لاہور(خصوصی رپورٹ ) چیمپئنز ٹرافی میں کرکٹ ٹیم کی فتح کا مزا ورلڈ ہاکی لیگ سیمی فائنلز میں قومی ہاکی ٹیم کی ہار نے تھوڑا پھیکا کردیا مگر ہاکی ماہرین اس موازنے کو نہیں مانتے ۔ ماہرین کے مطابق کرکٹرز کروڑوں میں کھیلتے ہیں جبکہ ہاکی کھلاڑیوں کوجھنڈے والی قمیض کے سوا کچھ نہیں ملتا۔کرکٹ پاکستان میں جنون کی حد تک ہے لیکن قومی کھیل ہونے کے باوجود اس کے کپتان کا نام تک کوئی نہیں جانتا۔ کھلاڑیوں کی معاشی خوشحالی کے حوالے سے بھی دونوں طرف زمین آسمان کا فرق ہے ۔اے کیٹیگری کے ایک کرکٹر کو ماہانہ پانچ لاکھ روپے تنخواہ ملتی ہے جبکہ ہاکی کھلاڑی کی جیب خالی ہوتی ہے ۔ ایک ون ڈے میچ کی فیس تین لاکھ روپے ہے اور ہاکی میچ میں کھلاڑی کوامید کے سوا کچھ نہیں ملتا ۔کرکٹ کوچ کی تنخواہ18لاکھ روپے ماہانہ ہے جبکہ ہاکی کوچ کوصرف دلاسے ملتے ہیں۔ گفتگو کرتے ہوئے سابق کوچ دانش کلیم نے اس صورتحال کا قصور وار حکومت کے ساتھ کھلاڑیوں کو بھی قرار دیا ۔انہوں نے کہا 1994 ورلڈ کپ کی فاتح ٹیم کو ایک دن کے بیس ڈالرز ملتے تھے جو کافی تھے میگا ایونٹ جیتا تو ساری غربت دور ہوگئی۔ کرکٹرز کو چیمپئنز ٹرافی جیتنے پر کروڑ روپے ملے ہاکی کھلاڑی بڑا ایونٹ جیتیں تو انہیں بھی حکومت کروڑ پتی کردے گے ۔ ایک ہاکی پلیئر کی کل آمدن محض نو لاکھ روپے ہے اور اس سے زیادہ کمائی قومی کرکٹ ٹیم کے مالشیئے کی ہے ،دانش کلیم نے کہا یہ بھی سچ ہے کہ اب ہاکی کھلاڑیوں کے پاس نوکریاں نہیں، ماضی میں حسن سردار ایڈیشن کلکٹر کسٹمز، منیر ڈار اور خواجہ ذکا الدین پولیس میں ڈی آئی جی رہے اور اب کے ہاکی کھلاڑیوں کو بھی آفر ہے تو وہ ضرورپنجاب پولیس میں کانسٹیبل لگ جائیں ۔ہاکی پلیئر کی آمدن قومی کرکٹ ٹیم کz مالشیئے سے بھی کم کرکٹرز پر کروڑوں نچھاور ، ہاکی کھلاڑیوں کیلئے صرف جھنڈے والی قمیض ، کرکٹ کا جنون ،ہاکی ٹیم کے کپتان کا نام کوئی نہیں جانتا کرکٹر کی تنخواہ 5لاکھ روپے ،ہاکی سٹار کی جیب خالی ،ون ڈے میچ کی فیس 3لاکھ،ہاکی میچ میں کھلاڑی کوامید کے سوا کچھ نہیں ملتا کرکٹ کوچ کی تنخواہ 18لاکھ ،ہاکی کوچ کو دلاسے ،ماضی میں ہاکی کھلاڑی بڑے عہدوں پر اب کانسٹیبل کی نوکریمیسر لاہور (ثنا اللہ خان)چیمپئنز ٹرافی میں کرکٹ ٹیم کی فتح کا مزا ورلڈ ہاکی لیگ سیمی فائنلز میں قومی ہاکی ٹیم کی ہار نے تھوڑا پھیکا کردیا مگر ہاکی ماہرین اس موازنے کو نہیں مانتے ۔ ماہرین کے مطابق کرکٹرز کروڑوں میں کھیلتے ہیں جبکہ ہاکی کھلاڑیوں کوجھنڈے والی قمیض کے سوا کچھ نہیں ملتا۔کرکٹ پاکستان میں جنون کی حد تک ہے لیکن قومی کھیل ہونے کے باوجود اس کے کپتان کا نام تک کوئی نہیں جانتا۔ کھلاڑیوں کی معاشی خوشحالی کے حوالے سے بھی دونوں طرف زمین آسمان کا فرق ہے ۔اے کیٹیگری کے ایک کرکٹر کو ماہانہ پانچ لاکھ روپے تنخواہ ملتی ہے جبکہ ہاکی کھلاڑی کی جیب خالی ہوتی ہے ۔ ایک ون ڈے میچ کی فیس تین لاکھ روپے ہے اور ہاکی میچ میں کھلاڑی کوامید کے سوا کچھ نہیں ملتا ۔کرکٹ کوچ کی تنخواہ18لاکھ روپے ماہانہ ہے جبکہ ہاکی کوچ کوصرف دلاسے ملتے ہیں۔ روزنامہ دنیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق کوچ دانش کلیم نے اس صورتحال کا قصور وار حکومت کے ساتھ کھلاڑیوں کو بھی قرار دیا ۔انہوں نے کہا 1994 ورلڈ کپ کی فاتح ٹیم کو ایک دن کے بیس ڈالرز ملتے تھے جو کافی تھے میگا ایونٹ جیتا تو ساری غربت دور ہوگئی۔ کرکٹرز کو چیمپئنز ٹرافی جیتنے پر کروڑ روپے ملے ہاکی کھلاڑی بڑا ایونٹ جیتیں تو انہیں بھی حکومت کروڑ پتی کردے گے ۔ ایک ہاکی پلیئر کی کل آمدن محض نو لاکھ روپے ہے اور اس سے زیادہ کمائی قومی کرکٹ ٹیم کے مالشیئے کی ہے ،دانش کلیم نے کہا یہ بھی سچ ہے کہ اب ہاکی کھلاڑیوں کے پاس نوکریاں نہیں، ماضی میں حسن سردار ایڈیشن کلکٹر کسٹمز، منیر ڈار اور خواجہ ذکا الدین پولیس میں ڈی آئی جی رہے اور اب کے ہاکی کھلاڑیوں کو بھی آفر ہے تو وہ ضرورپنجاب پولیس میں کانسٹیبل لگ جائیں ۔