لاہور (وقائع نگار) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ ایک دوسرے کو تنہا کرنے کا نقصان امت مسلمہ کے ہر فرد کو ہو گا ،تعلقات توڑنا مسائل کا حل نہیں، عالم اسلام تاریخ کے خطرناک دوراہے پر کھڑا ہے۔ انتشار اور دوریوں کا فائدہ دہشتگرد اٹھائیں گے جو پہلے ہی امت مسلمہ کو عدم استحکام سے دو چار کرنے کیلئے ایڑھی چوٹی کا زور لگارہے ہیں۔ برادر ممالک مسائل کے حل کیلئے میثاق مدینہ سے رہنمائی لیں ۔سربراہ عوامی تحریک نے ایران کی پارلیمنٹ پر دہشتگرد حملہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور جانی نقصان پر دلی افسوس کا اظہار کیا ۔ گزشتہ روز انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ کاش او آئی سی فعال ہوتی اور آج گھر کے مسائل گھر کے اندر حل ہورہے ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ پائیدار عالمی امن کے قیام ،تجارتی ،سیاسی ، سماجی استحکام کیلئے عالم اسلام کا متحد اور یکجان ہونا ناگزیر ہے۔عالم اسلام مشکل دور سے گزر رہا ہے ، تحمل اور بردباری کے مظاہرے شکی ضرورت ہے۔ اسلامی ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے فاصلے اور بداعتمادی کی وجہ سے ڈیڑھ ارب سے زائد مسلمان تکلیف میں ہیں۔ دو بھائیوں کی شکر رنجی کا فائدہ یقینی طور پر تیسرا ٹھائے گا۔ باہمی لڑائیوں کے باعث دہشتگرد دن بدن مضبوط ہورہے ہیں جنہوں نے پہلے ہی بڑے پیمانے پر بے گناہ انسانی خون بہانے کے ساتھ ساتھ اسلام کے پرامن تشخص کو بگاڑنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا کہ پاکستان کا اس وقت کردار ثالث کا ہونا چاہیے۔ تمام بھائیوں کو مذاکرات کی میز پر بٹھانے کیلئے عالم اسلام کی تمام حکومتیں، علماءکوششیں کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب اس نبی آخر الزماں ﷺ کے ماننے والے ہیں جنہوں نے میثاق مدینہ کے ذریعے اتحاد،جماعت اور رواداری پر مبنی ایک منظم ریاستی کلچر کی بنیاد رکھی، امت مسلمہ اپنے مسائل کے حل کیلئے میثاق مدینہ کی دستاویز سے رہنمائی لے۔