اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی)پاکستان مسلم لیگ(ق) کے سربراہ چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ ملک میں ہونے والی تمام تر تحریک کے پیچھے عمران خان کا ہاتھ ہے پانامہ کیس کا اسی فیصد کریڈٹ عمران خان ‘ پانچ فیصد سراج الحق ‘ پانچ فیصد شیخ رشید اور دس فیصد میڈیا کو جاتا ہے ۔سپریم کورٹ کے فیصلے سے پہلے کچھ بھی کہنا مشکل ہے سارے اندازے غلط ہو سکتے ہیں مکمل تبدیلی بھی آ سکتی ہے ۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ تاریخی ہوگا اور لوگ صدیوں تک یاد رکھیں گے ۔ آئین سے بالا تر ہو کر بھی فیصلہ کیا جاتا ہے ۔ آئین کے برعکس بھی فیصلہ ہو سکتا ہے جو ملک کے فائدے میں ہو ۔ انہوںنے اپنے انٹرویو میں کہا کہ کسی میں ہمت نہیں کی کہ ہمارا نام پانامہ اچھالے اگر کوئی ایسا کرتا تو میں اس کے خلاف کیس کر دیتا ۔ جب میں وزیر اطلاعات تھا اس وقت گارڈین اخبار میں خبر آئی کہ ہم نے قرضہ لیا اور معاف کرایا ۔ ہم نے لندن جا کر سب سے اچھے وکیل کئے اور کیس کیا ۔ گارڈین اخبار نے فرنٹ پیج پر معافی نامہ شائع کیا اور ہمارے تمام خرچے بھی دیئے ۔انہوں نے کہا کہ جس حکومت کا وزیر خارجہ ہی نہ ہو اس نے دوسرے ملکوں سے کیا تعلقات بنانے ہیں ۔ موجودہ حکومت ذاتی تعلقات بنا رہی ہے ۔ افغانستان کے ساتھ تعلقات خراب ہو رہے ہیں یہ انڈیا کی نسبت زیادہ خطرناک کام ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف پرویز الہیٰ کا نام برداشت نہیں کرتا ۔ ریسکیو 1122 پر پرویز الہیٰ کا نام برداشت نہیں کر سکتے ۔ میں نے وزیر اعظم کی حیثیت سے ایک اہم کام کیا کہ اگر کوئی پاکستانی دوسرے ملک میں فوت آ جاتا ہے تو اس کو لانے کے لئے بہت زیادہ توجہ درکار ہوتی ہے لوگ پریشان تھے میں نے فیصلہ کیا کہ پی آئی اے میت فری پاکستان لائے گی اور اب یہ فیصلہ اب تک موجود ہے اور لوگ اس سے فائدہ اٹھا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جب میں وزیر اعظم تھا تو میں نے یہ قانون بنایا کہ کسی حادثے کی صورت میں اگر کوئی زخمی حالت میں ہسپتال پہنچتا ہے تو اس کا پہلے علاج کیا جائے پھر بعد میں ایف آئی آر درج کرائی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ میں اور مشاہد حسین سید سابق الیکشن کمیشن کے پاس گئے تھے ہم نے انہیں کہا کہ زیادتی ہو رہی ہے کوئی نہین سن رہا انہوں نے دروازہ بند کیا اور آ کر کہا کہ میرے پلے کچھ نہیں فیصلے اکثریت کے ہوتے ہیں میں تو پانچواں آدمی ہوں ۔2018 کے الیکشن میں اگر الیکٹرول تبدیلی نہیں آتی تو لوگو ں کو الیکشن کا بائیکاٹ کر دینا چاہئے ایسے الیکشنوں کا فائدہ بھی کچھ نہیں ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں کوئی ترقی نہیں ہوئی ۔ کوئی صعنت نہیں لگی اور نہ ہی پنجاب کا کسان خوش ہے ۔ تعلیم پر بھی کچھ نہیں کیا گیا ۔ صرف ٹرین چلا دینے سے ایک لاکھ لوگوں کو فائدہ ہو جائے گا اور ہم انڈے آلو انڈیا سے منگوا رہے ہیں جبکہ پاکستان کے کاشتکار مر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تمام سیاسی پارٹیوں کے دائیں جانب ہمارا آدمی کھڑے نظر آئے گا کوئی بھی سیاسی پارٹی ایسی نہیں جہاں پاکستان مسلم لیگ (ق) کا بندہ نظر نہ آئے ۔ نون لیگ کے دائیں بائیں ہمارے ساتھی ہی موجود ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کے فیصلے کو نون لیگ کے کرتوت سے لگ رہا ہے کہ وہ فیصلہ قبول نہیں کرے گی ۔
