لاہور (خصوصی رپورٹ) بکرا عید سے قبل سنگین وارداتوں میں ملوث خواجہ سراﺅں پر مشتمل 56 رکنی گینگ سندھ سے لاہور سمیت پنجاب کے پانچ اضلاع میں بھیک و صدقہ مانگنے کی آڑ میں وارداتیں کرنے کیلئے داخل ہوگیا۔ خواجہ سرا (بلیک کیٹ) گینگ کے چودہ اشتہاری سندھ اور پنجاب پولیس کو عرصہ سے مطلوب ہیں جن کیخلاف قتل‘ اغوا‘ ڈکیتی‘ اغوا برائے تاوان‘ پولیس مقابلے‘ چوری‘ بلیک میلنگ جیسے مقدمات مختلف تھانوں میں درج ہیں۔ ذرائع کے مطابق خواجہ سراﺅں کے گینگ (بلیک کیٹ) کے ارکان کراچی میں رہائش پذیر ہیں۔ کچھ مطلوب اندرون سندھ معروف سیاستدا کے ڈیرے پر موجود ہیں۔ قبل ازیں بلک کیٹ خواجہ سرا گینگ کراچی کی معروف سیاسی جماعت کیلئے کام کرتا تھا۔ سیاسی جماعت کے حکم پر جیولرز شاپس‘ فیکٹریوں‘ کارخانوں میں چوری و ڈکیتی کی وارداتیں کرنے کے علاوہ بھتہ خوری کیلئے تاجروں اور کاروباری شخصیات کو اغوا کیا۔ ذرائع کے مطابق بلیک کیٹ کیخلاف لاہور سمیت متعد شہروں میں سنگین نوعیت کے مقدمات درج ہیں۔ گینگ کے کارندے لاہور‘ راولپنڈی‘ اسلام آباد‘ ملتان‘ فیصل آباد‘ شیخوپورہ میں بھیس بدل کر داخل ہوچکے ہیں۔ لاہور کینل روڈ گارڈن ٹاﺅن فیروزپور روڈ‘ ڈیفنس و دیگر پوش علاقوں میں مختلف ٹولیوں کی شکل میں پہنچے ہیں۔ ٹریفک اشاروں پر بھیک مانگنے کی آڑ میں گاڑی میں موجود موبائل فون‘ پرس و دیگر اشیاءچوری کرنے کی وارداتوں میں بھی ملوث ہیں۔ مقامی تھانوں کی پولیس نے متاثرین کی جانب سے درخواستوں پو مقدمات درج نہیں کئے۔ ذرائع کے مطابق عید کے روز خواجہ سرا گینگ پولیس علاقوں میں گوشت مانگنے کے بہانے گھروں میں داخل ہوتے ہیں اور اہل خانہ کو نشہ آور اشیاءکھلا کر بے ہوش کرکے لوٹ مار کرتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق خواجہ سرا گینگ کا گرو ممتاز بی بی ہے۔ کارندوں نے ڈانس کرنے کے بہانے نشتر کالونی میں ایک گھر میں داخل ہوکر 11 سالہ بچے کو اغوا کرلیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ خواجہ سرا بھیس بدل کر سڑکوں پر گاڑی اور موٹرسائیکل سواروں سے لفٹ لیتے ہیں اور ڈیروں پر لے جاکر گرفتار کرانے کی دھمکی دے کر رقم بٹورتے ہیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ ریکارڈ یافتہ خواجہ سراﺅں کے خاکے اور کوائف سی آر او برانچ سے حاصل کرلئے گئے ہیں جلد ہی گرفتار کرلیا جائے گا۔






































