تازہ تر ین

صحافیوں سمیت اہم شخصیات کے فون ٹیپ ، خفیہ معلومات سے کھلبلی مچ گئی

لاہور(خصوصی رپورٹ)قانون نافذ کرنیوالے ادارے کی جانب سے مبینہ طور پر 322 سیاسی شخصیات،اہم افسران، صحافیوں و اہم اداروں کے ٹیلی فون ٹیپ کرنے کا انکشاف ہوا ہے ۔ بعض افراد کی ٹیلی فون پر بات چیت کا اسکرپٹ اعلی حکومتی عہدیدار کو بھی پیش کیا جاتا ہے ، جبکہ بعض اہم شخصیات کے عزیز و اقارب کے بھی ٹیلی فون چند گھنٹوں کے لئے ٹیپ ہوتے ہیں،ان افراد کو کیٹیگری اے میں شامل کیا گیا ہے اور یہ فہرست مئی میں تبدیل کی گئی ہے ،ذرائع کا دعوی ہے کہ اس فہرست میں مزید 16افراد شامل کئے گئے ہیں، جن کا تعلق اسلام آباد سے ہے ،ان میں 9افسران جبکہ 7 سیاسی شخصیات شامل ہیں۔ بعض صحافیوں، افسروں و سیاسی شخصیات کے بارے میں ٹیلی فون ریکارڈنگ کا اسکرپٹ حاصل ہونے کے بعد خواتین افسروں کے ذریعے مزید معلوما ت تک رسائی حاصل کی جاتی ہے ، اس سلسلے میں عزیز و اقارب کے ساتھ تعلقات قائم کر کے خفیہ معلومات حاصل کر کے حکومتی عہدیدار وں تک پہنچائی جاتی ہیں، پنجاب ، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے اہم افراد کی بھی فہرست مرتب کر کے اعلی حکومتی عہدیدارکو آگاہ کیا گیا ، ان افراد میں سے بعض غیر ملکی بھی ہیں جن کے ٹیلی فون ٹیپ کئے جا رہے ہیں، ان کی فہرست الگ سے مرتب کی گئی ہے ، ہر سیل فون میں ٹیلی فون ریکارڈنگ کی سہولیات کے باعث معاملات انتہائی حساس نوعیت تک پہنچ گئے ، لیکن ان کے باوجود بھی ہمارے ادارے اپنی کارکردگی کو بہتر نہیں بنا سکے ، قانون نافذ کرنیوالے ذمہ دار ذرائع کا دعوی ہے کہ جن افراد کی مبینہ طورپر ٹیلی فون کی ریکارڈنگز کی جا رہی ہیں ، ان میں عدلیہ، اسٹیبلشمنٹ، اعلی حکومتی عہدیدار اور اہم اسامیوں پر تعینات افسر، ان کے عزیز و اقارب کے ٹیلی فون بھی ٹیپ کئے جا رہے ہیں ، جبکہ اہم حکومتی رہنما اور اپوزیشن جماعتوں میں شام افراد کے نام بھی فہرست میں شامل کئے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں بعض قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے افسران کے ٹیلی فون بھی ٹیپ کئے جا رہے ہیں ، ذرائع کا کہنا ہے کہ فہرست بی اور سی میں دو ہزار سے زائد ٹیلی فون نمبرز ہیں، جبکہ سب سے اہم فہرست اے ہے ، جس میں ٹیلی فون ریکارڈنگ کی جاتی ہے اور اس کے بعد مکمل طورپر اسکرپٹ لکھ کر متعلقہ افسران کو بھجوایا جاتا ہے اور بعض اہم ٹیلی فون کا اسکرپٹ حکومتی عہدیدار کو بھی دیا جاتا ہے ، یہ فہرست بدلتی رہتی ہے تاہم بعض شخصیات کے فون ہر وقت ٹیپ ہوتے ہیں، حکومتی عہدیدار مختلف افسران و شخصیات کی تفصیلات منگوا کر اہم فیصلے بھی کرتے ہیں۔ اس حوالے سے کچھ پولیس افسران و دیگر قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے سینئر افسران نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط عائد کرتے ہوئے بتایا ہے کہ زیادہ تر سیاسی شخصیات کے حکم پر ٹیلی فون ریکارڈ کئے جاتے ہیں جبکہ صرف 10فیصد فون ٹیپ ان افراد کے ہوتے ہیں جو کہ جرائم پیشہ یا غیرقانونی سرگرمی میں ملوث ہوں۔


اہم خبریں
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain