اسلام آباد(آن لائن) ڈی جی پاکستان سپورٹس بورڈ کی مدت معطلی ختم،بحالی کے معاملے پر سیکرٹری بین الصوبائی رابطہ اور وفاقی وزیر کے مابین تنازعہ شدت اختیار کرگیا،ڈی جی سپورٹس بورڈاسٹیبلشمنٹ کے آپسی تنازعات میں پھنس کررہ گئے،معطلی کی تین ماہ کی مدت ختم ہوگئی مگر نہ تو کوئی الزامات ثابت ہوئے اور نہ ہی کوئی انکوائری مکمل کی گئی، وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ نے وزیر اعظم ہاﺅس کی جانب سے بحالی کا سمری نوٹ مسترد ہونے کے بعد سیکرٹری وزارت بین الصوبائی رابطہ کے ذریعے باضابطہ سمری آج بھیجنے کی تیاری مکمل کرلی،ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ سیکرٹری وزرات بین الصوبائی رابطہ تنازعہ کے باعث بحالی کی سمری وزیراعظم سیکرٹیریٹ بھیجنے میں تاخیر ی حربوںسے کام لیں گے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان سپورٹس بورڈ کے معطل ڈی جی ڈاکٹر اختر نواز گنجیرا کی معطلی اور بحالی معمہ بن کر رہ گئی،بدعنوانیوں،اقربا پروری اور اختیارات کے ناجائز استعمال پر تین ماہ کےلئے معطل ہونے والے ڈی جی سپورٹس کی مدت معطلی ختم ہوگئی جبکہ ان کے خلاف کوئی الزامات ثابت ہوسکا اور نہ ہی کوئی انکوائری مکمل ہو سکی،ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن کی مداخلت پر ڈی جی سپورٹس بورڈ کو 24اپریل2017کو تین ماہ کےلئے معطل کیا گیا ۔تاہم اب معطلی ختم ہونے کے بعد ان کی بحالی کے معاملے پر بھی وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض پیرزادہ اور سیکرٹری بین الصوبائی رابطہ کے مابین تنازعہ شدت اختیار کر گیا ہے،وفاقی وزیر نے چند روز قبل وزیر اعظم سیکرٹیریٹ ڈی جی پاکستان سپورٹس بورڈ اختر نواز کی بحالی کےلئے ایک سمری نوٹ بھجوایا جس میں موقف اپنایا گیا کہ ڈی جی کو سازش کے تحت معطل کیا گیا جبکہ ان پر جو چارجز لگائے گئے ان میں کوئی صداقت نہیں ہے، وزیر اعظم ہاﺅس نے وفاقی وزیر کی جانب سے سمری نوٹ مسترد کرتے ہوئے جواب دیا کہ ڈی جی سپورٹس بورڈ کی بحالی کےلئے وزارت کے سیکرٹری کی جانب سے باقاعدہ سمری بھجوائی جائے تو اس پر غور کیا جائے گا،ذرائع نے بتایا ہے کہ وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض پیرزادہ نے معطل ڈی جی سپورٹس بورڈ کی بحالی کی سمری تیار کرلی ہے جو آج بروز سوموار سیکرٹری وزارت بین الصوبائی رابطہ کے ذریعے وزیر اعظم سیکرٹیریٹ بھجوائے جانے کے امکانات ہیں تاہم معتبر ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ سیکرٹری وزارت بین الصوبائی رابطہ امجد علی وزیر اعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کے خاصے قریب ہیں جس کے باعث بحالی کی فائل وزیراعظم سیکرٹیریٹ بھجوائے جانے کے معاملے میں تاخیری حربے استعمال کئے جا سکتے ہیں۔واضح رہے کہ سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے 24اپریل کو ڈی جی سپورٹس بورڈ کے عہدے سے معطل کیا تھا تاہم نوٹیفیکیشن میں ان پر کوئی بھی الزامات نہیں لگائے گئے تھے اور ان کو تنخواہ و دیگر مراعات اسی طرح دی جارہی ہیں،بعد ازاں معطل ڈی جی سپورٹس بورڈ اختر نواز پر ڈیلی ویجز ملازمین کی بھرتی میں اقربا پروری سے کام لینے، اسلاملک سالیڈیرٹی گیمز اور قائداعظم گیمز میں سامان کی خریداری و ٹھیکہ جات میں مبینہ کرپشن کے الزامات ہیں جو تین ماہ گزر جانے کے بعد بھی نہ ہی ثابت ہوسکے اور نہ ہی کوئی انکوائری مکمل ہو سکی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔حسن رضا