نئی دہلی(ویب ڈیسک)بھارت کی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ساکشی مہاراج نے کہا ہے کہ ملک میں کوئی بھی قبرستان نہیں ہونا چاہیے اور تمام افراد کے جسدخاکی کو نذر آتش کرنا چاہیے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ریاست اترپردیش کے شہر اناو¿ سے منتخب ہونے والے رکن پارلیمان ساکشی مہاراج کا کہنا تھا کہ ’وزیراعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ ایک قبرستان کے ساتھ شمشان گھاٹ تعمیر کیا جائے گا۔ لیکن قبرستان بالکل تعمیر نہیں ہونے چاہییں۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو ملک کی تمام زمین اسی مقصد کے استعمال ہو گی اور کاشتکاری کے لیے کوئی جگہ نہیں بچے گی۔ کھیت نہیں رہیں گے۔ساکشی مہاراج کا کہنا تھا کہ میں وزیراعظم سے اپیل کرتا ہوں کہ صرف ایک شمشان گھاٹ ہونا چاہیے جو ‘جنت’ کی طرف کی جائے۔ساکشی مہاراج کا کہنا تھا کہ ایک نیا قانون بنانا چاہیے ’جس میں قبرستانوں کی کوئی جگہ نہ ہو۔ ایک مشترکہ شمشان گھاٹ ہونا چاہیے۔ اگر ایک ہی ہو گا تو اس کا مثبت نتیجہ سامنے آئے گا۔تاہم انھوں نے اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ’ملک کی آبادی بڑھ رہی ہے اور زمین کی کمی ہے۔ لوگ کہاں رہیں گے اگر تمام زمین پر قبرستانوں کی تعمیر کے لیے استعمال کی جائے گی۔ساکشی مہاراج کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے جو کچھ کہا میں ان کے خلاف نہیں ہوں۔ میں نے کہا تھا کہ اس جگہ کا جو بھی نام ہے، اس کو مردوں کو نذرآتش کرنے کے مقصد کے استعمال ہونا چاہیے۔ کسی کو دفنانے کی ضرورت نہیں ہے۔
