تازہ تر ین

پسینہ زیادہ آتا ہے

ڈاکٹر نوشین عمران
گرمی میں پسینہ آنا جلد کا ایک قدرتی عمل ہے جس سے جسم کا درجہ حرارت نارمل رہتا ہے۔ گرمی کے باؑعث جب جسم کا درجہ حرارت بڑھتا ہے تو اعصابی نظام ردعمل کے طور پر جلد کو پسینہ زیادہ بنانے اور خارج کرنے کا حکم دیتا ہے۔ ایسا کرنے سے جسم کا درجہ حرارت کنٹرول رہتا ہے۔ بعض افراد کو عام درجہ حرارت پر بھی پسینہ زیادہ آتا ہے۔ اکثر اس کی وجہ کوئی بیماری نہیں ہوتی بلکہ ان میں پیدائشی قدرتی طورپر پسینہ بنانے والے غدود زیادہ کام کرتے ہیں۔ ایسے افراد کو ہتھیلی، پیر کے تلوے، گردن، چہرے پر زیادہ پسینہ آتا ہے۔ اگر پسینہ سارے جسم پر آئے تو اس کی وجہ کوئی مرض یا کوئی وقتی کیفیت ہوسکتی ہے۔ جیسا کہ خواتین میں عموماً 50 سال کی عمر کے بعد ہارمون کی تبدیلی کے باعث پسینہ بڑھ جاتا ہے۔ ایسے میں سردی یا بالکل نارمل درجہ حرارت پر بھی پسینہ آتا ہے۔ تھائرائڈ گلینڈ کے مرض میں بھی پسینہ بڑھ جاتا ہے کیونکہ ہارمون کی زیادتی ہوتی ہے۔ ذہنی، نفسیاتی یا جسمانی تناﺅ (سٹریس) میں بھی پسینہ بڑھ جاتا ہے۔ ایسے میں خاص کر بغل اور جسم کے اوپر کے حصے میں پسینہ زیادہ آتا ہے۔ ایسے افراد جو کسی بھی بات پر جلد پریشان ہوجاتے ہیں، گھبرا جاتے ہیں، اعصابی تناﺅ کا شکار ہوں، بہت زیادہ سوچنے میں ان کو ان کو بھی اسی طرح پسینہ زیادہ آتا ہے۔ اگر جلد پر بیکٹیریا یا فنگس ہو، یا ایسے افراد تھوڑے سوئے ہوں تو پسینے میں چکنائی یا پروٹین کے ذرات اور بیکٹیریا فنگس مل جانے سے اس سے بو آنے لگتی ہے۔ تھائرائڈ گلینڈ کے ہارمون تھائراکس کی زیادتی کے علاوہ کچھ اور امراض بھی ہیں جن میں پسینہ زیادہ آنے لگتا ہے۔ جیسا کہ یورک ایسڈ بڑھنے یا گاﺅٹ ہونے سے، پارکنزم یا دماغی امراض میں پسینہ بہت بڑھ جاتا ہے۔ جسم میں خلیوں کے کہسز ”لمفوما“ میں بے تحاشہ پسینہ آتا ہے۔ اگر اچانک سے پسینہ بہت زیادہ آنے لگے، عام موسم میں بھی گرمی لگنے لگے تو کہسز کائیٹ ضرور کروائیں کیونکہ کہسز ہائہومر کی علامت ہوسکتی ہے۔ بعض اوقات خاندانوں میں نسل در نسل یہ علامت چلتی ہے اور اس کی کوئی خاص وجہ نہیں ہوتی۔ کچھ ادویات مثلاً بلڈ پریشر، ڈپریشن، ذہنی امراض وغیرہ کے اثر سے بھی پسینہ زیادہ آتا ہے۔ اگر کسی شخص کو بیماری کے باعث علامات کے طور پر زیادہ پسینہ آتا ہو تو جب تک اس کی تشخیص نہ ہو یہ علامت جاری رہے گی۔ اسے دور کرنے کیلئے اس مرض کی تشخیص اور علاج ضروری ہے۔ اگر کوئی دوسری بیماری نہ ہو تو ایسے افراد پسینہ دور کرنے والے سپرے ڈرائی سول، زبریک وغیرہ رات کو لگاکر سوئیں اور صبح نہا لیں۔ اگر اس سے فائدہ نہ ہو تو ”بوٹو لینم“ انجیکشن جسم کے اس حصے میں لگائے جاتے ہیں جہاں پسینہ زیادہ آتا ہو۔ اس کے لیے آٹھ دس انجیکشن لگانا پڑتے ہیں اور اس کا اثر چھ سے دس ماہ تک رہتا ہے۔
٭٭٭


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain