تازہ تر ین

DVT

ڈاکٹر نوشین عمران
ڈی وی ٹی یا ”ڈیپ وین تھرومبس“ ٹانگوں میں موجود خون کی نالیوں میں لوتھڑا بننے کا مرض ہے۔ یہ مرض ایک یا دونوں ٹانگوں میں بیک وقت ہو سکتا ہے۔ زیادہ تر ٹانگوں کا پہلا حصہ یا گھٹنوں سے نیچے ٹانگ کا حصہ متاثر ہوتا ہے۔ ایسے افراد کو ٹانگ میں درد، ٹانگ پر سوج، ٹانگ کی جلد قدرے سرخی مائل یا نیلی، ہاتھ لگانے پر گرم پھولی ہوئی یا نمایاں خون کی نالیاں، ہاتھ لگانے پر درد، جیسی علامات ہو سکتی ہیں۔ بعض اوقات یہ علامات اتنی کم یا معمولی ہوتی ہیں کہ مریض انہیں نظر انداز کر دیتا ہے۔
ڈی وی ٹی کی بڑی وجہ ٹانگوں میں موجود خون کی نالیوں میں سختی آ جانا ہے۔ ان نالیوں کی دیواریں یا ”والز“ سخت ہو جاتی ہیں۔ عمر کے ساتھ ایسا ہونا ممکن ہے، دوسری وجوہات میں لمبا عرصہ بستر پر لیٹنا، سرجری کے باعث یا سرجری کے بعد بستر پر لیٹے رہنا، لمبا سفر، ٹانگ پر چوٹ یا فریکچر، چند مانع حمل ادویات، سگریٹ، ہارمون تھراپی، مدافعاتی نظام کے امراض، گردے کا مرض، نیفروٹک سنڈروم، موٹاپا، انفیکشن، ایڈز، انجکشن اور منشیات کا استعمال، کیموتھراپی کا مضر اثر، جسم میں خاص پروٹین کی کمی، جسم میں خون جمانے والے اجزا کی زیادتی، کولیسٹرول کی زیادتی، شامل ہیں۔
ڈی وی ٹی زیادہ تر پنڈلی سے شروع ہوتا ہے اور نیچے کی طرف ٹانگوں میں جا کر رک جاتا ہے۔ اکثر خون کے لوتھڑے کافی دیر ٹانگوں کے نچلے حصے میں موجود رہتے ہیں اور کچھ عرصہ بعد خود ہی تحلیل ہو جاتے ہیں۔ خون کی نالی ورید Vein میں بننے والے لوتھڑے اگر دل کی جانب گردش کریں تو خون کے ذریعے دل کے دائیں حصے میں پہنچ جاتے ہیں جہاں سے پھیپھڑوں تک جاتے ہیں۔ پھیپھڑوں کے اندر موجود خون کی باریک نالیوں کو تنگ کر دیتے ہیں یا بند کر دیتے ہیں۔ ایسے میں سانس لینے میں مشکل ہوتی ہے یا سینے میں درد ہو سکتا ہے۔ اگر بلاوجہ بار بار خشک کھانسی ہو، سانس لینے میں مشکل ہو، سانس لینے پر سینے میں چیز چبھتی محسوس ہوتی ہے (جبکہ دل کے دورے یا انجائنا میں سینے پر بوجھ اور درد بازو یا کندھے میں جاتا محسوس ہوتاہے)۔
سانس لینے پر درد شدید ہوتا ہے، پھیپھڑوں میں خون کا لوتھڑا جم جائے تو سانس بہت مشکل آتا ہے، جسم میں آکسیجن کم ہونے لگتی ہے، دل کی دھڑکن تیز ہوتی ہے۔
ایسے افراد جن میں ایسے تمام رسک ہوں یا بظاہر یہ علامات موجود ہوں ان کے لیے ضروری ہے کہ ٹانگوں پر ”الاسٹک یا کمپریشن سٹاکنگ“ پہنیں۔ یہ الاسٹک کی مانند جرابیں ہوتی ہیں جو پیر سے شروع ہو کر گھٹنے کے اوپر تک ٹانگ کو ڈھانپ لیتی ہیں۔ پیر کی انگلیاں خالی رہتی ہیں۔ الاسٹک کے باعث یہ تھوڑی تنگ محسوس ہوتی ہیں لیکن یہ خون کی نالیوں میں لوتھڑا بننے کو روکتی ہیں۔ فوری علاج کے لیے لوتھڑے کو توڑنے والی دوائیں دی جاتی ہیں۔ سرجری یا فریکچر یا لمبے سفر سے پہلے بھی ڈسپرین کی گولی روزانہ لینا محفوظ عمل ہے۔ علامات کے علاوہ تشخیص کے لئے ڈاپلر الٹراساﺅنڈ، ایم آر آئی ٹیسٹ اور وینوگرافی کروائی جا سکتی ہے۔
ڈی وی ٹی میں بننے والا خون کا لوتھڑا اگر ٹانگ کے اندر ہی رہے تو بعض اوقات علاج کے بغیر اور اکثر اوقات علاج کے ساتھ جمع ہو سکتا ہے۔ لیکن یہ اس وقت خطرناک اور جان لیوا ہو سکتا ہے جب اس کا کچھ حصہ ٹوٹ کر یا الگ ہو کر خون کے ساتھ گردش کرتا ہوا دل اور پھر پھیپھڑوں تک چلا جائے اور وہاں موجود خون کی کسی باریک نالی میں رک جائے یا پھنس جائے۔ اس طرح اس خون کی نالی کی مکمل بندش ہو جائے جس سے جسم میں آکسیجن کی فراہمی بری طرح متاثر ہوتی ہے اور کبھی کبھار رک بھی سکتی ہے۔
٭٭٭


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain