لاہور، اسلام آباد (نمائندگان خبریں) وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کے روبراو پیش ہونے کیلئے اسلام آباد پہنچ گئے ہیں ، ان کے بیٹے حمزہ شہباز بھی ان کے ہمراہ جے آئی ٹی میں پیش ہوں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کو ہفتہ کے روز پیشی کیلئے طلب کر رکھا ہے۔ جے آئی ٹی کے طلب کیے جانے پر وزیر اعلیٰ اسلام آباد پہنچ گئے ہیں ، وہ اسلام آباد روانہ ہوتے وقت اہم دستاویزات اور ریکارڈ بھی ساتھ لے کر گئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز شریف بھی اپنے والد کے ہمراہ ہیں اور جے آئی ٹی میں وہ بھی ان کے ساتھ پیش ہوں گے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ ایک عام آدمی کی طرح جے آئی ٹی میں پیش ہونا چاہتے ہیں، انہوں نے کارکنوں کو ہدایت جاری کی ہے کہ وزرا، ارکان اسمبلی اور کارکنان ان کی پیشی کے موقع پر جے آئی ٹی میں نہ آئیں۔وزیراعلی پنجاب کو متعلقہ دستاویزات بھی ساتھ لانے کا کہا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی میں شہبازشریف سے حمزہ شہباز کے کاروبار، اثاثوں، ٹیکس ،گلف اسٹیل اور حدیبیہ پیپر مل سے متعلق بھی سوالات کیے جائیں گے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی وزیراعظم کے بھائی میاں شہباز شریف سے نیلسن و نیسکول کمپنیوں کے بارے تو نہیں تاہم ان کے اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز شریف کے کاروبار ،اثاثوں اور ٹیکس تفصیلات کے بارے میں سوالات کرے گی ۔شہباز شریف سے قبل وزیراعظم نواز شریف ، وزیراعظم کے بیٹے حسین اور حسن ، ان کے قریبی عزیز طارق شفیع اور دیگر بھی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہوچکے ہیں، شہباز شریف کی پیشی پر جوڈیشل اکیڈمی کے اطراف کا علاقہ سیل کیا جائے گا۔ پولیس، سپشل برانچ، ایف سی اور رینجرز کے 2500 جوان تعینات ہوں گے۔ کوئی بھی غیر متعلقہ شخص یا گاڑی جوڈیشل اکیڈمی میں داخل نہیں ہو سکے گی۔ وزیر اعلی پنجاب کی پیشی کے موقع پر مسلم لیگ ن کی مقامی قیادت کا داخلہ بھی بند ہو گا۔