راو لپنڈی(ویب ڈیسک) پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ کالعدم تنظیم جماعت الحرار کے کمانڈر احسان اللہ احسان نے خود کو سیکیورٹی فورسز کے حوالے کردیا ہے۔راولپنڈی میں میڈیا بریفنگ کے دوران ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ماضی کے آپریشن بڑے علاقوں کو کلیئر کرنے کے لئے کئے گئے تھے، سیکیورٹی اداروں اورعوام کی مدد سے تمام آپریشن کامیاب ہوئے، علاقے کلیئر کرنے کے بعد آپریشن ردالفساد کا آغاز کیا گیا، آپریشن رد الفساد قوم کی حیثیت سے فساد کو رد کرنے کا عہد ہے، جسے ضرب عضب کی کامیابیوں کو مستحکم کرنے کے لیے شروع کیا گیا، ملک کو فساد سے پاک کرنے کے لیے ہم سب پرعزم ہیں، ہمیں ملک کے اندر اور سرحد پار دہشت گردوں کا خاتمہ کرنا ہے، دہشت گرد اور ان کے ساتھی جہاں بھی ہوں گے ان کا خاتمہ کیا جائے گا۔ترجمان پاک فوج نے کہا کہ کوئی قوت ریاست کا مقابلہ نہیں کر سکتی، آپریشن ردالفساد ایک ادارے کا کام نہیں، ہر پاکستانی ردالفساد کا سپاہی ہے، آپریشن رد الفساد کے تحت 15 بڑے آپریشنز کیے گئے اور تمام کامیاب رہے۔ آپریشنز کے دوران ملک بھر سے 4 ہزار 510 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا جب کہ 4 ہزار 83 غیر قانونی ہتھیار برآمد کیے گئے۔ اس دوران ایک ہزار 859 غیر رجسٹرڈ افغان باشندوں کو بھی گرفتار کیا گیا، فاٹا اور خیبر پختونخوا میں 8 جب کہ بلوچستان میں 4 بڑے آپریشنز کیے گئے۔پنجاب میں 2 بڑے آپریشنز میں سیکڑوں مشتبہ افراد گرفتار کیے گئے۔میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل حیدر آباد سے ایک لڑکی غائب ہوگئی تھی، اس کے غائب ہونے کے بعد اس کا سوشل میڈیا پر پیغام آیا تھا، بچی کے والدین نے آرمی چیف سے بچی کی بازیابی کی اپیل کی تھی جس پر آرمی چیف نے ایم آئی کو ہدایت کی تھی۔ بچی کو آپریشن کے ذریعے لاہور سے بازیاب کرالیا گیا ہے، جس نے اعتراف کیا کہ اسے کسی نے اغوا نہیں کیا بلکہ وہ اپنی مرضی سے گئی تھی۔ داعش کا ہدف نوجوان ہیں اور اس کے لیے وہ جدید ٹیکنالوجی استعمال کررہے ہیں۔ موجودہ صورت حال میں اپنے بچوں کی مصروفیات پر نظر رکھنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے توجہ ہٹانے کے لیے ایل او سی پر جنگ بندی کی خلاف ورزیاں کررہا ہے، 2017 میں بھارت نے 222 بار سیز فائر کی خلاف ورزی کی۔