تازہ تر ین

عائشہ گلہ لئی کے نام عمران کے پیغامات خود ساختہ یا حقیقی نیا پنڈورا باکس کھل گیا

لاہور (عبدالجبار ثاقب، نمرہ فاطمہ) عمران خان کے موبائل فون سے عائشہ کو کئے جانے والے بیہودہ پیغامات حقیقی یا خود ساختہ، درست ہیں یا غلط۔ اس کا پول کھل گیا ہے کیونکہ موبائل نمبر ہیک کرنے کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ کچھ لوگوں کو اس بات کا علم ہے لیکن گزشتہ 10,8 سال سے یہ ٹیکنالوجی موجود ہے اور آپ کسی شخص کا نمبر ہیک کر کے اس میں داخل ہو سکتے ہیں اور ایک نہیں ہزاروں لوگوں کوایسے جعلی ایس ایم ایس بھیج سکتے ہیں جنہیں نہ کرنے والے کو پتہ ہو گا نہ موصول کرنے والوں کوہو گا۔ اس فن میں آئی ٹی بین الاقوامی شہرت یافتہ پاکستانی رافع بلوچ نے جو بالعموم کراچی میں رہتے ہیں لیکن آج کل دبئی میں مقیم ہیں نے30 جولائی 2017ءکوٹی وی چینل 24 پر تفصیلی پروگرام ریکارڈ کروایا تھا جس میں انہوں نے پروگرام کے دوران دیا جانے والا موبائل نمبر ہیک کر کے پوچھا تھا کہ کس کو کیا بھیجنا ہے۔ واضح رہے کہ پروگرام کے میزبان مکرم کلیم اور پروگرام کا نام انکشاف تھا۔ رافع بلوچ نے مذکورہ چینل کی ہی خاتون زویا ملک کا نمبر وہیں بیٹھے ہوئے ہیک کیا پھر اس خاتون کو بھی اس پروگرام میں سنایا گیا جس میں تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میرے گزشتہ دنوں کی گفتگو سے رافع بلوچ کس طرح واقف ہوئے۔ آئی ٹی ماہر نے زویا ملک کے موبائل کو سامنے رکھ کر بلکہ اسے آف کر کے بھی ایس ایم ایس بھجوائے اور تصاویر بنا کر اس کے ذریعے تصویریں بنائیں۔ واضح رہے کہ رافع بلوچ ہیکنگ بارے متعدد بین الاقوامی کافرنسوں میں شرکت کر چکے ہیں اور ایک بار ہزاروں ڈالر مختلف موبائل کمپنیوں کی طرف سے انعام میں بھی ملے۔ تاہم ان کا کہنا ہے کہ میں شرارت سازش یا جعل سازی کے لئے یہ ہنر استعمال نہیں کرتا۔ البتہ میں پاکستانی عوام کو اس امر سے آگاہ کرنا چاہتا ہوں کہ وہ اس سسٹم کے ذریعے ان کے بینک اکاﺅنٹ میں داخل ہوا جا سکتا ہے ان کا موبائل آف ہو تو ان سے خفیہ طور پر تصاویر بنائی جا سکتی ہیں انہیں معلوم بھی نہ ہو سکے کہ ان کی آواز کہیں ٹیپ ہو رہی ہے۔ رافع بلوچ نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ان کی معلومات کے مطابق وزارت داخلہ کے تحت ادارے نادرہ کا تمام ریکارڈ ہیک ہو چکا ہے اور نہ جانے کس کس پاکستانی دشمن یا سماج دشمن اداروں کے پاس منتقل ہو چکا ہے۔ خبریں کی طرف سے دبئی میں بیٹھے ہوئے رافع بلوچ سے رابطہ کیا گیا اور ان سے پوچھا گیا کہ تحریک انصاف کی طرف عائشہ گلا لئی کے الزامات کی تردید کی جا رہی ہے اور عمران خان کا کہنا ہے کہ 2013ءمیں انہوں نے نازیبا پیغامات بھیجے تھے تو ثابت کرے اس سوال پر رافع بلوچ نے کہا کہ میرا کسی سیاست سے کوئی تعلق نہیں لیکن میں ٹیکنیکل بنیادوں پر بتا رہا ہوں کہ عائشہ گلا لئی ہوں یا کوئی اور قانون کی نظر میں ایسے ایس ایم ایس پیغامات کی کوئی حیثیت نہیں۔ کوئی عدالت یا تحقیقاتی کمیٹی ان کی بنیاد پر اس شخص کو مجرم قرار نہیں دے سکتی جس کے موبائل پر پیغامات بھیجے گئے ہوں۔ کیونکہ ٹیکنالوجی ہے کہ کسی کو پتہ بھی نہ چلے اور آپ اس کے موبائل میں گھس کر اسے ہیک کر کے جسے جی چاہے جھوٹے سچے پیغامات بھیج سکتے ہیں حتیٰ کہ آپ نوازشریف صاحب کی طرف سے ایسے پیغامات عمران خان کو یا عمران خان کی طرف سے صدر ممنون حسین کو بھی ارسال کر سکتے ہیں۔ جبکہ فنی طور پر نہ نوازشریف کو پتہ ہو گا نہ عمران خان صاحب کو لہٰذا ایسے پیغامات کی بنیاد پر قانونی نقطہ نظر سے نہ کسی کو مجرم قرار دیا جا سکتا ہے نہ کوئی عدالت سزا سنا سکتی ہے۔
واضح رہے کہ خبریں نے اس سلسلے میں جب تحقیقات شروع کی تو پتہ چلا کہ یہ ٹیکنالوجی آئی ٹی سے متعلق پاکستانیوں کے علم میں ہے حالانکہ یہ انتہائی خطرناک نتائج کی حامل ہو سکتی ہے واضح رہے کہ آج سے کئی سال پہلے لاہور کے اخبار دنیا میں ”موبائل بھی ایک قاتل ہے“ کہ عنوان سے معروف صحافی اور ملت آن لائن نامی ویب سائٹ چلانے والے اسد اللہ غالب کے بیٹے عمار چودھری نے اپنے کالم میں اس ٹیکنالوجی کے متعلق انکشافات کئے تھے یہ مضمون 28 ستمبر 2012ءکو شائع ہوا تھا جس سے ثابت ہوتا ہے کہ 5 سال پہلے بھی کسی کا موبائل فون ہیک کر کے اس کے نمبر سے اسے بتائے بغیر آپ جس کو چاہیں جو چاہیں ایس ایم ایس کر سکتے ہیں۔ رافع بلوچ کے بارے میں پتہ چلا ہے کہ انہیں دنیا کی بڑی بڑی آئی ٹی کمپنیوں میں بھاری مشاہرے کی پیش کش ہوئی تھی مگر ان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان میں رہنا اور اپنے ملک کے لئے کام کرنا چاہتے ہیں کسی کا موبائل نمبر ہیک کر کے اس نمبر سے دوسرو ںکو جھوٹے سچے ایس ایم ایس کرنا تو معمولی کام ہے۔ خبریں ایک سروے کے مطابق 150، 200 لوگ اس ہنر سے بخوبی واقف ہیں تاہم رافع بلوچ نے اس سلسلے میں جو تحقیق کی ہے اس کے سبب وہ کہتے ہیں کہ بنکوں میں موجود کسی بھی اکاﺅنٹ کو تبدیل کیا جا سکتا ہے اور اس کی رقم کسی دوسرے اکاﺅنٹ میں منتقل کی جا سکتی ہے۔ وہ پاکستان میں کئی ایک حساس اداروں کے لئے خصوصی خدمات انجام دے چکے ہیں اور انہوںنے کہا کہ کسی سیاست میں پڑے بغیر میں صرف یہ کہنا چاہتا ہوں کہ عائشہ گلا لئی کے الزامات کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain