اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک، ایجنسیاں) سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ اداروں سے ٹکراو¿ کا حامی نہیں لیکن سازش سے پردہ اٹھاو¿ں گا جب کہ احتساب کے نام پر استحصال کیا گیا مگر جھکوں گا نہیں۔سابق وزیراعظم نوازشریف سے جڑواں شہروں کے تاجروں نے ملاقات کی ، اس موقع پر نواز شریف کا کہنا تھا کہ قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتا ہوں اسی لیے عدالتی فیصلہ تسلیم کیا تاہم عوام نے پاناما فیصلے کو تسلیم نہیں کیا، اربوں لوٹنے والے آج تک نہیں پکڑے گئے جب کہ آئین توڑنے والوں کو سزا کیوں نہیں دی گئی، کیا پاناما کیس میں میرے ہی خاندان کا نام تھا۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ اداروں سے ٹکراو¿ کا حامی نہیں لیکن سازش سے پردہ اٹھاو¿ں گا، عوام نے مینڈیٹ دیا سویلین بالادستی کو تسلیم کیا جائے جب کہ احتساب کے نام پر استحصال کیا گیا مگر جھکوں گا نہیں۔سابق وزیراعظم نواز شریف نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی محبت اورجذبہ ہی ان کا سرمایہ ہے، ڈیڑھ سال کے بہیمانہ احتساب اور تین نسلوں کے احتساب کے باوجود ایک پائی کی خوردبرد ثابت نہیں ہوسکی اور وہ ایمانداری کا یہی سرٹیفکیٹ لے کر عوام کے پاس جارہے ہیں۔ نواز شریف نے کہا کہ انہیں اپنے کارکنوں پر فخر ہے اور انہوں نے ہمیشہ اپنے کارکنوں کی خدمت کی ہے۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ انہیں کسی کرسی کی کوئی خواہش نہیں لیکن وہ ناانصافی کے سامنے سر نہیں جھکائیں گے۔نواز شریف کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں یہی وجہ ہے کہ انہوں نے عدالتی فیصلے کو تسلیم کیا۔ سابق وزیراعظم نواز شریف کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کی پالیسیوں سے کراچی میں امن قائم ہوا جبکہ پورے ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں خاطر خواہ کمی ہوئی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی حکومت نے توانائی منصوبوں پر دن رات کام کیا اور اب صرف ایک گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ رہ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت 2013 میں آئی تو پورے ملک میں بجلی کی غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری تھا۔ نواز شریف نے کہا کہ حکومت کے خلاف سازش کی گئی لیکن آئندہ حکومت میں آکر وہ اس سازش کو ہمیشہ کے لیے ختم کردیں گے۔ اداروں سے ٹکراﺅ کے حامی نہیں، احتساب کے نام پر نشانہ بنایا گیا، ماضی میں کسی کے ساتھ ایسا سلوک نہیں ہوا، نون لیگ آج بھی ساتھ ہے، نواز شریف کی مختلف شخصیات سے ملاقات کے دوران گفتگو۔ ذرائع کے مطابق، پنجاب ہاﺅس میں نواز شریف اور چودھری نثار کی ملاقات میں ملک کی سیاسی صورتحال سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور میاں نواز شریف کی بدھ کو لاہور روانگی کے معاملے پر مشاورت کی گئی۔ چودھری نثار نے نواز شریف کو لاہور روانگی کے حوالے سے تیاریوں پر بریف کیا۔ دریں اثنا ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف سے پنجاب ہاس میں سیاسی و عوامی حلقوں کی سرکردہ شخصیات کی ملاقاتیں جاری ہیں۔ لیگی رہنماﺅں اور کارکنوں سے بات کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ کارکنوں کے اصرار پر جی ٹی روڈ سے لاہور جانے کا فیصلہ کیا، عوام نے ہمیشہ مجھ سے والہانہ محبت کا اظہار کیا، عوام نے مسلم لیگ ن کو بھرپور مینڈیٹ دیا۔ نواز شریف نے مزید کہا کہ ہم اداروں کے ساتھ ٹکرا کے حامی نہیں، جو سلوک میرے ساتھ ہو رہا ہے، ماضی میں کسی کے ساتھ نہیں ہوا، جمہوریت کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے، احتساب کے نام پر مجھے اور شریف خاندان کو نشانہ بنایا گیا، ہمیشہ آئین اور قانون کی بالادستی کو یقینی بنایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو جرم کیا ہی نہیں اس کی سزا بھی دے دی گئی۔ سابق وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ن لیگ پہلے کی طرح آج بھی متحد ہو کر میرے ساتھ کھڑی ہے، پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ اور کارکنوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ نواز شریف سے اسلام آباد اور راولپنڈی کے تاجروں نے بھی ملاقات کی۔ ادھر، وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب نے بھی نواز شریف سے ملاقات کی۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے وزارت اطلاعات کا قلمدان دوبارہ سنبھالنے پر مریم اورنگزیب کو مبارکباد دی اور وزیر اطلاعات کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ ذرائع کے مطابق، نواز شریف نے منصوبوں کی تشہیر اور جماعت کا مو¿قف اجاگر کرنے پر مریم اورنگزیب کی تعریف کی۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن میڈیا کی آزادی پر یقین رکھتی ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ حکومت کے اچھے اقدامات کی عوام میں تشہیر کی جائے۔ وزیر اطلاعات نے اعتماد کرنے پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ اداروں سے ٹکراﺅ کا حامی نہیں لیکن سازش سے پردہ اٹھاﺅں گا جبکہ احتساب کے نام پر استحصال کیا گیا مگر جھکوں گا نہیں۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف سے جڑواں شہروں کے تاجروں نے ملاقات کی۔ اس موقع پر نواز شریف کا کہنا تھا کہ قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتا ہوں اس لیے عدالتی فیصلہ تسلیم کیا۔ تاہم عوام نے پانامہ فیصلے کو تسلیم نہیں کیا۔ اربوں لوٹنے والے آج تک نہیں پکڑے گئے جبکہ آئین توڑنے واللوں کو سزا کیوں نہیں دی گئی۔ کیا پانامہ کیس میں میرے ہی خاندان کا نام تھا۔ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اداروں سے ٹکراﺅ کا حامی نہیں لیکن سازش سے پردہ اٹھاﺅں گا عوام نے مینڈیٹ دیا سویلین بالادستی کو تسلیم کیا جائے جبکہ احتساب کے نام پر استحصال کیا گیا مگر جھکوں گا نہیں۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور حنیف عباسی کو لاہور روانگی سے قبل تمام کارکنوں کو فوری متحرک کرنے کی ہدایت کردی تاکہ بڑی تعداد میں کارکنوں کو اکٹھا کر کے مخالفین کو پیغام دیا جاسکے کہ عوام اب بھی ان کے ساتھ ہے۔ اتوار کے روز سابق اعظم نواز شریف کی زیر صدارت مسلم لیگ ن کے رہنما¶ں کا غیر رسمی اجلاس ہوا جس میں آصف کرمانی دانیال عزیز پرویز رشید میئر اسلام آباد شیخ انصر اور حنیف عباسی سمیت دیگر رہنما¶ں نے شرکت کی۔ اس موقع پر نواز شریف کی طرف سے ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور حنیف عباسی سمیت مقامی قیادت کو ہدایت کی گئی کہ جس دن نواز شریف کی جی ٹی روڈ سے لاہور روانگی ہوگی اس سے قبل بڑی تعدا د میں کارکنوں کو اکٹھا کیا جائے تاکہ مخالفین کو پیغام دیا جاسکے کہ عوام اب بھی ان کے ساتھ ہے اس کے علاوہ اسلام آباد سے لاہور روانگی میں مختلف مقامات پر نوا زشریف کے استقبال اور ان کے خطابات کے حوالے سے بھی حکمت عملی طے کی گئی جبکہ اجلاس میں این اے 120کے ٹکٹ پر بھی مشاورت ہوئی ہے۔
