لاہور (خصوصی رپورٹ) حلقہ این اے 120 سے پاکستان تحریک انصاف کی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ یہ جنگ ختم نہیں ہوئی ہے‘ وہ الیکشن کمیشن کے خلاف عدالت جائیں گی اور انتیس ہزار ووٹوں کی بات ضرور کریں گی۔ وہ ضمنی الیکشن کے غیرحتمی و غیرسرکاری نتائج کے بعد لاہور میں میڈیا سے گفتگو کررہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی نتائج پر انتیس ہزار ووٹوں کا سایہ ہے۔ جب تک الیکشن کمیشن خودمختار نہیں ہوجاتا اور کھیلنے کیلئے سب کو ایک جیسا میدان نہیں دے گا ہم اس ادارے کے پیچھے پڑے رہیں گے۔ جمہوریت کی بنیاد الیکشن ہوتی ہے اور اگر بنیاد ہی کمزور ہو تو پھر؟ پولنگ سے قبل دھاندلی کی پچیس پٹیشن داخل کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ ن کے لوگوں کو صرف نوٹس کیوں دیئے حالانکہ ان کے پاس سزا دینے کا بھی اختیار تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز نے یہ الیکشن ایکلے نہیں لڑا تمام وزرائ‘ اراکین اسمبلی‘ پٹواری سب اس کے ساتھ تھے اور حلقہ میں گھوم رہے تھے جس وجہ سے اسمبلی میں کورم پورا نہیں ہوتا تھا۔ ضمنی الیکشن مشکل ہوتا ہے کیونکہ یہ حکومت کیخلاف ہوتا ہے ان کا کہنا تھا کہ وہ ساتھ دینے پر عوام کا شکریہ ادا کرتی ہیں کہ آپ ایک نیا ٹرینڈ سامنے لے کر آئے ہیں کہ ہمارے جیسے مڈل کلاس کے لوگ بھی الیکشن لڑ سکتے ہیں۔ ن لیگ والوں کو تو منہ چھپانا چائے کہ اتنی پری پول رگنگ کے باوجود ان کی لیڈ بڑھنے کی بجائے کم ہوئی ہے۔ انہوں نے میڈیا کا بھی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اگر میڈیا ساتھ نہ دیتا تو جتنی زیادتیاں ہمارے ساتھ اس موجودہ حکومت نے کی ہیں وہ اجاگر نہ ہوتیں اور لوگوں کے سامنے نہ آتیں اور نہ ہی ان کے ووٹ بینک میں کمی آتی۔
