اسلام آباد‘ لاہور‘ پشاور (نمائندہ آن لائن) افغانستان سے پاکستان کےخلاف بر سر پیکار چار کالعدم تنظیموں کےخلاف کریک ڈاو¿ن کا آغاز،3 سو سے زائد مشکوک افراد گرفتار کر لئے گئے جبکہ جماعت الدعوة کے سربراہ حافظ سعید کا نام فورتھ شیڈول اور ای سی ایل میں شامل ،فورتھ شیڈول میں شامل 1450 افراد کی نقل و حرکت محدود،پاک افغان سرحد طورخم اور چمن سے تیسرے روز بھی بند،سہون شریف حملے کے بعد فضا سوگوار۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق دہشت گردی کی حالیہ لہر کی تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے۔چار کالعدم تنظیموں کے ملوث ہونے کے شواہد مل گئے۔ان تنظیموں کے خلاف ملک بھر میں خفیہ کریک ڈاون کا آغاز کردیا گیا ہے ۔ذرائع کے مطابق دہشت گردی کے حالیہ واقعات میں کالعدم ٹی ٹی پی، جماعت الاحرار ، داعش براہ راست اور لشکر جھنگوی العالمی بالواسطہ ملوث ہیں ، کالعدم تنظیموں کے سربراہ افغانستان میں مقیم ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ افغانستان سے جن 76دہشتگردوں کی حوالگی کا مطالبہ کیا گیا ہے ان میں ٹی ٹی پی کے سربراہ ملا فضل اللہ، جماعت الاحرار کے عمر خالد خراسانی ، لشکر جھنگوی العالمی کے صفدر خراسانی بھی شامل ہیں ۔ داعش کی پاکستان میں کارروائیوں کو حسیب لوگری نامی افغان کنڑول کررہا ہے ۔ انٹیلی جنس اداروں کو پشاور اور کوئٹہ میں نوعمر لڑکوں کی گرفتاریوں سے واقعات کی منصوبہ بندی کا علم ہوا تھا جس کے بعدضلعی سطح پر ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹیوں کو بھی متحرک کردیا گیا ہے۔ادھر ملک کے مختلف علاقوں میں سیکیورٹی فورسز کے سرچ آپریشن میں راولپنڈی ریجن سے افغان باشندوں سمیت 285 مشتبہ افراد پکڑے گئے۔ پاک فوج نے مشکوک سرگرمیوں کی اطلاع دینے کیلئے ہیلپ لائن بھی قائم کر دی۔ادھر قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی شہر شہر کارروائیوں اور سرچ آپرپشن میں درجنوں مشکوک افراد گرفتار کر لیے گئے۔ سیکورٹی فورسز نے کراچی، سیالکوٹ، پشین اور پتوکی سمیت مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن کے دوران 39 غیرملکیوں سمیت 86 مشتبہ افراد کو حراست میں لے جبکہ اسلحہ بھی برآمد کیا گیا۔پولیس نے پتوکی شہر اور نواحی دیہات میں سرچ آپریشن کیا جس میں 10 افغان باشندوں سمیت 30 مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا۔ آپریشن کے دوران 500 مشکوک افراد کی بائیومیٹرک تصدیق بھی کی گئی۔پاک افغان سرحد طورخم کو ہرقسم آمدورفت کے لئےتیسرے روز بھی بندرکھا گیا ہے۔ باب دوستی کے تمام گیٹ سیل کردئیے گئے جبکہ پاک افغان سرحد ،داخلی راستوں پر ایف سی لیویز اورپولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی۔ ملک میں حالیہ دہشت گردی کے تناظر میں صوبہ پنجاب کے محکمہ انسداد دہشت گردینے فورتھ شیڈول میں شامل 1450 افراد کی آزادانہ نقل و حرکت محدود کردی۔ اعلی حکام نے بتایا کہ فورتھ شیڈول میں شامل 65 افراد کا تعلق صوبائی دارالحکومت لاہور سے ہے، ان میں سے بہت سارے افراد کا تعلق افغان ٹرینڈ بوائز(اے ٹی بی )سے ہے، جب کہ کچھ افراد وہ ہیں جو امریکی جیل گوانتاموبے سے واپس آئے ہیں۔عہدیدارکا کہنا تھا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے فورتھ شیڈول میں شامل تمام مشتبہ افراد کے روابط اور ان کے مقامات پر جانے سمیت دیگر نگرانی تیز کرنے کی ہدایات جاری کیں ہیں، جب کہ ڈسٹرکٹ پولیس افسران نے بھی پولیس تھانوں کو ان افراد کی نگرانی تیز کرنے کی ہدایت کی ہے جن تھانوں کی حدود میں وہ رہائش پذیر ہیں۔اہلکار نے فورتھ شیڈول سے متعلق تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت فورتھ شیڈول میں شامل افراد کی نقل و حرکت کو محدود کرکے ان کی نگرانی کی جاتی ہے جب کہ وہ پولیس کی اجازت کے بغیر نقل و حرکت نہیں کرسکتے ۔ان کے مطابق مشتبہ افراد کو اس بات کا پابند کیا جاتا ہے کہ وہ پولیس کو اس مقام کے بارے میں مطلع کریں گے۔ قانون نافذکرنے والے اداروںکا کراچی کے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن 45افراد زیرحراست ،تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل، مبینہ ٹاﺅن ،سائٹ بی اورشاہ لطیف ٹاﺅن پولیس کی جرائم پیشہ افرادکے خلاف کارروائیاں،ڈکیت ،منشیات فروش اور اسٹریٹ کریمنل سمیت 7ملزمان گرفتار، بھاری تعداد میںمنشیات اسلحہ اور مسروقہ سامان برآمد،تفصیلات کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروںنے شہرکے مختلف علاقوں منگھوپیر، اورنگی ٹاﺅن ،اتحاد ٹاﺅن ،سہراب گوٹھ ،الآصف سکوائر،جنجال گوٹھ ،سپرہائی وے ٹول پلازہ پمپ کے اطراف نیشنل ہائی وے ،گڈاپ ٹاﺅن سرجانی ٹاﺅن سیکٹر 36/B سیمت دیگرعلاقوںمیں دہشت گردوںکی موجودگی کی خفیہ اطلاع پر ٹارگٹڈ اور سرچ آپریشن کرکے گھرگھرتلاشی لی اور جرائم پیشہ افرادکے ٹھکانوںاوران کے گھروںکوبھی مکمل طورپرسرچ آپریشن کرکے گھرگھرتلاشی لی۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں مڈی روڈ پر سیکورٹی فورسز سے جھڑپ کے دوران 3 مطلوب دہشتگرد ہلاک ہو گئے۔پولیس کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان میں مڈی روڈ پرسیکیورٹی فورسز نے ناکے پر ایک گاڑی کو روکنے کی کوشش کی تو ملزمان نے رکنے کے بجائے فائرنگ کر دی، سیکورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 3 حملہ آور ہلاک ہو گئے۔