لاہور (خصوصی رپورٹ) گجرات کے علاقے کنجاہ میں درجنوں کمسن طالبات کو بلیک میل کرکے ان سے زیادتی کرنے اور ویڈیوز بنانے والا گروہ اس وقت بے نقاب ہوگیا جب ایک متاثرہ بچی نے باپ کو علم ہونے پر تیزاب پی کر خودکشی کی کوشش کی۔ ہسپتال میں طالبہ کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ ملزمان نے متعدد طالبات کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی اپ لوڈ کردی۔ پولیس کے دباﺅ پر اس کیس کے مرکزی کردار سہیل رانجھا کو ایک بااثر شخصیت کے دباﺅ پر پولیس کے حوالے کردیا۔ پولیس نے متعدد مبر روشن پکچر ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔ بتایا گیا ہے کہ موضع لنگے گجرات کے علاقہ طارق رانجھا اپنے بیٹے سہیل‘ سمیراحمد اور نعمان رانجھا کے ہمراہ سپر سٹور چلاتا ہے جہاں اس کے بیٹے کمسن طالبات کی تصاویر بنا کر انہیں ایڈیٹ کرکے انہیں قابل اعتراض بنا کر طالبات کو دکھاتا پھر انہیں بلیک میل کرکے ان کے ساتھ غیراخلاقی حرکات کرتا اور اس کے بھائی ویڈیوز بناتے۔ پولیس ذرائع کے مطابق یہ ملزمان طویل عرصہ سے کمسن طالبات کی زندگی برباد کرنے میں مصروف تھے جنہوں نے اپنے لیپ ٹاپ اور یو ایس پی میں مختلف طالبات کی 117 ویڈیوز اور 700 سے زائد تصاویر محفوظ کر رکھی تھیں۔ ملزم سہیل کے دوست نے یو ایس پی غائب کرکے اسے بلیک میل کیا اور دس لاکھ روپے کا مطالبہ کیا جس نے ایک لاکھ ادا کردیا لیکن باقی رقم نہ ملنے پر ویڈیو سوشل میڈیا پر اب لوڈ کردیں۔ ایک طالبہ (ر) کے باپ مظہر کو جب ویڈیوز موصول ہوئی تو اس نے باپ کو تمام حالات سے آگہ کیا اور پھر تیزاب پی کر خودکشی کی کوشش کی جسے طبی امداد کے لئے ہسپتال داخل کرایا۔ پولیس نے مقدمہ درج کرکے ملزم پارٹی پر دباﺅ بڑھایا تو انہوں نے بااثر شخصیت سے فون کرکے اسے سہیل رانجھا کو پیش کردیا۔ ڈی پی او گجرات سہیل ظفر چٹھہ کے مطابق اس کیس کی میرٹ پر تفتیش کی جارہی ہے اور ذمہ داران کو سخت سزا ملے گی۔