کراچی (خصوصی رپورٹ) متحدہ قومی موومنٹ لندن کا سیاسی رخ تبدیل‘ بلوچ علیحدگی پسند تنظیموں سے رابطے قائم ہوگئے۔ عیدالفطر کے بعد جوائنٹ وینچر کے طور پر تحریک چلانے کا امکان ہے۔ انتہائی باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ 22 اگست 2016ءکو متحدہ کے قائد الطاف حسین کی ملک دشمن تقریر کے بعد ان پر اور متحدہ لندن پر جو مکمل طور پر پابندی عائد کی گئی اور آپریشن کے نام پر گرفتاریوں کا جو نہ رکنے والا سلسلہ شروع کیا گیا تھا جو کہ اب بھی جاری ہے کو دیکھتے ہوئے لندن میں متحدہ کے قائد نے آزاد بلوچستان کے حامی رہنماﺅں سے خصوصی ملاقاتیںکیں اور انہیں شہر کراچی میں مہاجروں کے ساتھ ہونے والے مظالم سے مکمل آگاہی دیتے ہوئے مہاجروں اور بلوچوں کو پاکستان کا استحصالی طبقہ قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اس وقت جب مہاجروں اور بلوچوں کے ساتھ ظلم و ستم روا رکھا جارہا ہے ایسے میں دونوں قوموں کو ایک ہونے کی اشد ضرورت ہے۔ ان ملاقاتوں کے بعد متحدہ کے قائد نے ویب سائٹ پر اپنے خطاب میں مہاجر اور بلوچوں کو بھائی بھائی قرار دیتے ہوئے مشترکہ جدوجہد کی ضرورت پر زور دیا جس کے بعد شہر کراچی کے مختلف علاقوں کی دیواروں پر مہاجر بلوچ بھائی بھائی کے نعرے تحریر ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ تاہم اس سلسلے میں ابھی تک کوئی خاص سرگرمیاں دیکھنے میں نہیں آئی ہیں تاہم خیال ہے کہ لندن کے اندر بلوچ علیحدگی پسندوں سے مل کر جو کھچڑی پکائی جارہی ہے عیدالفطر کے بعد کسی تحریک کی صورت میں سامنے آسکتی ہے۔
سیاسی رخ تبدیل