لاہور (خصوصی رپورٹ)حکومت پنجاب کا لاہور کے موضع رکھ چیدو کاہنہ میں جدید و سائنسی بنیادوں پر قائم شہرخاموشاںپراجیکٹ مکمل ہو گیا ہے جس کو باقاعدہ طور پر رواں ہفتہ میں مرنے والوں کو مدفن کرنے کے لئے کھول دیا جائے گا ۔شہر خاموشاں کا رقبہ تقریباً 90کنال پر محیط ہے جس پر لاگت155ملین روپے آئی ہے۔اس کے قیام سے شہر بھر میںمرنے والوں کی تدفین با آسانی ہو سکے گی۔شہر خاموشاں کی انتظامیہ کسی بھی مرنے والے کے اہل خانہ یا رشتہ داروں کی کال پر میت کو اس کے گھر سے ایمبولینس کے ذریعے باڈی لانے سے لے کر نہلانے اور تدفین تک کرنے کی پابند ہو گی۔ شہر خاموشاں میںعید گاہ، وضو خانہ لاش کو نہلانے کی جگہ اگر مردہ کو چند دن تک محفوظ رکھنا مقصود ہو کے لئے سرد خانے بھی اس کا اہم حصہ ہیں۔دیگر مذاہب کے لوگوں کے لئے بھی اسی طرح کے شہر خاموشاں بھی بنائے جائیں گے۔اس سلسلے میںپیپر ورک تیار کاجا رہا ہے۔ اس شہرخاموشاں میں 8000 افراد کے دفن کرنے کی گنجائش رکھی گئی ہے۔ اس پراجیکٹ کو لاہور میں گلبرگ، شاہدرہ، کوٹ کمبوہ اور جلو میں بھی قائم کیا جا رہا ہے۔ صوبہ بھر میں اس کو مزید وسعت دینے کے لئے سرگودھا میںشہرخاموشاں 100 کنال رقبہ پر محیط ہو گا جس پر لاگت 100ملین روپے آئیگی۔فیصل آباد میں90 کنال رقبہ پر محیط ہو گا اور اس پر لاگت100 ملین روپے آئیگی جبکہ ملتان میں52کنال رقبہ اور لاگت 50ملین روپے آئیگی۔لاہور کے شہرخاموشاں میں سکیورٹی کا خاص انتظام کیا گیا ہے۔شہرخاموشاں میں جدید قسم کی مشینری رکھی گئی ہے تاکہ قبروں کی کھدائی با آسانی ہو سکے۔مرنے والوں کے عزیز و اقارب کو لانے کے کئے بھی جدید ٹرانسپورٹ سسٹم رکھا گیا ہے۔