انڈیا(ویب ڈیسک) دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کے دعویدار ملک ہندوستان کی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما ساکشی مہاراج نے متعصبانہ بیان دے کر ایک نیا تنازع کھڑا کردیا۔بی جے پی کے ٹکٹ پر بھارتی پارلیمان کا حصہ بننے والے ساکشی مہاراج کہتے ہیں کہ ملک میں قبرستان کے لیے کوئی جگہ مختص نہیں کی جانی چاہیئے اور تمام مُروں کو نذر آتش کیا جانا چاہیئے۔بھارتی اخبار’ہندوستان ٹائمز’ کی رپورٹ کے مطابق ریاست اترپردیش کے شہر اناؤ سے منتخب ہونے والے رکن پارلیمنٹ ساکشی مہاراج کا کہنا تھا کہ ’بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ہر قبرستان کے ساتھ شمشان گھاٹ تعمیر کرنے کی بات کی تھی، لیکن قبرستان بالکل تعمیر نہیں کیے جانے چاہئیں’۔خیال رہے کہ دنیا کی دوسری سب سے زائد آبادی رکھنے والے ملک ہندوستان میں مسلمانوں کی بڑی تعداد موجود ہے جو مذہب اسلام کی تعلیمات کے مطابق مُردوں کو قبرستان میں دفناتے ہیں، اس کے علاوہ ہندو عقیدے کے ماننے والے کئی سادھو بھی مُردوں کو زمین میں دفن کرنے کی روایت پر عمل کرتے ہیں۔ساکشی مہاراج کا حکومت سے مطالبہ تھا کہ ایک نیا قانون بنانا چاہیئے جس کے تحت ملک میں قبرستانوں کے لیے کوئی جگہ مختص نہ ہو جبکہ تمام مردوں کو نذرآتش کرنے کے لیے ایک مشترکہ شمشان گھاٹ ہونا چاہیئے۔اپنے بیان کی عجیب و غریب وضاحت دیتے ہوئے بی جے پی رہنما کا کہنا تھا کہ ’ملک کی آبادی میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور زمین کی تنگی بڑھتی چلی جارہی ہے، اگر قبرستانوں کے لیے اس قدر زمین مختص کی جانے لگی تو لوگ کہاں رہیں گے
