اسلام آباد ( ملک منظور احمد) خلےجی بحران کو حل کرنے اور سعودی عرب اور دےگر اسلامی ممالک کی طرف سے قطر کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کرنے کےلئے پاکستان نے ثالثی کا کردار ادا کرنے کا فےصلہ کےا ہے ۔ وزےر اعظم پاکستان مےاں نواز شرےف بڑھتی ہوئی سےاسی اور سفارتی کشےدگی کے پےش نظر سعودی عرب کی قےادت سے جلد رابطہ کرےں گے ۔ بعض دےگر اسلامی ممالک کی قےادت سے ملکر پاکستان نے اس پےدا شدہ بحران کو افہام و تفہےم اور بات چےت کے ذرےعے حل کرنے کےلئے ہنگامی سفارت کاری شروع کرنے کا فےصلہ کےا ہے اسلام آباد مےں قطر کے سفارت خانہ کے ذمہ دار ذرائع نے پاکستان کی ان امن کوششوں کا خےر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت خلےجی بحران پوری امت مسلمہ کےلئے انتہائی باعث تشوےش ہے ۔ سفارتی تعلقات ختم کرنے سے اسلامی ممالک کے درمےان اتحاد اور ےکجہتی کو شدےددحھچکا لگا ہے اور مسلم دشمن عناصرکو اس تفرےق سے برائے راست فائدہ پہنچا ہے ۔ سفارتی اور دفاعی مبصرےن کا خےال ہے کہ سعودی عرب سمےت 6 اسلامی ممالک کی طرف سے قطر پر انتہائی سنگےن الزامات عائد کرتے ہوئے انتہائی قدم اٹھاےا گےا ہے اگرچہ پاکستان اور ترکی کی قےادت نے خلےجی بحران کو حل کرنے کےلئے شٹل ڈپلومےسی شروع کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے لےکن سفارتی تعلقات کی بحالی اےک مشکل مرحلہ ہوگا اس سے پہلے اےران اور سعودی عرب کے درمےان سفارتی تعلقات کی بحالی کےلئے پاکستان کی کوششےں بار آور ثابت نہےں ہوسکےں ہےں ۔ اسلام آباد مےں تعےنات متعدد اسلامی ممالک کے سفےروں نے خبرےں سے غےر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان امت مسلمہ کا اہم ترےن ملک ہے پاکستان کی قےادت اپنی مصالحتی کوششوں کے ذرےعے اگر موجودہ خلےجی بحران حل کرنے مےں کامےاب ہو جاتی ہے تو اس سے امت مسلمہ کے درمےان ےکجہتی اور اتحاد کو فروغ دےنے مےں پےش رفت ہوسکتی ہے ۔ سفارتی ذرائع نے بتاےا کہ قطر کی قےادت نے اس بحران کو حل کرنے کےلئے پاکستانی قےادت سے رابطہ کےا ہے پاکستان کی طرف سے سعودی عرب سمےت دےگر اسلامی ممالک مےں اعلی پارلےمانی وفود بھےجنے کی تجوےز زےر غور ہے ۔