تازہ تر ین

ٹی بی کی تشخیص،اعلاج بارے اہم معلومات

کنسلٹنٹ پلمونولوجسٹ ،شو کت خانم میموریل کینسر ہسپتال اینڈ ریسرچ سنٹر ڈاکٹرفہیم بٹ نے کہا ہے کہ تپ دق یعنی ٹی بی دنیا بھر میں موت کی دس بڑی وجوہات میں سے ایک ہے۔ دنیا بھر میں 60فیصد ٹی بی میں مبتلا افراد کا تعلق صرف چھ ممالک سے ہے جن میں بھارت پہلے نمبر پر ہے اور اس کے بعد انڈونیشیا، چین، نائیجیریا، پاکستان اور جنوبی افریقہ شامل ہےں۔ٹی بی قابل علاج مرض ہے اور اس سے بچاو¿ کی تدابیر بھی اختیار کی جاسکتی ہےں لیکن گزشتہ سال کی ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی رپورٹ کے مطابق 2015ءمیں تقریباً ساڑھے دس کروڑ افراد ٹی بی میں مبتلا ہوئے اور اٹھارہ لاکھ لوگوں کی ٹی بی کی وجہ سے اموات ہوئیں۔ انسانی اموات میں ٹی بی سب سے بڑی متعدی بیماری ہے۔ ان خےالات کا اظہار انہوں نے خبرےں سے خصوصی گفتگو کے دوران کےا ۔ڈاکٹرفہیم نے بتایا کہ ٹی بی ایک متعدی بیماری ہے جو ایک مخصوص بیکٹیریا سے پھیلتی ہے اور زیادہ تر پھیپھڑوں کو متاثر کرتی ہے۔اس کے علاوہ یہ بیماری دماغ، ہڈیوں، غدودوں اور آنتوں وغیرہ کو بھی متاثر کرسکتی ہے۔ ڈاکٹررفہیم بٹ نے مزید بتایا کہ ٹی بی کے جراثیم متاثرہ شخص کے کھانسنے سے فضا میں پھیل جاتے ہےںاور ایک صحت مند شخص میں سانس کے ذریعے جسم میں داخل ہوجاتے ہےں، جن میں سے دس فیصد لوگوں کو ٹی بی سے متاثرہو جانے کا خطرہ رہتا ہے۔ تاہم ایسے لوگ جو ایڈز کا شکار ہوں، غذائی قلت ، ذیابیطس یا ایسی بیماریاں جن سے جسم کا قدرتی مدافعاتی نظام متاثر ہوا ہو ٹی بی ہوجانے کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ ٹی بی کی عام علامات میں کھانسی کے ساتھ بلغم اور خون آنا، سینے میں درد، کمزوری، وزن کا کم ہونا شامل ہےں۔ لوگوں کےلئے یہ جاننا ضروری ہے کہ ٹی بی ایک قابل علاج بیماری ہے لیکن اس کےلئے ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق ادویات، اچھی غذا اور صحت مند ماحول کا ہونا بہت ضروری ہے۔ اگر علاج نہ کروایا جائے تو یہ نہایت خطرناک ثابت ہوتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ بات بھی مشاہدے میں آئی ہے کہ ٹی بی اور کینسر کی علامات ایک جیسی ہوتی ہےں ، اس لئے اگر خدانخواستہ ٹی بی کی علامات محسوس ہوں تو کسی مستند لیبارٹری سے ٹی بی اور کینسرکیلئے تشخیص کروائیں۔ ڈاکٹر فہیم نے بتایا کہ ایک اور اہم چیلنج ملٹی ڈرگ مزاحمتی ٹی بی کا ہونا ہے جس میں خطرناک شرح سے اضافہ ہورہا ہے ۔ ڈبلیو ایچ او کے تخمینہ کے مطابق دنیا بھر میں پاکستان ملٹی ڈرگ مزاحمتی ٹی بی میں چوتھے نمبر پر ہے۔انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ ایسے افراد جن کو مسلسل یا دائمی کھانسی ہو،بخار رہتا ہو یا وزن کم ہورہا ہو کو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے۔ ایسے افراد جن کو ٹی بی کی تشخیص ہوجائے کو ڈاکٹر کی دی گئی ادویات باقاعدگی سے استعمال کرنا چاہئیں۔ یاد رکھیں! ٹی بی ایک متعدی بیماری ہے ، ٹی بی میں مبتلا مریض کےلئے ضروری ہے کہ اس کو پھیلنے سے روکنے کےلئے حفاظتی و ضروری اقدامات اختیار کرے اور علاج کےلئے کوالیفائیڈ ڈاکٹر سے رجوع کرے۔

The best SEO website optimizer.


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain