تازہ تر ین

نیب کے سامنے پیشی, اگر ایسا نہ ہوا تو کیا ہوگا؟

اسلام آباد (آئی این پی) ایوان بالا (سینیٹ) میں قائد حزب اختلاف اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما چوہدری اعتزاز احسن نے کہا کہ جو کچھ ملتان اور لاہور میں ہوا اس میں ریاستی مشینری کا استعمال ہوا، عدلیہ کی کامیاب تحریک وکلا نے چلائی اور وہ تحریک کامیاب ہو ئی وہ پرامن تحریک تھی جس میں ایک پتہ نہیں ٹوٹا،کالے کوٹ پہنے بھائیوں بزرگوں کو اپنے مطالبات کے لیے املاک کو نقصان پہنچاتے دیکھ کر دکھ ہوا،وکلا کی تحریک کا ایک حاصل متکبر جج تھے ،ججز کو یہ سوچنا ہو گا کہ وہ عدالت میں کیسے کنڈکٹ کرتے ہیںجج کا کوئی ایسا حرف جو اس کو زیب نہیں دیتا وہ بھی وکلا کو تشدد پر آمادہ نہیں کر سکتا،کراچی سے چترال تک کے بارز کی لیڈرشپ سے مطالبہ ہے کہ وہ اس صورتحال کو سنبھالیںبار کی قیادت ایسا ڈسپلن لائے کہ وکلا کی آواز معتبر انداز میں اٹھ سکے ،وکلا کا نمائندہ کنونشن بنایا جائے جو صورتحال پر غور کرےاس جھگڑے کو نمٹانا چاہیے،معاملے کو انا کا مسئلہ نہیں بنانا چاہیے بڑی تعداد میں وکلا بنچ کے سامنے جا کر اپنی استدعا پیش کریںہائی کورٹ کے گیٹ توڑنا ہمارے لیے عزت کا مقام نہیںہم نے وکلا تحریک میں ایک اسمبلی بنائی تھی ہم پر تنقید ہوتی تھی لیکن پھر اتفاق رائے سے فیصلہ کرتے تھے،ایک خاندان نے قومی احتساب بیورو کے سامنے پیش نہ ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے، اگر قانون کے سامنے پیش نہ ہوں گے تو قانون حرکت میں آئے گا اور گرفتاریاں ہوں گی۔وہ پیر کو پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے اعتزاز احسن نے کہا کہ بلوچستان کے ایڈووکیٹ سینیٹر میرے ساتھ کھڑے ہیںجو کچھ ملتان اور لاہور میں ہوا اور ریاستی مشینری کا استعمال ہوا ،عدلیہ کی کامیاب تحریک وکلا نے چلائی اور وہ تحریک کامیاب ہوئیوہ پرامن تحریک تھی جس میں ایک پتہ نہیں ٹوٹاکالے کوٹ پہنے بھائیوں بزرگوں کو اپنے مطالبات کے لیے املاک کو نقصان پہنچاتے دیکھ کر دکھ ہواوکلا کی تحریک کا ایک حاصل متکبر جج تھے ،ججز کو یہ سوچنا ہو گا کہ وہ عدالت میں کیسے کنڈکٹ کرتے ہیںجج کا کوئی ایسا حرف جو اس کو زیب نہیں دیتا وہ بھی وکلا کو تشدد پر آمادہ نہیں کر سکتا،انہوں نے کہا کہ کراچی سے چترال تک کے بارز کی لیڈرشپ سے مطالبہ ہے کہ وہ اس صورتحال کو سنبھالیں۔انہوں نے کہا کہ بار کی قیادت ایسا ڈسپلن لائے کہ وکلا کی آواز معتبر انداز میں اٹھ سکے وکلا کا نمائندہ کنونشن بنایا جائے جو صورتحال پر غور کرےاس جھگڑے کو نمٹانا چاہیے اس کے لیے وکلا کی منتخب تنظیموں کو سامنے آنا چاہیےان واقعات سے نقصان اصل میں ملک کے شہریوں کا ہے وکلا کے نمائندہ لوگوں نے کل احتجاج کی کال دی ہے نکلنا تو پڑے گایہ بھی دیکھنا پڑے گا کہ عوام کو کتنا نقصان ہوگا جن کے کیسز نہیں سنے جائیں گے ،ججز اور چیف جسٹس کو بھی اس بارے میں سوچنا چاہیے ،دونوں اطراف کو مل بیٹھ کر اس کا حل نکالنا ہو گاکوئی بھی قانون سے بالا تر نہیں ہے ،ایک خاندان نے احتساب کے سامنے پیش نہ ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے، اگر قانون کے سامنے پیش نہ ہوں گے تو قانون حرکت میں آئے گا اعت گرفتاریاں ہوں گی ،کل کے دن دونوں اطراف کو سوچنا چاہیے کہ ہم کس طرف جا رہے ہیںآج ایک جملہ وکلا گردی کا کہا جاتا ہے. وکلا تحریک سے متکبر ججز سے متکبر ججز سامنے آئے جس پر تشویش ہے ،اس کو ایک جج کے خلاف ہی رکھا جانا چاہیے تھاسینکڑوں وکلا آ کر اپنا استدلال پیش کرتے تو وہ زیادہ موثر ہوتاجسٹس قاسم خان غلطی پر تھے ،چیف جسٹس منصور علی شاہ کسی دبا ﺅمیں آنے والے نہیںہائی کورٹ کے پانچ ججز اس وقت اس معاملے کو دیکھ رہے ہیںاس معاملے کو انا کا مسئلہ نہیں بنانا چاہیے بڑی تعداد میں وکلا بنچ کے سامنے جا کر اپنی استدعا پیش کریںہائی کورٹ کے گیٹ توڑنا ہمارے لیے عزت کا مقام نہیںہم نے وکلا مومنٹ میں ایک اسمبلی بنائی تھیہم پر تنقید ہوتی تھی لیکن پھر اتفاق رائے سے فیصلہ کرتے تھے۔


اہم خبریں
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain