نئی دہلی (ویب ڈیسک)بھارتی وفد سند طاس معاہدے کے سلسلے میں ہونے والے اجلاس میں شرکت کے لیے رواں ماہ لاہور آئے گا ۔دو ماہ سے جاری سفارتی سطح پر بات چیت کے بعد بھارتی وفد نے پاکستان آنے کا فیصلہ کیا اور اس مذاکراتی عمل میں ورلڈ بینک نے بھی اپنا کردار ادا کیا ۔پاکستان اور بھارت انڈ س واٹر بیسن کا پانی آپس میں تقسیم کرتے ہیں جو کہ دونوں ملکوں کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے ۔دونوں ممالک کے درمیان سندھ طاس معاہدہ 1960میں ہوا تھا جس میں ورلڈ بینک نے ثالثی کا کردار ادا کیا تھا تاکہ دونوں ملکوں کے درمیان یہ مسئلہ ختم ہو سکے ۔مقبوضہ کشمیر میں حالیہ کشیدگی کے بعد بھارت کی جانب سے انڈس واٹر معاہدے کی خلاف ورزی کرنے کی کوشش کی گئی تھی ۔