تازہ تر ین

کلر بلائنڈ

ڈاکٹر نوشین عمران
کلر بلائنڈ افراد کئی رنگوں کے درمیان فرق نہیں کر پاتے خاص کر سرخ اور سبز رنگ کے درمیان امتزاج ان کے لئے مشکل ہوتا ہے۔ بعض افراد رنگوں کے متعلق تمیز نہیں کر پاتے اور انہیں زیادہ تر چیزیں کالی، گرے یا سفید ہی نظر آتی ہیں۔ یہ مرض اکثر موروثی یا خاندانی ہوتا ہے۔ مردوں میں اس کی شرح عورتوں کی نسبت زیادہ ہوتی ہے۔ پیدائشی اور جنیاتی ہونے کی وجہ سے اس کا کوئی خاص علاج بھی ممکن نہیں۔ ایسے افراد کو سرخ اور سبز رنگ کی چیزیں پیلی نظر آتی ہیں۔ جیسے سرخ اور سبز سیب، سرخ پھول، سبز درخت، پتے سب پیلے نظر آتے ہیں البتہ کوئی چیز گہری اور کوئی ہلکی پیلی نظر آتی ہے۔ ایسے لوگ اگر ڈرائیور ہوں تو ٹریفک لائٹس میں فرق کرنا ممکن ہی نہیں۔ جنیاتی اور موروثی وجوہات کے علاوہ چند ادویات مثلاً ہائیڈرو کلورو کیون اور اتھیم بوٹل بھی اس مرض کی وجہ بن سکتی ہے۔ نومولود بچے یا بہت چھوٹے بچوں کو زور زور سے ہلانا یا اچھالنا ان کے آنکھ کے پردے پر اثر ڈالتا ہے، حادثہ یا چوٹ بھی اس حصے کو نقصان پہنچاتا ہے، الٹراوائلٹ شعاعیں بھی اس کی وجہ بن سکتی ہیں۔ ان کے علاوہ عمر کے ساتھ آنکھ کے پردے کی کمزوری ”میکولر ڈی جنریشن“ کے باعث بھی رنگوں میں امتزاج کم کر دیتا ہے، ذیابیطس اور وٹامن A کی کمی سے بھی ایسا ہو سکتا ہے۔
کلربلائنڈ کے زیادہ تر افراد سرخ اور سبز رنگوں کو نہیں پہچان پاتے۔ بعض افراد کو نیلے پیلے رنگ کی کلربلائنڈنیس ہوتی ہے۔ ایسے افراد نیلے اور سبز رنگ میں اور سرخ اور پیلے رنگ میں امتزاج نہیں کر پاتے۔ یعنی اگر ان کے سامنے نیلی اور سبز چیزیں ہوں تو انہیں فرق معلوم ہی نہیں ہوگا اور وہ زیادہ چیزوں کو نیلا ہی سمجھیں گے۔ کئی افراد پیلے رنگ کو نہیں پہچان پاتے۔ ایسے افراد کو 24 رنگوں کی ڈبی میں تمام رنگ نیلے اور گلابی نظر آتے ہیں، بعض کو تمام رنگ نیلے پیلے اور گرے نظر آتے ہیں۔
انسانی آنکھ کے پچھلے حصے ”ریٹی نا“ آنکھ کے پردے پر ایسے خاص خلیے ”کونز“ موجود ہوتے ہیں جو رنگوں میں فرق کو محسوس کرتے ہیں۔ مختلف رنگوں کی ”ویو لینتھ“ کے مطابق مختلف ”کونز“ میں ہی ایسی خرابی پیدا ہوتی ہے کہ یہ رنگوں کا امتزاج کرنے سے قاصر ہو جاتے ہیں۔ اس کی شدت کا انحصار ”کونز“ میں خرابی کی تعداد پر ہی ہوتا ہے۔ کلر بلائنڈ افراد کی درست تشخیص کے لئے ”ایشی ہارا کلر ٹیسٹ“ کیا جاتا ہے جو امراض چشم کے ماہر ڈاکٹرز کے پاس ممکن ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق عرب ممالک، ناروے، ہالینڈ، فرانس، روس میں کلر بلائنڈ افراد کی شرح دیگر ممالک کی نسبت زیادہ ہے۔ لوگوں کو اس بارے آگاہی اور شعور کے لئے ہر سال 6 ستمبر کو کلر بلائنڈ ڈے منایا جاتا ہے۔
٭٭٭.


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain