لاہور (وقائع نگار) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کو سعودی اور قطر کے معاملہ پر تماشائی نہیں بلکہ معاملے کے حل میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ حکمران جے آئی ٹی کو متنازعہ بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔ حکمران چاہتے ہیں کہ عدالت ان کے لیے شاہی محل بنا دی جائیں عدالتیں محل نہیں عدالتیں ہوتیں ہیں۔ احتساب کے بغیر الیکشن سے مسائل حل نہیں ہوں گے۔ صاف شفاف اور سرسبز پاکستان کے لیے احتساب ہونا انتہائی ضروری ہے۔ ان خیالات کا اظہار امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی صرف سیاسی انقلاب نہیں بلکہ عوام کے رویہ اور اخلاق اور معاملات میں بھی انقلاب لانا چاہتی ہے جبکہ انسان کے اندر تبدیلی نہیں آتی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا اس لیے انبیاءمیں بھی انسانوں کو اندر اور باہر سے تبدیلی کرنے کی کوشش کی۔ جماعت اسلامی کا کام عوام کا خالق اور مخلوق میں رابطہ بڑھانا ہے۔ صحافیوں کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رمضان میں کم از کم ایک مرتبہ مکمل قرآن پاک کی تلاوت کریں اس لیے میں تمام صحافیوں کو قرآن پاک کا تحفہ دے رہا ہوں کیونکہ قرآن ہی دنیا اور آخرت میں جنت کے حصول کا ذریعہ ہے۔ جماعت اسلامی صرف ووٹر اور سپورٹر نہیں چاہتی بلکہ یہ چاہتی ہے کہ اس کا کارکن رزق حلال کمائے۔ روزہ بھوک اور پیاس کا نام نہیں معاملات میں انقلاب لانے کا نام ہے۔ جماعت اسلامی پرامن پاکستان اور پر امن دنیا چاہتی ہے مگر عالمی استعمار نے دنیا کو رنگ و نسل کی بنیاد پر تقسیم کرنے کی سازش شروع کر دی ہے۔ ماضی میں بھی فرانس برطانیہ اورروس سمیت دیگر ممالک نے مسلمان ممالک پر قبضہ کیا ایک عظیم جدوجہد کے بعد مسلمانوں نے ان کی آزادی حاصل کی اور ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہوئے یہی وجہ تھی کہ عراق سے مضبوط کرنسی اور فوج کسی دوسرے ملک کے پاس نہیں تھی اور پاکستان دنیا کا واحد ملک ایٹمی طاقت بنا اﷲ نے دنیا کے آدھے وسائل کا مالک عالم اسلام کو بنایا ہے۔ عالمی استعمار چار عشروں سے اسلامی ممالک کو دوبارہ غلام بنانے کی سازش شروع کر چکا ہے۔ اسلامی ممالک میں شیعہ سنی مسلکی ،لسانی بنیادوں پر تقسیم کیا جا رہا ہے تاکہ اسلامی ممالک کو کمزور کیا جائے۔یمن میں سعودی عرب کو پھانسے کی کوشش کی گئی ہے قطر اور سعودی کا موجودہ مسئلہ ایک سوچی سمجھی سازش کا منصوبہ ہے تاکہ یہ دونوں ممالک کمزور ہوں اور عالمی استعمار ان پر قابض ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات خراب اور ایران کے ساتھ بھی کشیدہ ہو رہے ہیں۔ پاکستان عالم اسلام کا واحد ملک پاکستان کو خلیجی ممالک کے تنازعات حل کرنے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے کیونکہ ان تنازعات سے امریکہ اور اسرائیل کو فائدہ اور مسلم امہ کو نقصان ہوگا۔ قطر کے معاملے پر ترکی اور کویت کی طرف سے دونوں ممالک میں ثالثی کے کردار کو سراہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس مسئلے پر تماشائی نہ بنے بلکہ اپنا کردار ادا کرے۔