تازہ تر ین

پاکستان کے بڑے شہروں میں اہم کیس کے فیصلے سے قبل کیا ہونے جارہا ہے ؟؟

لاہور(نادر چوہدری سے)تحریک طالبان اور جماعت الاحرار کی جانب سے خود کش بمباروں پر مشتمل 2لشکر تیار، زاہد بابر عرف کمانڈر مظہر”لشکر ضرار”جبکہ مجاہد اختر عرف رحمت اللہ عرف کمانڈر حماد “لشکر زمرانی” کی نگرانی و قیادت کریگا،ڈی آئی جی مردان ،پشاور اور لاہور سمیت اہم شخصیات کو” لشکر ضرار” جبکہ سی ٹی ڈی افسران و اہلکاروں کو نشانہ بنانے کےلئے “لشکر زمرانی”سرگرم عمل ،17جولائی تک دہشتگردانہ کاروئیاں مکمل کر کے افغانستان فرار ہونے کے کی منصوبہ بندی کا انکشاف،قانون نافذ کر نے والے ادارے متحرک ،سی ٹی ڈی کی حراست میں اور جیلوں میں قید دہشتگردوں سے زاہد بابر عرف کمانڈر مظہراورمجاہد اختر عرف رحمت اللہ عرف کمانڈر حمادبارے تفتیش شروع کر دی گئی۔باوثوق ذرائع کے مطابق تحریک طالبان عمر منصور گروپ کی جانب سے صوبائی دارالحکومت سمیت پنجاب کے دیگر شہروں میں دہشتگردانہ کاروائیوں بالخصوص کاﺅنٹر ٹیراریزم ڈیپارٹمنٹ کی عمارتوں ، افسران اور اہلکاروں کو نشانہ بنانے کیلئے دہشتگردوںپر مشتمل ” لشکر زمرانی ”کے نام سے ایک گروپ بنایا ہے جس میں تقریباً 15کے قریب دہشتگرد شامل ہیں ۔پاکستان کے چاروں صوبوں میں سی ٹی ڈی نے بڑے دہشتگردوں کو ہلاک کیا ہے اور سی ٹی ڈی کی سے اپنے ہلاک ہونے والے ،سزائیں پانے والے اور پھانسی چڑھنے والے دہشتگردوں کا بدلہ لینے کیلئے یہ گروپ تیار کیا گیا ہے ۔ مجاہد اختر عرف رحمت اللہ عرف کمانڈر حماد کو اس گروپ کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ “لشکر زمرانی” میں شامل تمام مجاہد ین خود کش بمبار ہیں اور یہ پنجاب اور پشاورسے اپنی کاروائیوں کا آغاز کریں گے ۔پنجاب میں بہاولپور، لاہور اور راولپنڈی میں سی ٹی ڈی کے ملازمین کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے ۔دوسری جانب تحریک طالبان اور جماعت الاحرار نے نہایت ہی پر خطر ٹریننگ یافتہ دہشتگرد پر مشتمل ایک لشکر تیار کیا ہے جس کا نام “لشکر ضرار”رکھا گیا ہے اور اس کا سربراہ زاہد بابر عرف کمانڈر مظہر کو بنایا گیا ہے ۔کمانڈر مظہر بلوچستان کے علاقہ “چلانگ”کا رہائشی ہے اور پاکستان کے اہم شہروں و علاقوں سے واقفیت رکھتا ہے ۔یہ گروپ اہم پولیس افسران کو نشانہ بنانے کیلئے تیار کیا گیا ہے ۔ ڈی آئی جی مردان ،پشاور اور لاہور میں چند اہم پولیس افسران پر حملے کرنا ان کے پلان میں شامل ہے ۔یہ فوجی عدالتوں سے سزا پانے والے مجاہدین کا بدلہ تصور کیا جائیگا ۔ذرائع کا مزیدکہنا ہے کہ تشکیل دیے گئے دونوں گروپوں نے یکم جولائی2017ءسے 17جولائی2017ءتک پاکستان کے مختلف شہروں میں میں اپنی دہشتگردانہ کاروائیاں مکمل کرکے افغانستان فرارہونا ہے ۔حساس اداروں کی جانب سے دہشتگردوں کی جانب سے کی جانے والی تیاریوں کے سد باب کیلئے سی ٹی ڈی کی حراست میں زیر تفتیش ، جیلوں میں سزا یافتہ ا، انڈر ٹرائل اور بھانسی کی سزا کے بعد اپیلیں کر نے والے اور ہلاک ہونے والے دہشتگردوں کے عزیز و اقارب سے زاہد بابر عرف کمانڈر مظہراورمجاہد اختر عرف رحمت اللہ عرف کمانڈر حمادکا پتہ لگانے کیلئے پوچھ گچھ کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے جبکہ جیلوں سے رہائی حاصل کر نے والے ان ملزمان و مجرمان کا ڈیٹا اکھٹا کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی خفیہ نگرانی کی جارہی ہے ۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain