تازہ تر ین

غذائی ملاوٹ کرنے والوں کیخلاف شکنجہ تیار

لاہور (خصوصی رپورٹ) پنجاب فوڈ اتھارٹی نے غذائی ملاوٹ کی روک تھام کیلئے جرمانہ اور قید کی سزاﺅں میں غیرمعمولی اضافہ کرنے کیلئے مسودہ قانون تیار کرلیا ہے۔ ملاوٹ اور غیرمعیاری خوراک کی تیاری و فروخت پر جرمانہ کی زیادہ سے زیادہ حد 10 لاکھ روپے کو بڑھا کر ایک کروڑ روپے جبکہ زیادہ سے زیادہ قید کی سزا کو 6 سالہ سے بڑھا کر 14 سال مقرر کی جائے گی اور پنجاب فوڈ اتھارٹی کو ملاوٹ شدہ فوڈ آئٹمز‘ خام مال اور مشینری بحق سرکار ضبط کرنے کا اختیار بھی دیا جائے گا۔ غیرمعیاری اور ملاوٹ شدہ خوراک کو دو کیٹگریز میں تقسیم کرکے ملاوٹ والی خوراک پر جرمانوں اور قید کی سزاﺅں کو مزید سخت کرنے کے علاوہ کم سے کم جرمانہ اور قید کی حد بھی بڑھائی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل نے غیرمعیاری اور ملاوٹ شدہ خوراک کو الگ کیٹگریز میں تقسیم کرکے اسی تناسب سے قید اور جرمانہ کی سزا مقرر کرنے کیلئے فوڈ اتھارٹی میں تجاویز پیش کی تھیں جن میں زیادہ سے زیادہ جرمانہ اور قید کی سزا کو بھی بڑھانے کی سفارش کی گئی تھی۔ پنجاب فوڈ اتھارٹی کے ارکان نے اجلاس میں تمام سفارشات کی منظوری دیدی ہے جس کے بعد فوراً اتھارٹی نے مجوزہ قانونی ترامیم کیلئے مسودہ تیار کرلیا ہے جسے محکمہ قانون کو ارسال کیا جائے گا۔ جہاں سے منظوری کے بعد اسے وزیراعلیٰ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ میاں شہبازشریف کی حتمی منظوری کے بعد پنجاب اسمبلی میں نئے قانون کو منظور کروا کے پنجاب بھر میں نافذ کردیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق موجودہ قانون میں ملاوٹ شدہ اور غیرمعیاری خوراک پر زیادہ سے زیادہ جرمانہ 10 لاکھ روپے اور قید 6 سال مقرر ہے۔ ملٹی نیشنل کمپنیوں یا بڑے اداروں کیلئے دس لاکھ روپے جرمانہ نہایت معمولی رقم ہے اور وہ اس جرمانہ پر اپنی اصلاح کی جانب ملاوٹ شدہ خوراک پکڑے جانے پر زیادہ سے زیادہ قید کی سزا کو چھ سال سے بڑھا کر چودہ سال کیا جائے۔ ذرائع کے مطابق انصاف کے تقاضوں کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے فوڈاتھارٹی نے غیر معیاری خوراک کی سزا اور جرمانہ ملاوٹ شدہ غذا کے مقابلے کم تجویز کیا ہے۔ مجوزہ قانون کے تحت فوڈ اتھارٹی کو ملاوٹ کے جرم میں ملوث فیکٹری کا سامان بحق سرکار ضبط کرنے کا اختیار مل جائے گا۔ اس وقت اتھارٹی کے پاس یہ اختیار موجود نہیں۔ سرکاری ذرائع کے مطابق مجوزہ قانون بہت سخت ہے اور اس کے نفاذ سے ملاوٹ شدہ خوراک کی تیاری اور فروخت پر قابو پانے میں بہت مدد ملے گی۔ پنجاب اسمبلی سے منظوری کے بعد فوڈ اتھارٹی کے اراکین اپنے اجلاس میں ڈی جی اور دیگر افسروں کے درمیان جرمانے کرنے کے اختیار کو بڑھانے کیلئے نئی درجہ بندی کریں گے۔ اس وقت ڈی جی کو دس لاکھ جبکہ ڈائریکٹر آپریشن کو پانچ لاکھ جرمانہ کرنے کا اختیار ہے۔ اسی تناسب سے ڈپٹی ڈائریکٹرز، فوڈ سیفٹی افسر اور اسسٹنٹ فوڈ سیفٹی افسروں کو جرمانے کا اختیار دیا گیاہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain