی طرح ن لیگ کو بھی نواز شریف سے خود جواب طلب کرنا چاہیئے۔ عمران خان نے کہا کہ ن لیگ نے غیر جمہوری رویوں کے خلاف احتجاج کرنے پر ہمارے کارکنوں پر شیلنگ کی ، اس کے علاوہ ماڈل ٹاﺅن میں بھی ان لوگوں نے بے گناہ لوگوں کو گولیاں ماریں ، ہمارے قومی اسمبلی اور الیکشن کمیشن میں احتجاج کرنے کا صرف ایک مقصد تھا کہ ہمیں انصاف دیا جائے ، کیونکہ نواز شریف مسلسل غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں ، قومی اسمبلی میں انہوں نے کہا کہ کسی قطری نے خط نہیں لکھا جبکہ سپریم کورٹ میں ان کا بیان تھا کہ قطری شہزادے کا خط موجود ہے ، دراصل جس قطری شہزادے کے خط کا ذکر کیا جا رہا ہے اس کا نام بھی پاناما میں شامل ہے۔ عمران خان نے کہا کہ قومی اسمبلی میں ن لیگ کے غنڈوں کی جانب سے ہنگامہ آرائی کی گئی ، یہ وہ لوگ کر رہے ہیں جن کے ضمیر بک چکے ہیں اور جن لوگوں کے ضمیر کا سودا نہیں ہوا وہ ابھی سامنے نہیں آ رہے ، ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ قوم اسمبلی میں جو کچھ ہوا اس کے بعد اب کون ایسی اسمبلی میں جانا چاہے گا بہتر یہی ہوگا کہ ایسی اسمبلی کو بند کر کے نئے الیکشن کروائے جائیں۔

عمران خان نے بھاگنے کی تیاری کر لی….اہم انکشاف سے کھلبلی
اسلام آباد، لاہور (نمائندگان خبریں) وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ آج وزیراعظم کا تعلق پاناما سے ختم ہو گیا اور اب عمران خان سپریم کورٹ سے بھی بھاگنے کی تیاری کر رہے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ ہمارا مقابلہ جھوٹے لوگوں سے ہے اور عمران خان جھوٹی سیاست کر رہے ہیں تاہم انہیں اپنے جھوٹے الزامات کا جواب مل گیا ہے ۔مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ عمران خان وزیر اعظم کا نام پاناما کیس سے جوڑنا چاہتے تھے مگر سپریم کورٹ میں ثبوت پیش کرنا ہوتے ہیں ۔ کے پی کے میں عمران خان نے جو کیا وہ کسی کو دکھانے کے قابل نہیں۔ وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ تاریخ میں کسی لیڈر نے تین نسلوں کا حساب نہیں دیا، عمران خان کا موقف صبح کچھ اور شام میں کچھ ہوتا ہے، مشرف نے حکومت کا تختہ الٹا تو عمران خان بہت خوش تھے، عمران کے دماغ میں تھا شائد ان کی کوئی لاٹری نکل آئے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ مریم نواز کے زیر کفالت ہونے کے معاملے پر دلائل دیئے گئے، انکم ٹیکس ریٹرنز سے ثابت ہوگیا ہے کہ مریم بی بی وزیراعظم کی زیر کفالت نہیں، پانامہ کے معاملے پر پٹیشنرز نے کئی مرتبہ اپنا موقف تبدیل کیا ہے۔ جاوید ہاشمی کی داستان سے آپ کی ذہنی کیفیت کا پتہ چلتا ہے، تاریخ میں کسی لیڈر نے تین نسلوں کا حساب نہیں دیا ہوگا۔ انہوں نے عمران خان پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں کہیں ایسا نہیں ہوتا کہ اپنی والدہ کے نام پر ہسپتال بنانے کے لئے چندے کا پیسہ جمع کر کے سٹے پر لگا دیا جائے، میں عمران خان سے گزشتہ تین سالوں سے زکوٰة کا پیسہ سٹے پر لگانے کا جواب مانگ رہا ہوں مگر وہ اس کا جواب دینے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ (ن) لیگ کی کارکردگی سے مخالفین بوکھلاہٹ کا شکار ہیں سیاسی طور پر میچور ہوتا تو ہمارا مقابلہ ترقی کے ذریعے کرتا۔ پانامہ سیاسی مقدمہ ہے اس پر صرف سیاست کی جارہی ہے پٹیشنرز کا مقصد پانامہ کیس کا فیصلہ کرانا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے سیاسی مخالفین نے نوٹنکی لگائی ہوئی ہے یہ لوگ ہیجان پیدا کرکے عدالت کا وقت ضائع کررہے ہیں۔ خان صاحب نے سی پیک کے راستے میں رخنہ ڈالا خان صاحب جلن حسد کا شکار نہ ہوتے تو پاکستان زیادہ آگے بڑھ گیا ہوتا۔ وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ مریم نواز کے خلاف پی ٹی آئی کا مقدمہ جھوٹا ہے، عمران خان بڑا لیڈر بنا پھرتا ہے مگر مریم نواز سے ڈرتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں اس سے قبل بھی سیاستدانوں پر الزامات لگتے رہے مگر کسی نے عدالتوں یا میڈیا پر سامنے آنا گوارہ نہیں کیا جبکہ پاناما پیپرز ایسا مقدمہ ہے جس میں وزیر اعظم اور ان کی تین نسلوں کا احتساب کیا جا رہا ہے۔ رکن قومی اسمبلی طلال چوہدری نے کہا ہے کہ ہم عمران خان کے جھوٹ کا مقابلہ سچ سے کریں گے، پاناما پیپرز کیس میں سچ سر چڑھ کر بولے گا، اولاد، بنی گالہ کے گھر اور آف شور کمپنی کی وضاحت چھپانے والے وزیر اعظم پر الزام تراشی کر رہے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ عمران خان کا موقف ہے کہ جھوٹ اتنا بولو کہ سچ کا گمان ہونے لگے ، پی ٹی آئی کی جانب سے دھاندلی والے پراپیگنڈے سے ثابت ہو گیا ہے کہ عمران خان قوم سے جھوٹ بول رہے تھے اور اب اسی طرح کا پراپیگنڈا پاناما پیپرز کے حوالے سے سپریم کورٹ میں کر رہے ہیں۔طلال چوہدری نے کہا کہ عمران خان میڈیا پر اتنا جھوٹ بول رہے ہیں اورسمجھ رہے ہیں کہ لوگوں کو سچ کا گمان ہونے لگے گا۔

سابق خاتون امریکی وزیرخارجہ کا قبول اسلام
نیویارک (نیٹ نیوز)ٹرمپ ٹیم نے امریکا میں مسلمانوں کی رجسٹریشن کیلئے سسٹم تجویز کردیاہے،جبکہ سابق امریکی وزیر خارجہ
میڈیلین البرائٹ کا کہناہے کہ اگر ٹرمپ نے مسلمانوں کی رجسٹریشن کی تو مسلم کیمیونٹی سے اظہار یکجہتی کیلئے خود کو مسلمان رجسٹر کرائیں گی۔امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ ٹیم نے ڈونلڈ ٹرمپ کو تجویز دی ہے کہ امریکا میں موجود مسلمانوں کی رجسٹریشن کیلئے نیشنل سیکیورٹی اینٹری ،ایگزٹ رجسٹرین سسٹم کو دوبارہ بحال کیا جائے۔گیارہ ستمبر حملوں کے بعد اس سسٹم کے تحت مسلمانوں کو رجسٹرڈ کیا گیا تھا،عالمی تنظیموں اور خود مسلمانوں کے احتجاج پر اس پر عمل درآمد روک دیا گیا تھا۔امریکا کی سابق وزیر خارجہ میڈیلین البرائٹ نے اپنے بیان کہا کہ اگر ٹرمپ نے مسلمانوں کی رجسٹریشن کی تو وہ خود کو مسلمان کے طور پر رجسٹر کرائیں گی۔البرائٹ نے ٹوئیٹ میں کہا کہ وہ عیسائیوں کے فرقے کیتھولک میں پرورش پائیں اور بعد وہ اسفقی بن گئیں ،لیکن معلوم ہوا کہ وہ اصل میں یہودی ہیں۔1937 میں پیدا ہونے والی سابق سیکرٹری آف سٹیٹ نے حالیہ امریکی صدارتی انتخابات میں ٹرمپ کی بجائے ہیلری کلنٹن کی حمایت کی تھی۔البرائٹ کا کہنا تھا کہ امریکہ تمام مذاہب اور مختلف پس منظر رکھنے والے افراد کےلیے کھلا رہنا چاہئے ،اگر ٹرمپ نے مسلمانوں کی رجسٹریشن کی تو وہ مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کیلئے مسلمان بننے کیلئے تیارہیں۔واضح رہے کہ میڈیلین البرائٹ وہ پہلی بااثر خاتون نہیں ہیں جنہوں نے ٹرمپ حکومت کی جانب سے مسلمانوں کی رجسٹریشن کیلئے نیشنل سیکیورٹی اینٹری ،ایگزٹ رجسٹریشن سسٹم کی مخالفت کی ہے ،ان سے قبل امریکہ کی مشہور و معروف فلمی اداکارہ مایم بیالک نے بھی ایک ٹویٹ کے ذریعے اس قانون کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں ایک یہودی ہوں لیکن میں اپنے آپ کو بطور مسلمان رجسٹر کرانے کے لئے تیار کھڑی ہوں۔

قیامت قریب آ گئی …. مخصوص گھڑی میں اچانک تبدیلی
نیویارک(خصوصی رپورٹ)جوہری ہتھیاروں اور ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق نئے انریکی صدر کے بیانات کے بعد دنیا زیادہ غیر محفوظ ہو گئی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ تہذیب کی تباہی کا پتہ دینے والی سائنسی علامتی گھڑی مزید تیس سیکنڈ قیامت کے قریب ہو گئی۔ سائنسدانوں کی اس علامتی گھڑی میں 12 بجے کو قیامت کا وقت قرار دیا گیا ہے۔ لڑمپ کی وائٹ ہاﺅس میں آمد اور خطرناک بیانات کے بعد یہ گھڑی مزید تیس سیکنڈ قیامت کے قریب ہو گئی۔ اب اس گھڑی کے مطابق قیامت میں اڑھائی منٹ باقی رہ گئے ہیں۔ اس گھڑی کا ہر سال مختلف عالمی واقعات کے تناظر میں جائزہ لیا جاتا ہے۔ 2015ءمیں یہ گھڑی ٹھوڑا سا قیامت کے قریب ہوئی تھی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ دنیا 1953ءمیں قیامت کے اس قدر قریب ہوئی تھی جتنا اب ہے۔ اس وقت سوویت یونین نے پہلے ہائیڈروجن بم کا تجربہ کیا تھا جس کے بعد دنیا میں جدید اسلحہ کے حصول کی دوڑلک گئی۔نیویارک(خصوصی رپورٹ) زمانہ قیامت کے قریب بڑھتا جا رہا ہے روز قیامت یعنی نظام کائنات ختم ہونے کے قریب پہنچ رہا ہے۔ نصف شب ہونے میں صرف اڑھائی منٹ کا وقت رہ گیا ہے۔ یہ بات سائنسدانوں اور دانشوروںکے ایک پینل نے پیش کوئی کرتے ہوئے کہی ہے۔

میڈیا بیروزگارنوجوانوں کو ہنر مند بنانے میں معاون ثابت ہو سکتا ہے….چئیرمین ٹیوٹا کی صحافیوں کو بریفنگ
لا ہور( پ ر)بیروزگار نوجوانوں کوہنر مند بنانے کے لیے میڈیا اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔روزگار کے نئے مواقع فراہم کرنے کے لیے میڈیا کا تعاون بہت اہم ہے۔ اس وقت پا کستان میں ساٹھ فیصد آبادی نوجوانوںپر مشتمل ہے ۔یہی نوجوان ہمارا سرمایہ ہیں۔ ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی ٹیوٹا ان کے بہتر مستقبل کے لیے میڈیا کے ساتھ مل کرروزگار کے وسیع مواقع فراہم کرے گا۔ چیئر پر سن ٹیوٹا عرفان قیصر شیخ نے الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے سینئر صحافیوںضیا ءشاہد، سہیل وڑائچ، ایاز خان،رئیس انصاری، سلمان غنی، سعیدہ افضل،ایثار رانا، چوہدری غلام حسین، نوید چوہدری، احمد ولیداور دیگر کوٹیوٹا سیکرٹریٹ کے دورہ کے موقع پر بریفنگ دی۔ اس موقع پر چیف آپریٹنگ آفیسر جواد احمد قریشی اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔ٹیوٹا کی کارکردگی بتاتے ہوئے عرفان قیصر شیخ نے کہا کہ ٹیوٹا پنجاب پورے ملک میںپیشہ ورانہ تربیت کے وسیع پھیلاﺅ اور مقامی اور بین الاقوامی مارکیٹ کے لئے تربیت یافتہ افرادی قوت فراہم کرنے کے مشن کا علمبردار ہے ۔ٹیوٹا جدید قابل روزگار شعبے ہاسپٹیلیٹی ، مائیکروسافٹ آئی ٹی کورسز، کنسٹرکشن، چینی زبان اوردیگرکورسز متعلقہ انڈسٹری کی مشاورت سے متعارف کروا چکا ہے تاکہ نوجوانوں کو تربیت حاصل کرنے کے بعد روزگار آسانی سے میسر ہو سکے۔چیئر مین ٹیوٹا نے مزید کہا کہ میڈیا کا تعاون موجودہ وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ لاکھوں بیروزگار نوجوانوں کو ہنر مند بننے کیلئے ڈیمانڈ ڈریون کورسز کی جانب راغب کیا جائے۔اس سے ان کو ایک محفوظ مستقبل ملے گا۔انہوں نے مزید کہاکہ قابل روزگار کورسز میں تربیت حاصل کرنا نوجوانوں کیلئے بے حد ضروری ہے۔ انہوں نے نوجوانوںاور خصوصا پڑھے لکھے بیروزگاروںمیںہنر سیکھنے کا جذبہ پیدا کرنے کیلئے میڈیا کو اپنا موثر کردار اداکر نے پر زور دیا۔اس موقع پر سینئر صحافیوں نے گورنمنٹ ٹیکنیکل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ گلبرگ کا دورہ کیا اورمختلف لیبز دیکھتے ہوئے ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ کے فروغ کیلئے ٹیوٹا کی طرف سے کی جانے والی کاوشوں کو سراہا۔ سینئر صحافیوں نے پنجاب میں پیشہ ورانہ تعلیم اور ہنر مندی کے فروغ کیلئے اپنے تعاون کا بھرپور یقین دلاتے ہوئے کہا کہ 60فیصد نوجوان ہمارا قیمتی سرمایہ ہے جسے ہنر مند افرادی قوت میں تبدیل کر کے ٹیوٹا جو خدمات انجام دے رہا ہے اسے ہر صورت کامیاب ہونا چاہیے۔