ڈاکٹر نوشین عمران
مسے، موہکے یا ”وارٹس“ جلد کے اوپر بننے والے چھوٹے چھوٹے ابھار ہیں جو اکثر بھورے یا کالے رنگ کے اور دانے کی مانند نظر آتے ہیں۔ مسے یا موہکے ٹیومر یا کینسر نہیں ہوتے بلکہ صرف جلد پر ابھار ہوتے ہیں۔ یہ بچوں اور بڑوں دونوں میں ہو سکتا ہے۔ طبی لحاظ سے مسے یا موہکے جنہیں انگریزی میں ”وارٹس“ کہا جاتا ہے تقریباً دس طرح کے ہوتے ہیں اور زیادہ تر بے ضرر ہوتے ہیں لیکن بدنما نظر آنے کی وجہ سے ان کا علاج کرنا پڑتا ہے۔ مسوں کے بننے کی وجہ HPV وائرس کی انفکشن بنائی جاتی ہے۔ جلد کے اوپر کٹ لگنے یا زخم بننے سے وائرس جلد کی اوپر کی تہہوں میں داخل ہوتا ہے اور انہیں تہوں میں انفکشن پیدا کرتا ہے جو ”وارٹس“ کی صورت نظر آتی ہیں۔ مسے کئی شکلوں میں ہو سکتے ہیں۔ چھالے یا دانے کی صورت، جلد کے ابھار کی صورت میں کالے یا بھورے رنگ کے دانوں کے گچھے کی شکل میں، چپٹے یا بالکل دھاگے کی مانند ابھرے ہوتے۔
مسوں یا موہکوں یا وارٹس کے علاج کے کئی طریقے موجود ہیں۔ عموماً ان پر ”سیلاسیلک ایسڈ“ یا ”سلور نائٹریٹ“ک لگایا جاتا ہے۔ کئی دن تک مسلسل صبح شام لگانے سے مسے چھیڑ جاتے ہیں۔ مارکیٹ میں وارٹس کو ختم کرنے کے لئے ”ڈیو فلم“ نامی دوا دستیاب ہے جسے برش کی مدد سے صرف مسے کے اوپر لگایا جاتا ہے۔
سیلاسیلک ایسڈ کے بنے چھوٹے چھوٹے ٹیپ نما پلاسٹر بھی دستیاب ہیں جو چھوٹی بینڈ ایڈ کی شکل میں دستیاب ہیں انہیں چوبیس گھنٹے کے لئے لگا دیا جاتا ہے۔ ہر عوبیس گھنٹے بعد اسے بدلنا ضروری ہے۔
ایک اور طریقہ جو عموماً بڑے بدنما مسوں کے لئے کیا جاتا ہے ”فریزنگ“ یا ”کرایوتھراپی“ کہلاتا ہے لیکن یہ طریقہ سب ڈاکٹر ہی کر سکتے ہیں اسے گھر میں کرنا مشکل ہے۔
اسی طرح ایسے میں یا وارٹس جو ان طریقوں سے دور نہ ہوں انہیں ڈاکٹر بجلی لگا کر ”برننگ یا کیوریٹ“ کے ذریعے صاف کرتے رہیں۔
اگر ان طریقوں سے مسے صاف نہ ہوں یا دوبارہ آ جائیں تو انہیں کاٹ کر جلد سے الگ کر دیا جاتا ہے۔
لیزرمشینوں کے آنے کے بعد کئی طرح کے مسے لیزر کے ذریعے بھی صاف کہے جا سکتے ہیں۔
قدیم طریقہ علاج کے مطابق کئی طریقے اپنائے جاتے ہیں جن سے مسے دور ہو سکتے ہیں۔ ان میں سے کئی ایک گھر پر خود ہی اازمائے جا سکتے ہیں البتہ ان کا اثر ہر طرح کے مسے پر نہیں ہوتا۔
ادرک میں ایسڈ اور اینٹی وائرل خصوصیات ہیں مسے پر ادرک اچھی طرح رگڑنے کے بعد اسی طرح لگا رہنے دیں اور اوپر بینڈ ایڈ یا پٹی لگا کر بند کر دیں۔ آٹھ دس دن ایسا کریں۔ چھوٹے مسے تو اس سے جھڑ سکتے ہیں۔ کیلے کے چھلکے کا اندر والا حصہ مسے پر رگڑیں دن میں تین چار بار مسلسل کئی دن تک کرتے رہیں۔
پیاز میں اینٹی وائرس خصوصیات ہیں۔ پیاز کا عرق نکال کر مسّے پر ہر صبح شام لگائیں اور اسے ٹیپ لگا کر بند رکھیں۔ دو تین ہفتے ایسا کرتے رہیں۔ اس سے بھی چھوٹے مسے حتم ہو جاتے ہیں۔
٭٭٭