اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ وزیر اعظم جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو کر تاریخ رقم کریں گے، نواز شریف احتساب کے لئے پہلے دن سے ہی تیار تھے۔ وزیر اعظم نواز شریف کی پانامہ جے آئی ٹی میں پیشی کے معاملے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ تاریخ رقم ہونے جا رہی ہے، وزیر اعظم احتساب کے لئے پہلے دن سے تیار تھے، وزیر اعظم کو لیٹر موصول ہو چکا ہے اور شریف فیملی نے تحفظات کے باوجود آئین اور قانون کا راستہ استعمال کیا ہے۔ مریم اورنگزیب کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن پانامہ لیکس پر سیاست کر رہی تھی، عمران خان کہتے تھے کہ شریف فیملی اور نواز شریف پیش نہیں ہونگے اور اپوزیشن اور عمران نے چار سال پانامہ کو بیساکھی بنا کر سیاست کی۔ مسلم لیگ(ن) کے رہنما دانیال عزیز نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی میں گواہوں کو کہا جارہا ہے کہ جلتی آگ میں کیوں پاو¿ں دینے آئے ہو، لوگوں کو جھوٹا بولا جارہا ہے جس کی شکایت نیشنل بینک کے صدر نے بھی کی۔ نجی ٹی وی کے مطابق اسلام آباد میں وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے انکا کہنا تھا کہ ہماری خواہش تھی کہ ہمارے تحفظات پر بھی بات کی جائے اور حسین نوازکے چند تحفظات کو جے آئی ٹی نے بھی تسلیم کیا۔ آج عدالت میں واٹس ایپ کال اور جے آئی ٹی کی دھمکیوں پر بات ہوئی دانیال عزیز نے کہا کہ جو معاملہ جمالی بینچ اور کھوسہ بینچ میں طے نہ ہو پایا اب جے آئی ٹی میں آگیا ہے کیا یہ جے آئی ٹی محض وقت تو ضائع نہیں کررہی ہم اس کی رپورٹ پڑھ کر اپنا رد عمل دیں گے۔ وزیرمملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے عدلیہ کی بحالی کے لیے لانگ مارچ کیا اور عدلیہ کے رتبے کو بحال کرنے کے لیے سڑکوں پرنکلے۔اب بھی وزیراعظم قانون کی حکمرانی کےلئے تاریخ درج کرنے جارہے ہیں اور انہوں نے عدلیہ کی تعظیم میں جمعرات کو جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔” عدالتوں سے بھاگنے کا کام عمران خان نے کیا جو چٹھیاں لکھ لکھ کر عدالت سے استثنیٰ مانگتے ہیں“۔ وزیرمملکت اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ آج فخر ہے پاکستان میں جمہوریت مستحکم ہو رہی ہے، وزیراعظم نے قوم سے خطاب میں کہا تھا جب سپریم کورٹ بلائے گی میں ضرور جاو¿ں گا انہوں نے ہی جے آئی ٹی بنانے کے لیے خط لکھا تھا اوراب جب جے آئی ٹی کی طرف سے سمن بعد میں آیا وزیراعظم نے جے آئی ٹی میں جانے کا فیصلہ پہلے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں کسی کو کمر درد، دل کی تکلیف، کبھی دماغی توازن ٹھیک نہ ہونےکا بہانہ بنایا گیا بلکہ کسی نے تو دماغی امراض سے متعلق سرٹیفیکٹ بھی جمع کرائے۔ عدالتوں سے بھاگنے کا کام عمران خان نے کیا اور چٹھیاں لکھ لکھ کر قانون سے استثنیٰ مانگتے ہیں، 2018 ئ میں عمران خان کا جو حال عوام کرے گی۔ انہیں کہنا پڑے گا یاد ماضی عذاب ہے یارب، چھین لے مجھ سے حافظہ میرا۔