اسلام آباد (صباح نیوز) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ مسلم لیگ(ن) ججوں اور جنرلوں سے ٹکر لینا چاہتی ہے تاکہ ان کی حکومت غیرآئینی طور پر ختم کی جائے۔ ان خیالات کا اظہار عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ میں چیف جسٹس ثاقب نثار سے استدعا کرتا ہوں کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما عدالت کے وقار اور مقام کے خلاف غیرپارلیمانی زبان استعمال کر کے عدالت کے وقار کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ اس کا نوٹس لیا جائے۔ مسلم لیگ (ن) ججوں اور جنرلوں سے ٹکر لینا چاہتے ہیں کیونکہ اب ان سے چوری کا مال برآمد ہو گا اور جس طرح یہ زبان استعمال کر رہے ہیں۔ اس لئے عدالت جلد اس کا فیصلہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ ایس ای سی پی کے چیئرمین نے ریکارڈ میں تبدیلی کی ہے اور ثابت بھی ہو چکا ہے اور مریم نواز پاناما کی کمپنی کی ملکہ ثابت ہو چکی ہیں۔ اب ان کی کوشش ہے کہ ان کو قانونی اور آئینی طریقے سے نہ نکالا جائے اور ان کو غیرآئینی طریقہ سے حکومت سے نکالا جائے۔ پاناما کیس شریف خاندان کے خلاف ہے جو رقم انہوں نے چوری کی ہے وہ واپس لی جائے جبکہ قطری شہزادہ نوازشریف کا نہیں حسین نواز کا گواہ ہے۔ پاناما کا فیصلہ جلد کیا جائے تاکہ پاکستان کو نقصان نہ ہو۔ قطری نے بھی کہہ دیا ہے کہ پاکستان کی عدالتوں کو اختیار نہیں ہے کہ ان کے سامنے پیش ہوں۔عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ نے شریف خاندان کا سارا پول کھول دیا ہے۔ اب نوازشریف کس منہ سے وزیراعظم رہیں گے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تابوت بھی نکل گیا، ثبوت بھی آ گیا ہے۔ ضروری نہیں کہ چیئرمین نیب قمرزمان کے پاس ریفرنس جائے سپریم کورٹ کسی اور کو بھی ریفرنس بھیج سکتی ہے۔
